تبدیلئ مذہب مسئلہ - اترپردیش اسمبلی میں ہنگامہ آرائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-24

تبدیلئ مذہب مسئلہ - اترپردیش اسمبلی میں ہنگامہ آرائی

لکھنو
یو این آئی
اتر پردیش اسمبلی میں جبری تبدیلی مذہب کے مسئلہ پر ہنگامہ آرائی دیکھی گئی اور بی جے پی و کانگریس ارکان کے درمیان لفظی جنگ ہوئی۔ بی جے پی ارکان ، کانگریس لیجسلیچر پارٹی قائد پردیپ ماتھر کے بیان کو خارج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں پہنچ گئے ۔ بعد ازاں جب سرکاری بنچوں نے دھرم جاگرن منچ کے دیگر قائدین کو سزا دینے ان کی درخواست نہیں مانی تو کانگریس ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔ وقفہ سوالات کے دوران ایوان میں اس وقت تنازعہ پیدا ہوگیا جب ماتھر نے گزشتہ سال دسمبر میں آگرہ میں پیش آئے تبدیلی مذہب واقعہ کا تذکرہ کیا اور یہ سوال اٹھایا کہ حکومت ان سے نرمی کیوں برت رہی ہے۔ بہر حال اسپیکر ماتا پرساد پانڈے نے ارکان کو تسلی دی اور ان سے کہا کہ وہ ایسے حساس مسائل پر زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔کانگریس رکن انو گڑھ نارائن سنگھ اور دیگر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ریاستی وزیر پارلیمانی امور محمد اعظم خان نے کہا کہ آگرہ میں پیش آئے تبدیلی مذہب واقعہ کے سلسلہ میں ایک شخص نند کشور کی شناخت کی گئی ہے اور اس کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی مذہب مسئلہ پر سماج میں بیداری ضروری ہے کیونکہ یہ دستور کی خلاف ورزی کا معاملہ ہے اور اس کی وجہ سے مختلف فرقوں کے درمیان کشیدگی بھی پیدا ہوتی ہے ۔انہوں نے مشورہ دیا کہ بی جے پی قائدین کو بھی اپنی ذہنیت بدلنی چاہئے۔ انوگڑھ نارائن سنگھ نے یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ امر انتہائی بدبختانہ ہے کہ دھرم جاگرن منچ کے کنوینر راجیشور سنگھ کو ان کے بیان کے سلسلہ میں گرفتار نہیں کیا گیا ہے جس میں کہا گیا کہ 2021تک سارا ملک ہندوؤں کا ہوجائے گا۔

conversion row: Uproar in Uttar Pradesh Assembly

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں