یو این آئی
ملک کا اعلیٰ ترین سیویلین اعزاز(بھارت رتن) اب جب کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی سرکاری قیام گاہ کی دہلیز تک پہنچے والا ہے ، وہ (واجپائی) شاید صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کو بمشکل ہی پہچان پائیں گے ۔ واجپائی کو یہ ایوارڈ دینے کے لئے پرنب مکرجی ، رائسنا ہل سے واجپائی کی قیام گاہ پہنچیں گے ۔ واجپائی ، وہ واحد سابق وزیر اعظم ہیں جنہیں ان کی زندگی میں یہ ایوارڈ عطا کیاجانے والا ہے ۔ قبل ازیں تمام چار دیگر سابق وزرائے اعظم پنڈت جواہر لال نہرو ، لال بہادر شاستری، اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کو بھارت رتن بعد از مرگ دئیے گئے تھے۔91سالہ واجپائی جو ہندوستانی سیاست میں اپنا ایک اہم مقام رکھتے ہیں ، ان دنوں بستر علالت تک محدود ہیں ۔ ان کے ایک قریبی رفیق نے اپنا نام مخفی رکھنے کی درخواست پر بتایا کہ’’ وہ (واجپائی) مشکل ہی سے حرکت کرنے کے موقف میں ہیں ۔ ان کے معالجین رفقاء ، کروٹ بدلنے میں ان کی مدد کرتے ہیں ۔ اٹل جی کے آرام کو محسوس کرتے ہوئے وقفہ وقفہ سے بستر کو ٹھیک کیاجاتا ہے ۔ کسی بھی امکانی انفیکشن سے انہیں محفوظ رکھنے ملاقات کے لئے آنے والوں کے لئے سخت قواعد بنائے گئے ہیں۔ صرف انتہائی اہم شخصیتوں ہی کو قدرے فاصلہ سے انہیں (واجپائی کو) دیکھنے کی اجازت دی جاتی ہے حتی کہ بیرونی شخصیتوں کو بھی جنہوں نے سابق وزیر اعظم سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی ، خوش اخلاقی کے ساتھ اجازت دینے سے انکار کردیا گیا ۔ اٹل جی کے مذکورہ رفیق نے بتایا کہ ماضی قریب میں وزیر اعظم نریندر مودی جی ہی وہ واحد شخصیت تھے جنہوں نے اٹل جی کے بہت قریب جاتے ہوئے ان سے ملاقات کی تھی ۔ جب اٹل جی نے اپنے سیاسی اتالیق کو خلوص کے ساتھ مسکر اکر دیکھا تو اس مخصوص لمحہ میں ان کی (واجپائی کی) آنکھوں میں چمک تھی ۔ گزشتہ24دسمبر کو یعنی واجپائی کی90ویں سالگرہ سے ایک دن قبل انہیں ملک کے اعلیٰ ترین سویلین اعزاز کے لئے نامزد کیا گیا ۔ دوسرے دن مودی نے سابق وزیر اعظم کے سرکاری بنگلہ( 8۔ کراشنا مینن مارگ) کا دورہ کرتے ہوئے ان کی سالگرہ کے موقع پر انہیں احترام کے ساتھ مبارکبا ددی ۔ دیگر کئی بی جے پی قائدین اور سینئر کابینی وزراء بشمول ایل کے اڈوانی ، ارون جیٹلی ، راج ناتھ سنگھ ، سشما سوراج اور اننت کمار نے بھی سابق وزیر اعظم سے ملاقات کی تھی ۔ اس سوال پر کہ واجپائی سے ملاقات کرنے والی کسی اہم شخصیت کی حالیہ فوٹو منظر عام پر کیوں نہیں لائی گی ، واجپائی کے رفیق نے بتایا کہ اس کا ایک سبب یہ ہے کہ کسی بھی فوٹو گرافر کو واجپائی جی کے قریب جانے نہیں دیا گیا یا پھر اس قدر کمزور حالت میں واجپائی جی کو دکھانا مناسب نہیں سمجھا گیا۔
President confers Bharat Ratna on former PM Atal Bihari at his residence
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں