خالدہ ضیا کے خلاف بنگلہ دیشی عدالت کا گرفتاری وارنٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-26

خالدہ ضیا کے خلاف بنگلہ دیشی عدالت کا گرفتاری وارنٹ

بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے رشوت کے دو مقدامات کے سلسلے میں سابق وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیاء کی بار بار عدم پیشی کے بعد موجودہ ضمانت کو منسوخ کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کا حکم جاری کیا ہے ۔ اسپیشل جج کورٹIIIکے ابو احمد جمعدار نے کہاکہ گرفتاری وارنٹ69سالہ خالدہ ضیاء کے وکلاء کی جانب سے سیکوریٹی وجوہات کی بناء پر ان کے موکل کے پیش ہونے سے قاصر رہنے کا عذ ر پیش کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت کی تاریخ ملتوی کرنے کی ا پیل کے بعد جاری ہوا ہے ۔ عدالت کی اس کارروائی سے بنگلہ دیش کی سیاسی فضاء پھر سے کشیدہ ہوسکتی ہے اور حکومت مخالف مظاہروں میں اضافہ ہوسکتاہے ۔ گزشتہ ماہ ان مظاہروں میں پہلے ہی100سے زیادہ افرادکی جانیں جاچکی ہیں ۔ انسداد بد عنوانی کی ایک خصوصی عدالت نے بد عنوانی کے دو معاملوں میں مزید مہلت دینے سے متعلق خالدہ ضیاء کے وکلاء کی عرضیوں کو مسترد کرتے ہوئے آج ان کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا۔ خالدہ ضیاء کے وکیل ثناء اللہ میاں نے بتایا کہ عدالت نے سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کے خلاف وارنٹ جاری کیا ہے۔ فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیاء کو ان کی سابقہ حکومت کی مدت کار کے دوران بد عنوانی کے دو معاملوں میں6لاکھ50ہزار ڈالر کے خرد برد کرنے کی ملز م قرار دیا گیا ہے ۔ یہ فنڈ چیاریٹیبل تنظیم کا تھا ۔ تاہم انہوں نے اور ان کی پارٹی کے لیڈروں نے یہ کہتے ہوئے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ یہ سیاسی الزامات ہیں ۔ قابل ذکر ہے کہ خالدہ ضیاء کی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پ ارٹی نے یہ الزام لگاتے ہوئے ایک سال قبل ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے سے انکار کردیا تھا کہ اس میں دھاندلیاں ہوئی ہیں ۔ بنگلہ دیش کی اپوزیشن پارٹیوں نے گزشتہ مارہ وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے استعفیٰ کے مطالبے پر حکومت مخالف مظاہرے تیز کردیے تھے تاکہ غیر جانبدار کارگزار انتظامیہ کی نگرانی میں از سر نو عام انتخابات عمل میں لائے جاسکیں ۔69سالہ خالدہ ضیاء کے خلاف تشدد بھڑکانے کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں ۔ اس دوران بنگلہ دیش کے ایک معروف سیاستداں کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور ان پر فوج کو بغاوت پر اکسانے کی کوشش کا الزام عائد کیاگیا ہے ۔ ایک دن قبل محمود الرحمن منا کے خاندان نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کااغوا کرلیا گیا ہے ۔ منا کو مسلح افواج کو بغاوت پر اکسانے کی کوشش کے لئے گرفتار کیا گیا ہے۔ا ینٹی کرائم ریڈ ایکشن بٹالین کے کرنل ضیاء الحسن نے یہ بات بتائی ۔ مناکو سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے ایک سینئر قائد صادق حسن کھوکا کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کے لئے حراست میں لے لیا گیا ۔ سادہ لباس میں ملبوس پولیس نے کل62سالہ منا کو جو سابق فوجی افسر سے سیاستداں بن گئے، حراست میں لیا ہے ۔ ان پر ضابطہ تعزیرات کی دفعہ131کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ قبل ازیں ان کے خاندان نے الزام عائد کیا تھا کہ بعض افراد نے جنہوں نے اپنی شناخت پولیس کے سراغرساں کے طور پر کی منا کو ان کے ایک رشتہ دار کے گھر سے گرفتارکرلیا ہے اور فی الوقت وہ کہاں ہیں اس کے بارے میں کچھ بھی معلومات نہیں ہیں ۔ منا اکثر و بیشتر ٹی وی ٹاک شوز سے خطاب کرتے ہیں اور وہ شہریوں کا اتحاد نامی ایک فورم کے سربراہ بھی ہیں۔

Bangladeshi Court Issues Arrest Warrant for Leader of Opposition Khaleda Zia

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں