ہاشم انصاری مندر مسجد تجویز پر مسلم رہنماؤں سے بات کریں گے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-27

ہاشم انصاری مندر مسجد تجویز پر مسلم رہنماؤں سے بات کریں گے

ایودھیا
پی ٹی آئی
ایودھیا تنازعہ کا عدالت کے باہر حل تلاش کرنے کی کوشش میں بابری مسجد کیس کے اصل فریق ہاشم انصاری نے آج کہا ہے کہ وہ اس معاملہ کے پر امن تصفیے کے لئے مسلم فرقہ کے ممتاز ارکان کو شامل کریں گے۔ ہاشم انصاری حال ہی میں اکھاڑہ پریشد کے صدر مہنت گیان داس سے ملاقات کرتے ہوئے ایودھیا تنازعہ کی یکسوئی کے لئے ایک نئی تجویز پر غور کیا تھا اور وہ اسے سپریم کورٹ میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ عدالت کے باہر تصفیے کے فارمولے میں 70ایکر کے متنازعہ احاطہ میں مسجد اور مندر دونوں کی تعمیر کا ذکر کیا گیا ہے جن کے درمیان100فیٹ اونچی دیوار ہوگی ۔ ایودھیا کی مشہور ہنومان گڑھی مندر کے پجاری گیان داس نے یہ بات بتائی ۔ ہاشم انصاری چاہتے ہیں کہ اس کاز کے لئے عوام میں بیداری پیدا کی جائے اور فرقہ کے قائدین کی تائید حاصل کی جائے۔ انصاری نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ یہ نہ ایک شخص کا کام ہے اور نہ ایک شخص کا شو ہے ۔ اگر ہم60سال سے زیادہ پرانے اس مسئلہ کا جس نے فرقہ وارانہ فسادات میں کئی بے قصور جانیں لی ہیں، پر امن حل تلاش کرنا چاہتے ہیں تو یہ ضروری ہے کہ مسلم فرقہ کے ذمہ دارا فراد اور مذہبی قائدین اس پر غور کرنے کے لئے آگے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام مسلم مذہبی رہنماؤں بشمول آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی اور مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ و رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی سے ربط پیدا کروں گا ۔ انہوں نے کہا کہ اسد الدین اویسی کے والد سے میرے اچھے تعلقات تھے ۔ انصاری نے کہا کہ ایک مسودہ کو قطعیت دینے کے بعد ہم دونوں فرقوں کے تمام سرکردہ مذہبی قائدین کے دستخط حاصل کریں گے جو شرو ع سے ہمارے کاز کی تائید کرتے رہیں گے اور اس کے بعد اس تجویز کو سپریم کورٹ میں پیش کیاجائے گا۔ گیان داس نے کہا کہ عنقریب ہم وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے اور ہماری تجویز انہیں پیش کرتے ہوئے ان سے اس تنازعہ کے پر امن حل کے لئے تعاون ، تائید اور مدد طلب کریں گے ۔

Ayodhya issue: Ansari to involve prominent Muslim leaders

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں