جتن رام مانجھی کی مودی سے ملاقات - متحدہ جنتادل بحران میں شدت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-09

جتن رام مانجھی کی مودی سے ملاقات - متحدہ جنتادل بحران میں شدت

پٹنہ
آئی اے این ایس
بہار کے بر سر اقتدار جنتادل یو میں بحران اتوار کو مزید شدت اختیار کیا گیا ۔ چیف منسٹر جتن رام ما نجھی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور حریف کیمپ نے جس کی قیادت نتیش کمار کررہے ہیں ، راج بھون میں پیر کو ارکان اسمبلی کی پریڈ کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مانجھی نے جنہیں نتیش کمار نے گزشتہ سال چیف منسٹر بنایا تھا، مستعفیٰ ہونے سے انکار کردیا ہے ۔ وہ نیتی آیوگ کے اجلاس میں شرکت کے لئے کل نئی دہلی روانہ ہوئے تھے جہاں انہوں نے مودی سے ملاقات کی ۔ دوسری طرف ایک دیگر بیان میں اسمبلی میں قوت کا مظاہرہ کئے بغیر استعفیٰ دینے سے انکار کرتے ہوئے بہار کے صف آراوزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے آج کہا کہ وہ ایوان کے فلور پر یا تو اپنی اکثریت ثابت کریں گے یا پھر ناکامی کی صورت میں باہر ہوجائیں گے ۔ مانجھی کے مطابق بی جے پی نے انہیں تائید کرنے پر رضا مندی دکھائی ہے، لیکن انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اپنی میٹنگ میں سیاست پر گفتگو نہیں کی۔ بلکہ انہوں نے مودی سے کہا کہ وہ بہار کی موجودہ صورتحال میں اس کی ترقی کے لئے تعاون کریں ۔ مانجھی نے کہا کہ میں19یا20فروری کو اسمبلی میں اکثریت ثابت کروں گا ۔ اگر نتیش کمار کے پاس تعدا د ہے تب وہ کیوں غیر ضروری پریشان ہیں ۔ اگر وہ یہ ثابت کردیں کہ میرے پاس مطلوبہ تعداد نہیں ہے میں باہر ہوجاؤں گا ۔ انہوں نے نتیش کمار پر ذاتی حملہ بھی کئے اور کہا میں جانتا ہوں وہ اچھے آدمی لیکن اقتدار سے دور نہیں رہ سکتے ۔ جنتادل یو کے بہار میں صدر نتیش کمار نارائن سنگھ نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ ان کی پارٹی نتیش کمار کی قیادت میں ریاست میں نئی حکومت تشکیل دے گی جسے کانگریس اور لالو پرساد یادو کی راشٹریہ جنتادل کی تائید حاصل ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پیر کے دن گورنر کے سامنے130ارکان اسمبلی کی پریڈ کرائیں گے جن میں کانگریس اور آر جے ڈی کے ارکان بھی شامل ہوں گے ۔243رکنی بہار اسمبلی میں جنتادل یو کے ارکان کی تعداد115ہے جن میں بیشتر نتیش کمار کے حامی بتائے جاتے ہیں۔ آر جے ڈی کے24’کانگریس کے5، سی پی آئی کے ایک اور دو آزاد ارکان کو ملالیاجائے تو یہ تعداد147ہوجاتی ہے ۔جو122کی سادہ اکثریت سے زیادہ ہے ۔ مانجھی کو جنتادل یو کے12سے زائد ارکان اسمبلی کی تائید حاصل ہے وہ بی جے پی کی تائید پر تکیہ کررہے ہیں جس نے کھل کر ان کی تائید کی ہے ۔ بی جے پی کے ارکان کی تعداد88ہے اور اسے3آزاد ارکان کی بھی تائید حاصل ہے ۔ قبل ازیں جنتادل یو کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی کو مکتوب سونپتے ہوئے تشکیل حکومت کا دعویٰ پیش کیا ۔ نتیش کمارکل ہی دوبارہ لیجسلیچر قائد منتخب ہوئے تھے ۔ سنگھ نے کہا کہ آر جے ڈی کے عبدالباری صدیقی اور کانگریس کے سدانند سنگھ نے بھی نتیش کمار کی تائید میں مکتوب گورنر کو سونپا ہے ۔ جے ڈی یو کے نئے لیجسلیچر پارٹی قائد نتیش کمار جو کل باضابطہ بہار میں حکومت سازی کا دعویٰ داخل کریں گے نے آج کہا کہ بی جے پی کا جمہوریت کا گلہ گھونٹنے کا کوئی بھی اقدام صرف اسے ہی نقصان پہنچائے گا ۔ نتیش کمار نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا جس دن بی جے پی جمہوریت کا گلہ گھونٹنے کی کوشش کرے گی وہ اپنے پیروں پر خود کلہاڑی مارے گی۔ اپنے آپ کو بہار اسمبلی کے جلد تحلیل کرنے کے خلاف بتاتے ہوئے کمار نے بی جے پی قائدین کے اس طرح کے بیانات پر ناراضگی جتائی ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات بار بار نہیں ہونے چاہئے ۔ حکومت کو کام کرنا چاہئے اور انتخابات کو اپنے طئے شدہ وقت پر ہونا چاہئے
پٹنہ سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب دیر شام لئے گئے فیصلوں میں بہار کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی نے آج ان20ریاستی وزراء کے استعفیٰ منظور کرلئے جنہوں نے کل اپنے استعفیٰ دے دئیے تھے۔ گورنر کے پی آر اوسنیل کمار پاٹھک کے مطابق گورنر نے ان تمام20وزراء کے استعفیٰ منظور کرلئے ہیں جنہوں نے کل اپنے استعفیٰ پیش کئے تھے ۔ یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی کے مشورہ پر لیا گیا ہے ۔ کل ان وزراء نے سابق ویر اعلیٰ نتیش کمار کے موقف کی حمایت میں اپنے استعفیٰ دے دئیے ۔

CM Jitan Manjhi discuss Bihar political crisis with PM Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں