ملک کو بچہ مزدوری کی لعنت سے پاک کر دیا جائے گا - مرکزی مملکتی وزیر محنت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-22

ملک کو بچہ مزدوری کی لعنت سے پاک کر دیا جائے گا - مرکزی مملکتی وزیر محنت

حیدرآباد
یو این آئی
مرکزی مملکتی وزیر محنت و روزگار بنڈارودتاتریہ نے آج کہا ہے کہ ان کی وزارت ملک بھرمیں بچہ مزدوری کے خاتمہ کے لئے کوششیں کررہی ہیں ۔ انہوں نے تیقن دیا کہ مستقبل میں ہندوستان بچہ مزدوری کی لعنت سے پاک ہوجائے گا۔ اس کے لئے وزارت موجودہ قوانین میں دو ترامیم لارہی ہے اور ایک نیا بل بھی پیش کررہی ہے ۔ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں یہ بل پیش کیاجائے گا ۔ بنڈارودتاتریہ یہاں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پہلی ترمیم بچہ مزدوری پر امتناع ایکٹ1986سے متعلق ہے ۔ بل کی اہم خصوصیات کا تذکرہ کرتے ہوئے بنڈارودتاتریہ نے تبایا کہ14سال سے کم عمر کے بچوں کو ملازمت پر پوری طرح امتناع عائد کردیاجائے گا ۔ اس کے ساتھ بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم کے قانون اور14تا18سال کی عمر کے بچوں کے خطرناک پیشے اختیار کرنے سے متعلق قانون کو اس قانون سے مربوط کردیاجائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ دوسری طرف فیاکٹریز ایکٹ میں کی جائے گی ۔ فیاکٹریز ایکٹ ایک جامع مرکزی قانون ہے جو مزدوروں کے تحفظ ، صحت اور بھلائی سے متعلق ہے ۔ اس کے علاوہ فیاکٹریوں میں کام کرنے کے ماحول کو ساز گار بنانے کی بھی اس قانون میں گنجائش ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگرچہ فیاکٹریز ایکٹ کو لاگو کرنے کی ذمہ داری ریاستی حکومتوں کی ہے تاہم اس قانون میں ترمیم لانے کی کسی بی ریاستی حکومت کی تجویز کو صدر جمہوریہ کی منظوری ضروری ہے ۔ اس شرط کو بے اثر کرنے اور ریاستوں کے لئے مزید گنجائش پید اکرنے کے لئے دوسری ترمیم کی جارہی ہے ۔ مرکزی وزیر نے بتایا کہ چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کے قیام اور ان کی توسیع کے علاوہ روزگار پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کے لئے وزارت محنت و روزگار’’اسمال فیاکٹریز بل‘‘ متعارف کرائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلہ میں یہ بل پیش کیاجائے گا ۔ اس سے پہلے وزارت قانون سے بھی مشاورت کی جائے گی اور بین وزارتی تبادلہ خیال کے بعد کابینہ کی منظوری لی جائے گی ۔ بنڈارو دتاتریہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے نیشنل چائلڈلیبر پراجکٹ کے آغاز کے ذریعہ کام کرنے والے بچوں کی باز آبادکاری کا کام شروع کررکھا ہے جس کے تحت21ریاستوں کے270اضلاع کا احاطہ کیاجارہا ہے ۔ اس پروگرام کے تحت چھ ہزار اسپیشل ٹریننگ سنٹرس کارم کررہے ہیں جہاں زائد از ڈھائی لاکھ بچوں کا نام درج کیا جاچکا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ مراکز بچوں کوبرج ایجوکیشن ووکیشنل ٹریننگ اور مڈ ڈے میل کے ساتھ ماہانہ150روپے وظیفہ بھی فراہم کررہی ہے ۔ حیدرآباد میں بچہ مزدوری سے متعلق مرکزی وزیر نے بتایا کہ شہر کو اس لعنت سے پاک کرنے کے لئے متعلقہ وزیر کے ساتھ تبادلہ خیال کی جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بہار، راجستھان ، اتر پردیش اور کرناٹک کے لیبر وزیروں کے ہمراہ ایک اجلاس منعقد کیاجائے گا کیونکہ ان ہی ریاستوں سے زیادہ تر بچے روزگار کے لئے حیدرآباد منتقل ہورہے ہیں۔

Total ban on child labour soon, says Labour Minister

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں