ہندوستان میں سوائن فلو سے اموات کی تعداد 663 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-19

ہندوستان میں سوائن فلو سے اموات کی تعداد 663

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ملک میں سوائن فلو سے اموات کی تعداد663ہوگئی ہے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد نے10ہزار کا ہندسہ پار کرلیا ہے ۔ اور یہ وائرس ناگالینڈ جیسے نئے مقامات تک پھیل گیا ہے ۔ اعدا د و شمار یہ بتاتے ہیں کہ اس وائرس کے اثر میں کوئی کمی نہیں آئی ہے اور اس نے16اور17فروری کے درمیان39مزید جانیں لے لی ہیں ۔ وزیر صحت جے پی ندا نے کہا کہ دوواؤں کی کوئی قلت نہیں ہے اور دواخانے سوائن فلو سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں ۔ وزارت نے کہا کہ ریاستوں میں دواؤں ، ڈائنگناسٹک کٹس اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے دوسرے کوئی سامان کا مطالبہ نہیں کیا ہے ۔ مرکزی حکومت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس سال اب تک ایچ ون این ون وائرس سے دس ہزار پچیس افراد متاثر ہوئے ہیں جو حالیہ برسوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ تاہم مرکز اور ریاستوں کی جانب سے دئیے جانے والے اعداد و شمار میں کچھ فرق ہے جہاں مرکزی اعداد و شمار کے مطابق اس سال جموں و کشمیر میں صرف تین افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ریاست کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ اس سے کم از کم ایک شخص کی موت ہوگئی اور70سے زائد افراد مثبت پائے گئے ۔ ناگا لینڈ میں سوائن فلو کا پہلا مصدقہ کیس سامنے آیا ہے جہاں ایک خاتون اس فلو سے متاٖثر پائی گئی ۔ راجستھان، گجرات اور مدھیہ پردیش بری طرح متاثر ریاستیں ہیں ۔ جہاں بالترتیب 155,183,اور90اموات ہوئی ہیں ۔ پنجاب میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر24ہوگئی جب کہ پڑوسی ریاست ہریانہ میں یہ تعداد17ہے ۔ اتر پردیش میں چھ افراد فوت ہوئے جہاں متاثرہ افراد کی تعداد14ہوگئی ۔ اس دوران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے عہدیداروں نے کہا کہ یونیورسٹی کے احاطہ میں8مصدقہ کیسس سامنے آئے ہیں ۔ وزارت صحت کے ماہرین کی ٹیموں نے تلنگانہ ، گجرات اور راجستھان کا دورہ کیا ہے تاکہ ریاستوں کو تکنیکی مدد فراہم کی جائیں ۔ ایسی دو ٹیمیں مدھیہ پردیش اور مہاراشٹرا بھی روانہ کی جارہی ہن ۔ اس دوران دہلی کی حکومت نے تمام میڈیکل لیبس کو حکم دیا ہے کہ وہ اس بیماری کا ٹسٹ کرنے کے لئے4500روپے سے زیادہ نہ لیں ۔ کئی مریضوں نے شکایت کی ہے کہ شہر کے خانگی لیبس میں بہت اونچی شرحوں پر ٹسٹ کئے جارہے ہیں ۔

Swine flu deaths at 663, people affected cross 10000

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں