پی ٹی آئی
خواتین کے خلاف جاری مسلسل جرائم کی خصوصی تحقیقات کے لئے مرکزی حکومت کی جانب سے اس بات کا منصوبہ ہے کہ150رکنی تحقیقاتی ٹیم کی بروقت کارروائی کے لئے تشکیل دی جائے تاکہ خواتین کے خلاف عصمت ریزی، جہیز ہراسانی ، تیزاب حملے اور انسانی اسمگلنگ جیسے جرائم کی روک تھام بالخصوص سب سے زیادہ متاثرہ علاقو میں کی جائیں ۔ وزارت داخلہ کے نئے اور ابتدائی اقدامات کے طور پر ہر ریاست کے 20فیصد اضلاع میں مساویانہ طور پر تحقیقاتی ٹیمیں متعین کی جائیں گی۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی جانب سے وزراء اعلیٰ کو جاری کردہ مکتوب میں یہ بات کہی گئی کہ خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم کے خلاف انصاف رسائی کے مختلف مضبوط عوامل کی ضرورت ہے ان تحقیقاتی ٹیموں کا مقصد یہ ہے کہ ان کے حوالہ کردہ مقدمات کی تحقیقات کی یکسوئی جلد از جلد ہوجائے ۔ اس کے ذریعہ خواتین کو اس بات کی ترغیب بھی دی جائے گی کہ وہ شکایات درج کرانے کے لئے آگے آئیں اور ریاستی پولیس میں اپنے فیصد میں اضافہ کریں جس کی مدد سے خواتین سے متعلق جرائم کی موثر انداز میں تحقیقاتی ممکن ہیں ۔ اس تیم کا سربراہ ایک ایدیشنل آف پولیس ہوگا اور2250جوانوں کی اس ٹیم کو ضرورت ہوگی جس میں750خاتون عمل ہوگا ۔ اس منصوبہ کے لئے سالانہ جملہ84کروڑ روپے درکار ہوں گے جس میں سے42کروڑ روپے مرکزی حکومت کی جانب سے فراہم کئے جائیں گے ۔
Modi govt proposes to set up 150 teams to probe crime against women
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں