وزیر اعظم مودی کو عدم رواداری پر اپنی خاموشی توڑنا چاہئے - نیویارک ٹائمز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-07

وزیر اعظم مودی کو عدم رواداری پر اپنی خاموشی توڑنا چاہئے - نیویارک ٹائمز

نیویارک
پی ٹی آئی
وزیر اعظم ہند نریند ر مودی کو مذہبی عدم رواداری کے مسئلہ پر اپنی خاموشی توڑنے کی ضرور ت ہے۔ نیویارک ٹائمز نے آج کے اداریہ میں یہ بات کہی ۔ گزشتہ روزہی صدر امریکہ بارک اوباما نے کہا تھا کہ ہندوستان میں پائی جانے والی مذہبی عدم روداری کو اگر گاندھی جی دیکھتے تو انہیں سخت صدمہ پہنچتا ۔ نیویارک ٹائمز کے ادارتی بورڈ نے’’مودی کی خطرناک خاموشی‘‘ کے عنوان سے لکھے گئے اداریہ میں لکھا کہ ہندوستان کی مذہبی اقلیتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کے بارے میں وزیر اعظم نریندر مودی آخر کچھ بولتے کیوں نہیں؟ مودی کو چاہئے کہ مذہبی عدم رواداری کے مسئلہ پر اپنی گہری خاموشی توڑیں ۔ عیسائیوں کے مذہبی مقامات پر حملے عوامی منتخبہ افراد کو اس سے رد عمل کے لئے آمادہ نہیں کرتے اور نہ ہی وہ تمام ہندوستانی شہریوں کے تحفظ کا انتظام کرتے ہیں۔ اخبار نے مزید لکھا کہ وزیر اعظم عیسائیوں اور مسلمانوں کو ہند مذہب میں لانے کے لئے تبدیلی مذہب کے مسئلہ پر بھی کچھ نہیں کہتے ۔ اس طرح کے پریشان کن عدم رواداری پر مودی کی مسلسل خاموشی سے یہ تاثر ملتا ہے کہ وہ ہندوقوم پرست عناصر پریاتو قابو نہیں رکھتے یا قابو رکھنے سے قاصر ہیں ۔ اداریہ میں یاد دلایا گیا کہ مودی نے ہندستان کی ترقی کے ایک باوقار ایجنڈہ کا وعدہ کیا تھا۔

دریں اثنا نئی دہلی سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب واؤٹ ہاؤز کے اس بیان پر کہ صدر امریکہ بارک اوباما نے سیری فورٹ آڈیٹوریم میں جو تقریر کی تھی وہ حکومت کو نشانہ بناکر نہیں کی گئی تھی ، ہندوستانیوں نے اطمینان کا سانس لیا تھا لیکن چند ہی گھنٹوں بعد ان کے اس تازہ تبصرہ پر کہ ہندوستان میں موجودہ عدم رواداری کے ماحول پر گاندھی جی بھی سکتہ میں آجاتے ، ایک نئی سیاسی بحث چھڑ گئی ہے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین نے کل وائٹ ہاؤز کی وضاحت کو میڈیا کے سامنے پیش کیا تھا ۔ ان سے دریافت کیا گیا تھا کہ آیا ہندوستان کو مذہبی عدم رواداری کے بارے میں کسی اور سے سبق لینے کی ضرورت ہے۔ وہائٹ ہاؤز کے قومی سلامتی کونسل کے ڈائرکٹر نے ایک وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ شاید آپ نے اس (صدر امریکہ) تقریر کو غلط سمجھا ہے اور وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسی طرح توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ اس بیان پر نظر ڈالیں اور انہوں نے اس کی جو تشریح کی ہے اس پر بھی غور کریں ۔ میں آپ کو بتانا چاہوں گا کہ اب یہ آپ کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہے ۔ بہر حال اوباما نے کل ایک بار پھر ہندوستان میں مذہبی تشدد پر تشویش ظاہر کی ۔ انہوں نے نیشنل پ رئیر بریک فاسٹ سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ایک ایسی جگہ ہے جہاں ماضی قریب میں ایک مذہب کے ماننے والوں نے دوسرے مذہب کے ماننے والوں کو صرف ان کی وراثت اور ان کے عقائد کی بنا پر نشانہ بنایا ہے ۔

After Obama's shots, NYT asks Modi to break his 'dangerous silence'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں