اخوان المسلمون کے 183 حامیوں کو سزائے موت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-03

اخوان المسلمون کے 183 حامیوں کو سزائے موت

قاہرہ
رائٹر
مصر کی ایک عدالت نے پولیس افسروں کے قتل کے الزام میں آج اخوان المسلمون کے183حامیوں کو سزائے موت سنائی ہے ۔ ان افراد پر اگست2013ء میں اسلام پسند صدر محمد مرسی کی فوج کی جانب سے معزولی کے بعد پیدا شدہ افرا تفری کے درمیان کراداسا ٹاؤن میں16ملازمین پولیس کے قتل میں رول ادا کرنے کا قصور وار قرار دیا گیا ہے ۔ خیال رہے کہ مصر میں ملک کے جمہوری طور پر پہلے منتخب صدر محمد مرسی کی سیاسی معزولی کے بعد سے اخوان المسلمون پر حالیہ تاریخ کی بد ترین کارروائی کی ہے ۔ اخوان المسلمون کے ہزارہا حامیوں کو گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے ۔ انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے فوجی حکومت کی جانب سے ملک میں بڑے پیمانہ پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھائی ہے لیکن اس کے باوجو د حکومت نے اپنی روش برقرار رکھی ہے ، صدر عبدالفتاح السیسی نے جو مرسی کی معزولی کے وقت فوج کے سربراہ تھے اخوان المسلمون کو ایک بڑا سیکوریٹی خطرہ قرار دیا ہے جب کہ تنظیم نے پر امن طور پر اپنی جدو جہد جاری رکھنے کے اپنے عہد کا اعادہ کیا ہے ۔

لندن سے رائٹر کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ایمنسٹی انٹر نیشنل نے مصر میں25نوری کو فوجی انقلا ب کی چوتھی سالگرہ کے موقع پر ہونے والے مظاہرے میں20سے زائد افراد کی ہلاکت کو خفیہ رکھنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ اور اس سلسلہ میں ان کے پاس ثبوت موجود ہونے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ ایمنسٹی انٹر نیشنل کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ2014ء میں جمہوریت کی صورتحال غیر معمولی طور پر سنگین رہی ۔رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے شام سب سے نچلے درجے پر ہے جب کہ اس تنظیم نے دنیا بھر میں جمہوری آزادیوں میں اضافہ کی بجائے تنزلی کا ذکر کیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق معاشی طاقتیں اور علاقائی ممالک کی ایک’’پریشان کن تعداد‘‘ایسی ہے جن کے جمہوری معیار میں تنزلی دیکھنے میں آئی ہے ۔ اس رپورٹ میں مصر میں جمہوری آزادیوں کے خاتمہ پر تشویش کااظہار کیا گیا ہے جس کی وجہ سے صدر عبدالفتاح السیسی اقتدار میں آئے ۔

Egypt court sentences 183 Muslim Brotherhood supporters to death

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں