عام آدمی پارٹی میں دراڑیں مزید گہری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-06

عام آدمی پارٹی میں دراڑیں مزید گہری

نئی دہلی
یو این آئی؍ آئی اے این ایس
عام آدمی پارٹی کو آج نئی دشواری کا سامنا کرنا پڑا ۔ پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے گزشتہ روز منعقدہ قومی عاملہ اجلاس کی تفصیلات کا افشاء کیا اور حالیہ واقعات پر اپنی پسندیدگی ظاہر کی۔ پرشانت بھوشن اور یوگیندر یادو کو کل شام پارٹی کی سیاسی امور کمیٹی( پی اے سی) سے خارج کرنے کے انداز اور نیت پر سینئر پارٹی قائد میکانک گاندھی نے صدمہ کا اظہار کیا اور کڑی تنقید کی جس کے ساتھ ہی پارٹی میں درازیں مزید گہری ہوگئیں۔ گاندھی نے جنہوں نے گزشتہ روز قومی عاملہ اجلاس میں ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا،کہا کہ یادو اور بھوشن کی جانب سے استعفیٰ کی پیشکش کے باوجود جب منیش سسوڈیا نے انہیں ہٹانے کی تجویز پیش کی تو انہیں سخت صدمہ پہنچا۔ انہوں نے اپنے بلاگ پر کہا ’’یادو اور بھوشن رضاکارانہ طور پرا ستعفیٰ دینے تیار تھے ۔ اس کے باوجود انہیں بر سر عام خارج کرنے کی قرار داد پر مجھے سخت دھکا پہنچا۔‘‘ گاندھی نے جو مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والے پارٹی کے سینئر قائد ہیں، یہ بھی انکشاف کیا کہ قبل ازیں کجریوال نے انہیں بتایا تھا کہ اگر بھوشن اور یادو سیاسی امور کمیٹی میں شامل رہے تو وہ عام آدمی پارٹی قومی کنوینر کی حیثیت سے کام نہیں کرپائیں گے ۔ انہوں کہا کہ یہ الزامع ائد کیا گیا ہے کہ یوگیندر یادو کجریوال کے خلاف سازش رچ رہے تھے اور میٹنگ میں کچھ ثبوت بھی پیش کئے گئے ۔ انہوں نے بتایا کہ اروند کجریوال ، پرشانت بھوشن اور یوگیندر یادو کے دورمیان ایسے اختلافات اور بھروسہ کافقدان دیکھنے میںآ یا ہے جسے دور نہیں کیاجاسکتا۔ یوگیندر نے کہا کہ وہ یہ بات سمجھتے ہیں کہ اروند کجریوال انہیں پارٹی کی سیاسی امور کمیٹی میں شامل رکھنا نہیں چاہتے ، کیونکہ اس کی وجہ سے انہیں ساتھ مل کر کام کرنا دشوار ہوگیا ۔ وہ اور پرشانت، سیاسی کمیٹی سے دور رہ کر خوش رہیں گے لیکن انہیں علیحدہ نہیں کیاجانا چاہئے ۔
یوگیندر یادو نے یہ دو فارمولے پیش کیے تھے ۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق عام آدمی پارٹی کی اعلیٰ فیصلہ ساز پولیٹکل افیئرس کمیٹی کی برخواستگی کے ایک دن بعد یوگیندر یادو نے زور دے کر کہا کہ وہ عام آدمی پارٹی میں برقرار رہیں گے ۔ اور ان اصولوں سے متعلق مسائل اٹھاتے رہیں گے جن کی بنیاد پر انسداد رشوت ستانی پارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔ یوگیندر یادو اور پارٹی کے ایک اور بانی رکن پرشانت بھوشن کو پارٹی کے قومی کنوینر و چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کو بار بار نشانہ تنقید بنانے پر کل سیاسی امور کمیٹی سے خارج کردیا گیا تھا۔ یوگیندر یادو نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پارٹی میں ایسے تنازعہ کے بعد یہ ابھی بھی دیگر روایتی سیاسی جماعتوں سے مختلف ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمیں عام آدمی پارٹی کے بارے میں عوام کی امیدوں کو زندہ رکھنا چاہئے ۔ پارٹی سے جڑی ہوئی عوام کی امیدیں ختم نہیں ہونی چاہئیں۔ یادو نے جنہیں پارٹی کو پروان چڑھانے میں اہم رول ادا کرنے کا سہرا دیاجاتا ہے ، کہا کہ وہ سوراج(حکمرانی) سے متعلق مسائل اور اخلاقیات پر مبنی سیاست سے جڑے مسائل اٹھاتے رہیں گے ۔ مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والے عام آدمی پارٹی لیڈر میانک گاندھی جنہوں نے یادو اور بھوشن کو پی اے سی سے خارج کیے جانے پر سوال اٹھایا ہے، کے بارے میں دریافت کرنے پر یادو نے کہا کہ وہ اس معاملہ پر تبصرہ نہیں کریں گے ، کیونکہ پارٹی نے فیصلہ کیا تھاکہ کوئی بھی کل منعقدہ اجلاس کی تفصیلات کو منظر عام پرنہیں لائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بہر حال آخر میں سچائی کی جیت ہوگی ۔ اس سوال پر کہ آیا یہ پارٹی کی فیصلہ ساز کمیٹی کا حصہ نہیں رہیں گے ، انہوں نے کہا کہ پارٹی کے ایسے ہزاروں والینٹرہیں جو ان سے زیادہ با صلاحیت ہیں اور جنہوں نے کافی قربانیاں دی ہیں لیکن وہ کسی عہدہ کے بغیر کام کررہے ہیں ۔

نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ایک ایسے وقت جب کہ عام آدمی پارٹی میں اقتدار کے لئے داخلی رسہ کشی دیکھی جارہی ہے ، اس کے سیاسی حریفوں نے آج کہا کہ پارٹی کا یہ دعویٰ باطل ثابت ہوا ہے کہ یہ ایک مختلف پارٹی ہے ۔ یہ بھی دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح ہے جو ایک فرد پر مرکوز کاردگی کے خلاف جدو جہد کررہی ہے ۔ کانگریس نے الزام عائد کیا کہ عام آدمی پارٹی کے پاس طاقتور ڈھانچہ نہیں ہے ۔ بی جے پی نے کہا کہ پارٹی خاندانی اور ایک فرد پر مرکوز انداز میں کام کررہی ہے جو بعض علاقائی جماعتوں کے مماثل ہے ۔ این سی پی نے بھی بی جے پی کے اس نقطہ نظر سے اتفاق کیا ۔ بی جے پی ترجمان جی وی ایل نرسمہا راؤ نے کہا کہ پارٹی میں پیش آرہے واقعات سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ لالو پرساد یادو کی زیر قیادت( آرجے ڈی) یا ملائم سنگھ یادو کی زیر قیادت( ایس پی) جیسی جماعتوں سے مختلف نہیں ہے۔ یہ ایک خاندان یا فرد پر مرکو پارٹی ہے جہان صرف اروند کجریوال کا غلبہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ایک نئے دور کی سیاسی اور بنیادی تبدیلی لانے کا وعدہ کرتے ہوئے بر سر اقتدار آئے لیکن اب آپ عام آدمی پارٹی کا انحطاط دیکھ رہے ہیں ۔ عام آدمی پارٹی کی سابق رکن و موجودہ بی جے پی لیڈر شاذیہ علمی نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ تمام واقعات کجریوال کی ایماء پر پیش آرہے ہیں ، اور یہ ایک منصوبہ بند اسکرپٹ ہے ۔ کجریوال اس اسکرپٹ کے ڈائرکٹر اور پروڈیوسر ہیں۔
کانگریس نے الزام عائد کیا کہ عام آدمی پارٹی کے پاسکوئی مضبوط ڈھانچہ نہیں ہے جس کے نتیجہ میں اقتدار کی داخلی رسہ کشی دیکھی جارہی ہے ۔ کانگریس ترجمان منیش تیواری نے کہا کہ اقتدار کو جذب کرنے کے لئے ایک مضبوط ڈھانچہ اور نظام ہضم ضروری ہے ، لہذا ایسا معلوم ہوتا ہے کہ عام آدمی پارٹی اقتدار کو ہضم نہیں کرپارہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ بد نما لڑائی منظر عام پر آرہی ہے ۔ کانگریس قائد نے کجریوال کو طعنہ بھی دیا اور کہا کہ پارٹی کا نظام ہضم کمزور ہونے کی وجہ سے بعض افراد کو نیچر وپیتھی علاج کی ضرورت پڑتی ہے ۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر دہلی ، شدید ذیابیطس اور پرانی کھانسی کے علاج کے لئے بنگلور میں نیچروپیتھی ٹریٹمنٹ کرانے روانہ ہوئے ہیں اور اسی پس منظر میں تیواری نے یہ تبصرہ کیا ہے ۔ این سی پی نے بھی یہ کہا کہ عام آدمی پارٹی بھی دوسری جماعتوں کی مانند ہے ۔ این سی پی لیڈر طارق انور نے کہا پارٹی میں اقتدار کے لئے داخلی خلفشار اور جدو جہد سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ عام آدمی پارٹی اور دیگر جماعتوں میں کوئی فرق نہیں ہے ۔

AAP cracks whip, removes Yadav, Prashant from PAC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں