نوبل انعام یافتہ امرتیہ سین کا مودی حکومت پر الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-21

نوبل انعام یافتہ امرتیہ سین کا مودی حکومت پر الزام

نئی دہلی
پی ٹی آئی
نوبل انعام یافتہ امرتیہ سین نے نالندہ یونیورسٹی کے چانسلر کے طور پر اپنی دوسری مدت کار کے لئے یہ کہتے ہوئے اپنا نام واپس لے لیا ہے کہ نریندر مودی حکومت نہیں چاہتی کہ وہ عہدے پر برقرار رہیں۔طویل عرصے سے مودی کے نقاد رہے سین نے یونیورسٹی کے گورننگ بورڈ کو لکھے گئے خط میں ایک ماہ پہلے ان کے نام کی سفارش کیے جانے کے باوجود حکومت کی جانب سے اس کو منظور نہیں کئے جانے کو وزیٹر، صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی سے منظوری ملنے کا سبب بتایا۔خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ حکومت کی طرف سے کارروائی نہیں کرنا بورڈ کے فیصلے کو پلٹنے کے لئے وقت ضائع کرنے کا ایک طریقہ ہے ۔ ایسے میں جب اصولی بنیاد پر حکومت کے پاس کارروائی کرنے اور نہ کرنے کا حق ہے، میرے لئے یہ نتیجہ نکالنا مشکل نہیں ہے کہ حکومت جولائی کے بعدنالندہ یونیورسٹی کے چانسلر کے طور پر میری مدت کار کو ختم کرنا چاہتی ہے اور تکنیکی طور پر اسے ایسا کرنے کا حق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ غیر یقینی اور فیصلہ لینے میں تاخیر نالندہ یونیورسٹی انتظامیہ اور اس کی اکیڈمک پیش رفت کے لئے مددگار نہیں ہے ۔ انہوں نے لکھا ہے کہ اس لئے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ مجھے جولائی کے بعد بھی اس عہدے پر برقرار رکھنے کی اتفاق رائے کی سفارش اور گورننگ بورڈ کی اپیل کے باوجود نالندہ یونیورسٹی کی بہتری کے لئے اپنے نام کو ہٹالینا چاہئے۔ انہوں نے کہا یہ واضح ہے کہ حکومت کی منظوری کے بغیر پرنب مکھرجی بورڈ کے اتفاق رائے والے انتخاب پر اپنی منظوری دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ سین نے کہا کہ نالندہ یونیورسٹی کے کام کاج کی تیز ترقی میں وزیٹر نے ہمیشہ، گہری ذاتی دلچسپی لی اور اسے دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ کچھ ایسی بات ہے جو ان کے لئے تیزی سے کام کرنا مشکل یا ناممکن بنارہی ہے ۔
بھارت رتن سے نوازے گئے سین نے اس پر بھی افسوس ظاہر کیا ہے کہ ہندوستان میں اکیڈمک انتظامیہ بہت گہرائی تک برسر اقتدار حکومت کے خیالات کی زد میں رہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے منظور شدہ نالندہ یونیورسٹی ایکٹ میں تعلیمی معاملات میں سیاسی مداخلت کی تجویز نہیں ہے لیکن کچھ قوانین ، جن میں سے کچھ نواآبادیاتی دور سے چلے آرہے ہیں، کا استعمال کرکے حکومت کسی تعلیمی مسئلے کو سیاسی سوال بنا کر مداخلت کرسکتی ہے ۔ سین نے یونیورسٹی کے کام کاج میں حکومت کی دخل اندازی کے کچھ اور واقعات کا ذکر کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نالندہ یونیورسٹی کی بین الاقوامی حیثیت اور اس کے کثیر مقاصد گورننگ بورڈ کو لے کر حکومت کی ں ظر آرہی ، واضح ہچکچاہٹ کو لے کر بھی بورڈ کے ارکان کے درمیان بے چینی ہے ۔

India's Nobel laureate Amartya Sen's complaint against Modi's government

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں