دہلی میں اجتماعی عصمت ریزی اور ارکان اسمبلی سے متعلق تشدد کی مجسٹرئیل تحقیقات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-22

دہلی میں اجتماعی عصمت ریزی اور ارکان اسمبلی سے متعلق تشدد کی مجسٹرئیل تحقیقات

نئی دہلی
پی ٹی آئی
چیف منسٹر اروند کجریوال نے آج دو معاملات کی مجسٹریٹ کے ذریعہ علیحدہ تحقیقات کا حکم دیا، جن میں بوراری علاقہ میں ایک پر تشدد جھڑپ اور مشرقی دہلی میں ایک افریقی خاتون کی مبینہ اجتماعی آبروریزی شامل ہے ۔ بوراری کے واقعہ میں عام آدمی پارٹی کے دو ارکان اسمبلی کے خلاف بھی مقدمہ درج کیاگیا ہے۔ تشدد کا یہ واقعہ کل رات پیش آیا ۔ ایسا الزام ہے کہ پولیس نے دو بچوں کے ساتھ دست درازی میں ملوث افراد کے خلاف کیس درج نہیں کیاتھا۔ حکومت دہلی نے کہا کہ پولیس کی بے عملی پر برہم مقامی عوام کی ایک بڑی تعداد بوراری کے رکن اسمبلی سنجیو جھا اور ماڈل ٹاؤن کے رکن اسمبلی اکھلیش ترپاٹھی سے رجوع ہوئے اور یہ دونوں مقامی افراد کے ساتھ مبینہ مجرمین کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کے لئے بوراری پولیس اسٹیشن گئے ۔ ایک سرکاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایسا الزام ہے کہ ایک پولس عہدیدار نے ایک منتخب رکن اسمبلی پر رائفل تان لی ۔ یہ الزام بھی لگایا کہ بعض افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا ۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ حکومت دہلی بچوں کی سلامتی کو ایک اہم مسئلہ سمجھتی ہے اور ایسے شرمناک واقعات کو روکنے کی پابند ہے ۔ اس دوران عام آدمی پارٹی نے بوراری میں پولیس کے ساتھ پارٹی کے حامیوں کی جھڑپ کے بعد دہلی پولیس پر بربریت کا الزام لگایا۔ پارٹی نے کہا کہ دہلی پولیس نے مبینہ اغوا کے کیس میں کوئی کارروائی نہیں کی جس پر مقامی افراد نے احتجاج کیا۔

Kejriwal orders magisterial inquiries in Burai clash and African woman gangrape case

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں