بچہ مزدوری پر بل مودی حکومت کے لئے امتحان - ستیارتھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-10

بچہ مزدوری پر بل مودی حکومت کے لئے امتحان - ستیارتھی

Child-labour-bill-Modi-govt-test-Kailash-Satyarthi
لندن
پی ٹی آئی
مشہور حقوق اطفال کے کارکن اور نوبل انعام یافتہ کیلاش ستیارتھی نے کہا ہے کہ بچہ مزدوری پر ہندوستانی پارلیمنٹ میں پیش کردہ بل نئی حکومت کے لئے ایک امتحان ثابت ہوگا اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ وہ سب سے زیادہ استحصال زدہ بچوں کے مسائل کو اپنی سیاسی ترجیح میں کیسے لیتے ہیں ۔
ستیارتھی(16)بچہ مزدوری (ممانعت اور ریگولیٹری) ایکٹ میں ترمیم کے بارے میں بات کررہے تھے ۔ اس ترمیم میں14سال کی عمر تک تمام طرح کے بال مزدوری کو ممنوعہ قرار دینا اور خطرناک کاموں کے تناظر میں18سال کی عمر تک بچہ مزدوری پر روک لگانے کا التزام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قانون میں باز آباد کاری کو بھی یقینی بنایاجانا چاہئے ، اور تب ہی یہ قانون انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن(آئی ایل او)کے کنونشن کے مطابق ہوگا ۔ ہم انتظار کررہے ہیں ......یہ موجودہ حکومت کے لئے ایک امتحان ہے کہ وہ سب سے زیادہ استحصال زدہ بچوں کے مسائل کو اپنی سیاسی ترجیح میں کس طرح سے لیتے ہیں ۔ نریندر مودی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے کچھ مثبت اقدامات کو تسلیم کرتے ہوئے ستیارتھی نے کہا کہ موجودہ حکومت سماجی ایجنڈے پر کئی جرات مندانہ پیش رفت کررہی ہے ۔ خواہ وہ سوچھ بھارت ابھیان ہو یا پھر بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ۔ یہ بہت بنیادی سماجی اقدام ہیں جو حکومت اور وزیر اعظم نے خود اٹھائے ہیں ۔ اپنے لندن قیام کے دوران ستیارتھی نے ایک انٹر ویو میں کہا کہ میں نے وزیر اعظم سے خود بات کی ہے کہ ہم صاف ہندوستان یا خوشحال ہندوستان بنانے کی کوشش کرتے ہیں تو یہ تبھی مستقل ہوگا جب ہم بچہ دوست ہندستان کی تعمیر کرتے ہیں۔ استحکام اور بچوں کا تحفظ ایک سکہ کے2پہلو ہیں ۔ اگر ہم ابھی بچوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں تب ہی ہم معاشرے کو مستقل شکل دے سکیں گے ۔ وہ اس ہفتہ پرنس چارلس کے برطانوی ایشین ٹرسٹ کی جانب سے اسمگلنگ مخالف فنڈ کے آغاز میں مد د کے لئے لندن پہنچے ہیں۔
ستیارتھی نے کارپوریٹ دنیا سے اپیل کی کہ وہ سماجی ذمہ داری کا ماحول پیدا کریں تاکہ حکومت کو کارپوریٹ سماجی ذمہ داری(سی ایس آر) کو قانونی طور پر لازمی بنانے کی ضرورت نہیں پڑے ۔ انہوں نے کہا کہ جبراً سی ایس آر شرو ع ہوسکتا ہے لیکن یہ حل نہیں ہے ۔ سی ایس آر کا ماحول ہونا چاہئے ۔ گزشتہ سال خود کو ملنے والے نوبل انعام کے تناظر میں انہوں نے کہا کہ اس سے حقوق اطفال کے مسئلے کو عالمی ایجنڈا پر لے جانے میں مدد ملی ہے ۔ ملالہ یوسف زئی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ میری بیٹی کی طرح ہے ۔ یہ سب پر عیاں حقیقت ہے کہ وہ مجھے نیا ابو کہتی ہے ۔ ہمارے درمیان لگاؤ کافی ذاتی ہے۔ میں جانتا ہوں کہ ہندوستان اور پاکستان کے عام لوگوں میں باہمی پیار اور احترام کا بڑ ا جذبہ ہے ۔

Child labour bill will be test of Modi government: Kailash Satyarthi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں