افغانستان کا پاکستان کے دباؤ میں جانے کا اندیشہ - سابق صدر حامد کرزئی کا فوج کو انتباہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-11

افغانستان کا پاکستان کے دباؤ میں جانے کا اندیشہ - سابق صدر حامد کرزئی کا فوج کو انتباہ

کابل
پی ٹی آئی
افغانستان کے سابق صدر حامدکرزئی اپنے جانشین اشرف غنی کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی ناقابل غور رعایتوں پر دہشت زدہ ہیں اور خبر دار کیا کہ افغانستان کو پاکستان کے شکنجہ میں پھنسنے کا خطرہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم دور شانہ روابط چاہتے ہیں لیکن پاکستان کے گرفت میں رہنا نہیں چاہتے۔ یہ بات57سالہ سابق صدر نے کہی۔ کرزئی جو10 سال تک ملک کے صدر تھے جس کے بعد اشرف غنی نے ملک کی باگ ڈور گزشتہ ستمبر کے دوران سنبھال لی ۔ کرزئی نے اپنے جانشین کے فیصلوں پر نکتہ چینی کی۔ جب انہوں نے گزشتہ ماہ اپنے چھ فوجی کیڈیٹس کو پاکستان بھیجنے کافیصلہ کیا تھا تاکہ آفیسرز کی انہیں ٹریننگ دی جاسکے۔ پڑوسی ملک کو ہمیں ٹریننگ کے لئے اپنے فوجیوں کو کسی بھی نہیں بھیجنا چاہئے جب کہ وہ ہمیں اس کے بدلے خود کش بمباروں کو بھیج رہے ہیں ۔ انہوں نے یہ بات سابق کا تذکرہ کرتے ہوئے کہی۔ کیونکہ انہوں نے بتایا کہ طالبان قیادت اور اس کی تنظیم کی سرگرمیوں کو منتقلی اعتبار سے پاکستان میں آزادانہ طور پر کارکردگی کی اجازت ہے ۔کرزئی نے برطانوی روزنامہ گارجین کو دئیے گئے انٹر ویو میں کہا کہ برطانیہ کے سامراجی نظام اور سوویت یونین کی جارحیت کے خلاف افغانستان کی جدو جہدایسی صورت میں ناکام تصور ہوگی جب ملک پڑوسی ملک پاکستان کے دباؤ میں رہے گا ۔ کرزئی نے یہ بات برطانوی روزنامہ گارجین کو دئیے گئے انٹر ویو میں کہی۔ کرزئی چاہتے تھے کہ افغانستان کے قومی عہدیداروں کو ٹریننگ کے لئے ہندوستان روانہ کیاجائے جب کہ پاکستان اپنے جنرلوں کو اکسایا تاکہ چین کا یہ ماننا ہے کہ افغانستان کے مستقبل کے فوجی قائدین کو اپنے خطرناک دشمن دور رکھنے کی تلقین کریں گے ۔ افغانستان کے سابق صدر کے ریمارکس ایسے وقت آئے جب ان کے جانشین غنی نے ملک کے مخاصمانہ تعلقات پاکستان کے ساتھ اس امید کے ساتھ رکھے ہیں کہ ان کی مدد سے ایک امن کی معاملت طالبان کے ساتھ ہوتی ہے ۔ پاکستان کی جانب سے حالیہ عرصہ میں دی جانے والی رعایتوں پر کرزئی خوفزدہ ہیں اور کئی لوگ جنہوں نے مجھے10سال تک حکمرانی میں مدد دی ہے۔

Hamid Karzai: Afghanistan in danger of sliding 'under thumb' of Pakistan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں