دہلی میں شرمناک شکست کے بعد کانگریس کو عوام سے قریب کرنے کا عزم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-02-11

دہلی میں شرمناک شکست کے بعد کانگریس کو عوام سے قریب کرنے کا عزم

نئی دہلی
پی ٹی آئی
دہلی اسمبلی کے انتخابات میں شکست کے بعد آج کانگریس نے کہا کہ وہ پارٹی کے نظریہ کے ڈھانچہ پر نظر ثانی کرے گی تاکہ پارٹی کے استحکام کی راہ ہموار ہوسکے ۔ شکست کے صدمہ سے دوچار کانگریس نے آج وعدہ کیا کہ وہ پارٹی کی نشاۃ ثانیہ کرے گی تاکہ عوام کو راغب کیاجاسکے۔ صدر پارٹی سونیا گاندھی اور نائب صدر راہول گاندھی نے اروند کجریوال اور عام آدمی پارٹی کو مبارکباد دی اور کہا کہ وہ رائے دہندوں کے فیصلہ کو قبول کرتے ہیں ۔ اے اے پی نے دہلی اسمبلی کے انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کرلی۔ اجئے ماکن نے انتخابات میں شکست فاش پر اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری کے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔ کانگریس پارٹی کے ایک سینئر قائد کا کہنا ہے کہ پارٹی میں داخلی کشمکش بھی انتخابات میں شکست فاش کی وجوہات میں سے ایک ہیں اور داخلی تنازعہ کی وجہ پارٹی کا موقف انتہائی کمزور ہوگیا اور وہ تباہ کن شکست سے دوچار ہوگئی ۔ اجئے ماکن نے کہا کہ دہلی اسمبلی کے انتخابات مقامی امور کی بنیادوں پر لڑے گئے اور رائے دہندوں نے کانگریس کو مسترد کردیا ہے ۔ اجئے ماکن جوکہ انتخابی کمیٹی کے صدر بھی تھے کہا کہ شکست کے لئے راہول گاندھی پر الزام عائد کیا جاتا ہے جب کہ وہ اس کے لئے ذمہ دار نہیں ہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اجئے ماکن نے کہا کہ اس طرح کے الزامات کا ایک
حصہ سابق چیف منسٹر شیلا دکشت بھی ہیں، کیوں کہ انہوں نے عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل نہیں کی ۔ عوام کانگریس سے یہ سوال کررہے ہیں کہ دکشت برسر اقتدار رہیں اور15برس کے دوران کوئی وعدے پورے نہیں کئے گئے ۔ اس سوال پر کہ نئے چہرہ کو دیکھ کر رائے دہندوں نے کانگریس کو مسترد کردیا تو اجئے ماکن نے کہا یہ نتائج2013کے نتائج کے سلسلہ ہیں اور اے اے پی پر کہیں زیادہ اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شیلا دکشت تین میعادوں تک چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز رہیں کیونکہ رائے دہندوں نے کانگریس کو ووٹ نہیں دیا ۔ جس کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں ۔ اجئے ماکن نے کہا کہ جب کبھی ہم رائے دہندوں سے رجوع ہوئے اور انہیں اپنا منشور پیش کرتے ہوئے سستی برقی کی سربراہی اور دوسرے امور کے تعلق سے وعدے کرتے تو عوام استفسار کرتے کہ گزشتہ15سال کی دوران یہ سب کچھ کیوں نہیں کیا گیا ۔ ہم کو عوام کا دوبارہ اعتماد حاصل کرنا ہوگا۔ اس کے لئے کارکردگی کو بہتر بنانا پڑے گا تاکہ عوام ہمارے موافق ہوں ۔ کانگریس کے قائد منیش تیواری نے انتخابات کے نتائج پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صفائے کے لئے کسی کو شخصی طور پر ذمہ دار قرار نہیں دیاجاسکتا ۔ انہوں نے نظریات کے ڈھانچہ پر نظر ثانی کرنے کی تائید کی اور کہا کہ از سر نو اقدامات کر کے ہی پارٹی کو عوام کے قریب کیاجاسکتا ہے ۔ کانگریس کی زیر قیادت شیلا دکشت نے دہلی میں متواتر15برس تک حکومت کی اور یہ حکومت2013تک جاری رہی ۔ جس کے بعد معلق اسمبلی وجود میں آگئی اور کانگریس کو صرف آٹھ نشستیں حاصل ہوئیں ، اور اب کے انتخابات میں پارٹی کو ان نشستوں پر شکست ہوئی ۔ اس سوال پر کہ راہول گاندھی اس شکست کے ذمہ دار ہیں تو ماکن نے کہا کہ دہلی اسمبلی کے انتخابات مقامی امور جیسے برقی کی سربراہی اور بے گھر افرادکو گھروں کی فراہمی جیسے امور پر لڑے تھے ، اس لئے اس شکست کے لئے وہ ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ کانگریس کے لئے بدترین نتیجہ ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ دہلی کے نتائج ملک کی عکاسی کرتے ہیں ، اس لئے اب دہلی کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں مخالف بی جے پی لہر چل رہی ہے ، جب کہ بی جے پی نے بلند بانگ دعوے کیے تھے ۔ اجئے ماکن نے یہ بات بتائی ۔

After the delhi election defeat Congress pledges to modify its structure

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں