ہند اسرائیل مشترکہ دفاعی نظام کی عنقریب تیاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-23

ہند اسرائیل مشترکہ دفاعی نظام کی عنقریب تیاری

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہندوستان کے ساتھ اپنے فوجی تعلقات میں اضافہ پر اسرائیل نے آج کہا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ دفاعی ٹکنالوجی کی شراکت کو بلندی تک پہنچاتے ہوئے دونوں ممالک عنقریب کئی ایک اہم دفاعی نظاموں کی مشترکہ تیاری شروع کریں گے ۔ اسرائیل کے وزیر دفاع موشے یعالون نے پی ٹی آئی کو دئیے گئے اپنے ایک انٹر ویو میں کہا کہ دونوں ممالک بارک ایس میزائل کی مشترکہ تیاری میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کرلیں گے ۔ اس کے علاوہ فضائی دفاعی نظام کے مشترکہ تیاری کے ایک اور پراجکٹ پر کام کریں گے ۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے اپنے دورہ ہند کے اختتام پر کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر دفاع منوہر پاریکر ان کی بات چیت بے حد اطمینان بخش رہی ۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل، ہندوستان میں خصوصی نوعیت کے ہتھیار کے نظام کے پیداوار ی شعبہ اور فوجی ہارڈویر کی تیاری کے شعبہ میں کام کرنے تیار ہے ۔ اسرائیل کی فوجی پیداوار کا ہندوستان سب سے بڑا خریدار ہے ۔1992ء میں ہندوستان اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات کے بعد کسی اسرائیلی وزیر دفاع کا یہ پہلا دورہ ہند ہے ۔ دو اہم دفاعی پراجکٹس بارک8میزائل اور فضائی دفاعی نظام سے متعلق سوال پر موشے یعالون نے کہا کہ دونوں پراجکٹس نہایت اہم ہیں اور اسے ابتدائی مشکلات کے باوجود اسے آگے بڑھایاجارہا ہے ۔ ان مشکلات پر دونوں ممالک قابو پالیں گے ۔ یہ دونوں پراجکٹس ہمارے لئے اہم ہیں۔ اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز(آئی اے آئی) اور ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) مشترکہ طور پر بارک8یزائل کو تیار کریں گے ۔ اس سوال پر کہ آیا ہندوستان میں دفاعی شعبہ میں فیصلہ سازی کے مرحلہ میں سست رفتاری سے ان پراجکٹوں پر اثر پڑے گا ، یعالون نے کہا کہ ہم ان پراجکٹوں پر تیز رفتاری سے عمل آوری کے لئے سفارتی رکاوٹوں کو دور کرلیں گے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے شروع کردہ’ میک ان انڈیا‘ مہم کی ستائش کرتے ہوئے یعالون نے کہا کہ اسرائیل اس مہم کو آگے بڑھانا چاہتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ڈی اے حکومت نے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات پر زور طریقہ سے مستحکم کیا ہے ۔
یعالون نے کہا کہ مودی کا نظریہ، میک ان انڈیا کی حوصلہ افزا ہے ۔ ہم ہندوستان کی سہولت کے لئے ہر طرح کی لچکداری لائیں گے ۔ اس سوال پر کہ آیا ہندوستان کے ٹینک نظام کو عصری بنانے میں اسرائیل دلچسپی رکھتا ہے ، یعالون نے اس پر کوئی واضح جواب دینے کے بجائے کہا کہ ہم ہندوستانی حکومت اور وزارت دفاع کی جانب سے تجویز کردہ تمام چیزوں میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔ ایک سوال پر کہ آیا دونوں ممالک نئے مشترکہ دفاعی پیداواری پراجکٹ پر کام کررہے ہیں، یعالون نے اثبات میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک ہندوستان میں پیداواری یونٹ کے قیام کے لیے تیار ہے ۔ یعالون نے ‘ہاں‘ کہتے ہوئے کہا کہ چاہے وہ ٹکنالوجی میں شراکت ہو یا ہندوستان میں پیداوار ہو ، اسرائیل ہندوستان سے تمام قسم کے تعاون کے لئے تیار ہے ۔ اسرائیل گزشتہ چند سالوں سے ہندوستان کو کئی قسم کے ہتھیاروں کا نظام سربراہ کررہا ہے۔ جس میں میزائل اور بغیر پائلٹ کے طیارے بھی شامل ہیں ۔ لیکن یہ تمام معاملتیں ہنوز پردہ کے پیچھے ہیں ، گزشتہ سال ماہ اکتوبر میں ہندوستان نے امریکہ کی جانب سے جیویلین میزائل کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیل سے3,200کروڑ مالیاتی8,356اسپائک اینٹی ٹینک گائیڈیڈ میزائل اور 321لانچرس خریدنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ اسرائیل وزیر دفاع نے کہا کہ ان کا ملک دونوں ممالک کے خانگی دفاعی شعبہ میں تعاون کے لئے تیار ہے کیونکہ اس شعبہ کو بہت زیادہ کھلے مواقع ہیں ۔ ہندوستان نے دفاعی شعبہ میں بیرونی راست سرمایہ کاری کی حد میں اضافہ کرتے ہوئے اسے26فیصد سے49فیصد تک کردیا ہے ، جس مقصد ہندوستان میں دیسی دفاعی پیداوار ہے ۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے نریندر مودی اور ان کے اسرائیلی ہم منصب بنجامن نتن یاہو کے درمیان نیویارک میں گزشتہ سال ماہ ستمبر ہوئی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں قائدین نے باہمی تعلقات کی تجدید کا فیصلہ کیا تھا۔ ان قائدین نے دہشت گردی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں ممالک کو دہشت گردی کا سامنا ہے ۔ یعالون نے کہا کہ ہندوستان اور اسرائیل ایک دوسرے کا تعاون کرتے ہوئے دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے ۔ یہ ایک عالمی چیلنج ہے ، اس پر تمام ہم خیال ممالک کو یکجا ہونا چاہئے ۔ یہی ایک طریقہ ہے جس سے دہشت گردی کو شکست دی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انٹلی جینس اطلاعات میں ایک دوسرے سے تعاون کے لئے ٹکنالوجی میں شراکت ضروری ہے ۔

More India-Israel joint defence projects on anvil

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں