سوشل میڈیا پر عام آدمی پارٹی مقبولیت میں سرفہرست - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-21

سوشل میڈیا پر عام آدمی پارٹی مقبولیت میں سرفہرست

نئی دہلی
ایس این بی
عام آدمی پارٹی کا سیاسی دائرہ بھلے ہی دہلی تک محدود ہولیکن فیس بک اور سوشل میڈیا کے ذریعہ پارٹی بین الاقوامی طور پر اپنی شناخت قائم کرچکی ہے ۔ ملک اور دنیا کی سبھی سیاسی پارٹیوں کو اے اے پی نے پس پشت ڈال دیا ہے۔ یہاں تک کہ امریکہ کے صدر براک اوباما کی ڈیموکریٹک پارٹی بھی سوشل میڈیا پر چھٹے نمبر پر ہے، جب کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کی پارٹی بی جے پی فیس بک پر ساتویں نمبر ہے اور کانگریس آٹھویں نمبر پر پہنچ گئی ہے ۔ اب تک کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا میں براک اوباما کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ اوباما کے پیٹینٹ پر چلتے ہوئے نریند ر مودی کی پہل پر بی جے پی بھی سوشل میڈیا پر کافی سرگرم ہے ۔ بہر حال فیس بک پر نگرانی رکھنے والے ادارے، ٹول لائک ایلائزر کے مطابق عام آدمی پارٹی اب تک کے سارے ریکارڈ توڑتے ہوئے سوشل میڈیا میں سر فہرست ہوگئی ہے ۔ اے اے پی کے فیس بک کو اپ ڈیٹ اور ایکٹیو کرنے والے ابھینو بھاردواج نے کہا کہ دسمبر2014تک40لاکھ لوگوں نے پارٹی کے فیس بک کو پسند کیا اور رابطہ بھی کیا، جب کہ6فروری 2015کو یعنی اسمبلی انتخابات سے ایک دن قبل فیس بک پر ایک کروڑ70لاکھ افراد نے رابطہ کیا اور مکالمہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بی جے پی کی جانب سے روزانہ فیس بک پر10سے 12پوسٹ ہوتی ہیں، جب کہ اے اے پی اپنے فیس بک پر170سے175تک پوسٹ کرتی ہے ۔ فیس بک کو پسند کرنا اور اس سے رابطہ کر کے مکالمہ کرنے کے عمل میں اے اے پی نمبر ون ہے ۔ انتخابات کے دوران بی جے پی کے فیس بک پر60لاکھ افراد نے جب کہ کانگریس کی فیس بک پر35.5لاکھ افراد نے رابطہ کیا۔ جب کہ اے اے پی کے فیس بک پر25لاکھ لوگوں نے رابطہ کیا۔ لائک کم ہونے کے باوجود پوسٹ کو بڑھا کر رد عمل کا اظہار کرنے والوں کی تعداد زیادہ رہی۔ فیس بک پر دنیا کی ٹاپ8سیاسی پارٹیوں میں عام آدمی پارٹی نمبر ون ، برازیل کی پی ایس ڈی وی دوسرے نمبر پر ، پاکستان کی تحریک انصاف پارٹی تیسرے نمبر پر ، امریکہ کی او ڈبلیو ایس پارٹی چوتھے نمبر پر ،ترکی کی ایم ایچ پی پارٹی پونچویں نمبر ، امریکہ ہی ڈیمو کریٹک پارٹی چھٹے نمبر، ہندوستان کی بی جے پی ساتویں نمبر پر اور کانگریس آٹھویں نمبر پر پائی جاتی ہے ۔

The popularity of AAP on social media

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں