فرقہ پرستی کے خطرے سے حکومت سختی سے نمٹے گی - وزیر اعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-28

فرقہ پرستی کے خطرے سے حکومت سختی سے نمٹے گی - وزیر اعظم مودی

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ اگر اپوزیشن پارٹیاں یہ محسوس کرتی ہیں کہ حصول اراضی بل میں کوئی ایسی دفعہ ہے جو کسانوں کے خلاف ہے تو وہ اس میں تبدیلی کرنے کے لئے تیار ہیں ۔ مودی نے جن کی حکومت کر رواں اجلاس میں پیش کئے گئے بل پر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اپوزیشن پارٹیوں پر زور دیا کہ وہ حصول اراضی کے معاملہ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش نہ کریں۔ صدر کے خطاب پر تحریک تشکر پر مباحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے اپوزیشن پارٹیوں سے کہا کہ وہ اسے وقار کا مسئلہ نہ بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں اور دفاع جیسی اہم وزارتوں کو2013ء میں یوپی اے حکومت کے ذریعہ منظور کرائے گئے موجودہ ایکٹ کی کچھ دفعات کی وجہ سے زمین کے حصول میں سخت دشواری پیش آرہی ہے ۔ مودی نے کہا کہ ان کا واحد مقصد ان غلطیوں کو درست کرنا اور2013ء کے قانون کی وجہ سے پیدا ہوئے مسائل کا حل نکالنا ہے ۔ مودی نے اپنے ایک گھنٹہ طویل جواب میں نہایت واضح الفاظ میں کہا کہ ان کی حکومت فرقہ پرستی کے خرہ سے سختی کے ساتھ نمٹے گی اور کسی کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے یا مذہب کی بنیاد پر کسی طرح کے امتیاز کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک میں جس کی شناخت اس کی رنگا رنگی میں پنہاں ہے ، نظم و نسق اور حکمرانی دستورہی کے مطابق ہوگی ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم یکسانیت میں نہیں اتحاد میں یقین رکھتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرقہ پرستی کے زہر اور مذہبی تفرقہ کی وجہ سے ملک کو بہت نقصان پہنچا ہے مگر اب وقت آگیا ہے کہ ہم ہندو اور مسلمان ایک ہوکر اپنے مشترک دشمن غربی کے خلاف جنگ کریں ۔ وزیر اعظم نے کہا ’’میری حکومت کا واحد مذہب پہلے ہندوستان ہے اور میری حکومت کی واحد مذہبی کتاب ’ہندوستانی دستور ‘ہے اور ہماری واحد عبادت بھارت بھگتی ہے اور ہماری واحد دعا تمام کی فلاح و بہبود ہے ۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ ان کی یہ ذمہ داری ہے کہ کسی کو مذہب کے نام پر اناپ شناپ تبصڑے کرنے کی اجازت نہ دی جائے ۔ ہم چاہتے ہین کہ تمام مذاہب پھلے پھولے ۔ ہم ملک کو دستور ہند کے چوکٹھے میں آگے بڑھانا چاہتے ہیں وہ صرف ترنگا دیکھتے ہیں کوئی اور رنگ نہیں دیکھتے ۔ اپنے نعرہ سب کا ساتھ سب کا وکاس کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے ملک کے فائدہ کے لئے اپوزیشن کا تعاون طلب کیا۔ وزیر اعظم نے جنہیں بی جے پی اور سنگھ پریوار کے بعض لیڈروں کی جانب سے کئے گئے متنازعہ فرقہ وارانہ اور انتشار پسندر ریمارکس پر خاموش رہنے کے لئے اپوزیشن کی تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا تھا کہا کہ قوم کو ترقی کے ل ئے مل جل کر کام کرنا ہوگا ۔ وزیر اعظم مودی نے ملک کی ترقی میں بد عنوانی کو سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں سے اس مسئلہ سے متحد ہوکر لڑنے کا راستہ تلاش کرنے کی اپیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اگر ایک دوسرے پر الزام جوابی الزام تراشی کرتی رہیں گی تو پورا وت تو تو میں میں نکل جائے گا، آپس میں لڑتے رہ جائیں گے جب کہ عنوان لوگ سب کچھ کھاجائیں گے ۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بد عنوانی کس قدر بڑھ گئی ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایاجاسکتا ہے کہ کوئلہ الاٹمنٹ پر کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا( سی اے جی) کی رپورٹ میں جب کہا گیا کہ اس میں1.86لاکھ کروڑ روپے کا گھپلہ ہوا ہے تو یقین نہیں ہوا ۔ اتنی بڑی رقم کا گھپلہ پہلی بار سامنے آیا تھا لیکن بد عنوان افراد کے حوصلے بلند ہین جنہیں متحد ہوکر توڑا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ گھپلہ اس سے بھی بڑا ہوسکتا تھا ۔ اس کا اندازہ اس بات سے ہوتا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر214کوئلہ بلاکس الاٹمنٹ کو منسوخ کیاگیا تو عدالت کے حکم پر204بلاکس کے الاٹمنٹ میں شفافیت لانے کا عمل پھر سے شروع کیا گیا جس کے تحت اب تک18بلاک کی نیلامی ہوئی ہے اور اس سے ایک لاکھ کروڑ رپے سے زائد کی حکومت کو آمدنی ہوئی ہے ۔ جب18بلاک کے الاٹمنٹ سے اتنی بڑی رقم ملی ہے تو204بلاک سے کتنا ملے گا اس کا اندازہ لگایاجاسکتا ہے ۔ اب محسوس ہوتا ہے کہ سی ے جی کی رپورٹ صحیح تھی اور ہوسکتا ہے اس سے بھی زیادہ کا گھپلہ کیاگیا ہو ۔ مودی نے کہا کہ کالا دھن آج موضوع بحث بنا ہوا ہے ۔ ہمیں بلیک منی کے معاملہ پر گھیرا جارہا ہے لیکن انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ جس بلیک منی پر کبھی بات کرنا بھی ممکن نہیں تھا اس بلیک منی پر آج کھل کر بحث ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کالا دھن کے تعلق سے سنجیدہ ہے اور حکومت کے قیام کے فوراً بعد کابینہ کی پہلی میٹنگ میں اس کے لئے خصوصی تفتیشی ٹیم(ایس آئی ٹی) قائم کی گئی تھی ۔ وزیر اعظم نے سووچ بھارت اور منریگا پر بھی اظہار خیال کیا۔

PM Modi denounces communalism, says his govt stands for all

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں