اترپردیش پولیس اسٹیشن میں اجتماعی عصمت ریزی کا واقعہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-03

اترپردیش پولیس اسٹیشن میں اجتماعی عصمت ریزی کا واقعہ

بدایوں(اتر پردیش)
پی ٹی آئی
اتر پردیش میں دو کانسٹبلس نے مبینہ طور پر ایک14سالہ لڑکی کا اغوا کرنے کے بعد ایک پولیس اسٹیشن میں اجتماعی عصمت ریزی کی ۔ حکام نے ملزمین کو فوری طور پر معطل کردیا ہے جو مفرور ہیں ۔ اس لڑکی کو کانسٹبل ویر پال سنگھ یادو اور اونیش یادو نے مبینہ طور پر31 دسمبر کو اس کے گھر سے اغوا کیا تھا۔ اسے موسیٰ گنج پولیس اسٹیشن لے جایا گیا اور وہاں اس کی اجتماعی عصمت ریزی کی گئی۔سٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس للت سنگھ نے یہ بات بتائی ۔ متاثٖرہ لڑکی کی ماں نے دونوں پولیس ملازمین کے خلاف شکایت درج کرائی ، جس کے بعد ایک ایف آئی آر درج کرلی گئی ۔ دونوں ملزمین مفرور بتائے جاتے ہیں ۔ انہیں معطل کردیا گیا ہے ۔ پولیس ان کا پتہ چلانے کی کوشش کررہی ہے ۔ متاثرہ لڑکی نے کہا کہ دونوں کانسٹبلوں نے اس پر پولیس اسٹیشن کے ایک کمرہ میں حملہ کیا۔8بجے رات کو میں نے اپنی ماں کو اطلاع دی اور واش روم میں چلی گئی ۔ میں نے وہاں ایک گاڑی اور دو کانسٹبلوں کو دیکھا۔ انہوں نے مجھے کار میں بیٹھنے کے لئے کہا اور پھر مجھے اپنے ساتھ لے گئے۔ وہ مجھے پولیس اسٹیشن میں لے گئے اور وہاں مجھ پر حملہ کیا۔ بعد ازاں انہوں نے واپس مجھے گاؤں لاکر چھوڑ دیا۔‘‘ اسی دوران لکھنو سے موصولہ اطلاع کے مطابق چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو نے بدایوں کے ایک پولیس اسٹیشن میں دو کانسٹبلوں کی جانب سے چودہ سالہ لڑکی کی عصمت ریزی کے واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور عہدیداروں کو ملزمین کی گرفتاری کی ہر ممکن کوشش کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ ہدایت جاری کرتے ہوئے کہ ملزمین کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے،اکھلیش یادو نے دونوں کانسٹبلس کی گرفتاری کے لئے ہر ممکن کوشش کرنے کی ہدایت دی ۔ چیف منسٹر نے حکم دیا ہے کہ موثر تحقیقات کے لئے ایک سینئر پولیس عہدیدار کو ہیڈ کوارٹرس سے بدایوں روانہ کیاجائے ۔ چیف منسٹر نے اس واقعہ کا نوٹ لیتے ہوئے پہلے ہی دونوں کانسٹبلوں کو فوری معطل کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے جو مفرور ہیں۔
ایک اور اطلاع کے مطابق اس علاقہ میں ایک بار پھر دو پولیس ملازمین کی جانب سے ایک لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کی اطلاع منظر عام پر آتے ہی مرکزی وزیر برائے بہبودی خواتین و اطفال منیکا گاندھی نے آج کہا کہ بدایوں میں جلد ہی عصمت ریزی بحران مرکز(ریپ کرائسس سنٹر) قائم کیاجائے گا۔ اتر پردیش میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا مرکز ہوگا ۔ انہوں نے یو این آئی کو فون پر بتایا کہ یہ انتہائی بد بختانہ واقعہ ہے ۔ بدایوں میں ریپ کرائسس سنٹر قائم کیاجائے گا تاکہ عصمت ریزی کے واقعات سے نمٹا جاسکے اور متاثرین کی مدد کی جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ بدایوں ایک ایسا علاقہ ہے جہاں اکثر و بیشتر عصمت ریزی کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں اسی لئے وہاں ریپ کرائسس سنٹر قائم کرنے کی ضرورت ہے ۔ آئندہ چند ماہ میں ایسا مرکز قائم کیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پولیس ملازمین خود ہی قانون کو اپنے ہاتھ میں لیں تو پھر عوام کی حفاظت کون کرے گا ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اتر پردیش ان خاطیوں کے خلاف فوری کارروائی کرے۔ منیکا گاندھی نے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے اپنی گزشتہ میعاد کے دوران اس حلقہ کی نمائندگی کی تھی ۔ یہ علاقہ آنولہ پارلیمانی نشست کے تحت ہے ۔ اب وہ پیلی بھیت لوک سبھا نشست کو منتقل ہوچکی ہیں۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ گزشتہ سال مئی میں بدایوں کے موضع کٹرا میں دو رشتے کی بہنوں کی عصمت ریزی اور قتل کا واقعہ پیش آیا تھا لیکن سی بی آئی تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ ان لڑکیوں کی عصمت ریزی نہیں کی گئی تھی اور انہوں نے خود کشی کی تھی ۔ سی بی آئی نے اس کیس میں ملوث دو پولیس ملازمین کو بھی کلین چٹ دیدی تھی ۔

UP policemen on run after 'abducting girl and gang raping her at police station'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں