منصف نیوز بیورو
چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے حیدرآباد و سکندرآباد میں پینے کے پانی کی سربراہی کے لئے فوری طور پر100کروڑ روپے جاری کرنے کا اعلان کیا۔ حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی وسیوریج بورڈ کا جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ اعلان کیا ۔ اس اجلاس میں چیف سکریٹری ڈاکٹر راجیشور راؤ، چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری ایس نرسنگ راؤ، بورڈ کے مینجنگ ڈائرکٹر جگدیشوراور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی ۔ اس اجلاس میں چیف منسٹر کو بتایا گیا کہ حیدرآباد کو35ٹی ایم سی پانی کی ضرورت ہے جس میں سے20ٹی ایم سی پانی وصول ہورہا ہے ۔ 11ٹی ایم سی پانی کرشنا ،7ٹی ایم سی پانی سنگور،2ٹی ایم سی عثمان ساگر اور حمایت ساگر سے حاصل ہورہا ہے ۔ اس لئے ضروری ہے کہ فوری انتظامات کئے جائیں ۔ حیدرآباد کی آبادی ایک کروڑ سے متجاوز ہوچکی ہے۔ تقریباً10لاکھ افراد روزانہ کا دورہ کرتے ہیں ۔ ہر سال حیدرآباد کی آبادی میں10لاکھ افراد کا اضافہ ہورہا ہے ۔صنعتوں کے قیام میں اضافہ کے باعث پانی کی سربراہی کی مانگ میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ چیف منسٹر نے بھی ہدایت دی کہ صنعتیں ، ہوٹلس ، دواخانے ، ریلوے، تعلیمی ادارے، ایر پورٹ اور دوسرے اداروں کے اضافہ کے باعث پ انی کی مانگ میں اضافہ کے باعث ایک موثر منصوبہ تیار کیاجائے۔ چیف منسٹر نے گوداوری سے پانی لانے کے پراجکٹ میں تیزی پید اکرنے کی بھی ہدایت دی ۔ سری سلیم کے ذریعہ کرشنا کے پانی کی بھی منتقلی میں اضافہ کی بھی ہدایت دی ۔ دوسرے ذرائع سے بھی پانی کے حصول کا منصوبہ بنانے پر غور کرنے کی تجویز پیش کی ۔ انہوں نے واٹر بورڈ اور بلدیہ کو ایک مشترکہ اجلاس منعقد کر کے برسات کے پانی کو محفوظ کرنے کی ہدایت دی ۔ واٹر بورڈ سے کہا وہ مختلف ادارے بشمول سرکاری محکمہ جات سے بقایہ جات کی وصولی کرنے کی سختی کے ساتھ تاکید کی ۔ انہوں نے کہا کہ پورے تلنگانہ میں پینے کے پانی کی سربراہی کے لئے واٹر گرڈ تیار کیاجارہا ہے ۔ شہر حیدرآباد میں پانی کی قلت نہ ہونی چاہئے ۔
KCR grants Rs 100 cr for drinking water project for GHMC
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں