تلنگانہ میں سماجی تحفظ اور انفراسٹرکچر کو اولین ترجیح - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-27

تلنگانہ میں سماجی تحفظ اور انفراسٹرکچر کو اولین ترجیح

حیدرآباد
پی ٹی آئی
تلنگانہ حکومت نے معیشت کے تمام شعبوں میں غربت اور پسماندہ طبقات کی متوازن ترقی اور عاجلانہ بہبود اور رشوت ستانی سے پاک معاشرہ کے لئے شفاف حکمت عملی کا تعین کیا ہے ۔ گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے آج یہ بات کہی ۔ پریڈ گراؤنڈ میں یوم جمہوریہ کے موقع پر پرچم کشائی کے بعد خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد حکومت کا نظریہ ہے کہ عوامی شعبہ میں بد عنوانی بالخصوص سیاسی بد عنوانی ، غربت اور پسماندگی کی اصل جڑ ہے ۔‘‘ حکومت نے ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اپنی حکمرانی کو مستحکم کیا بالخصوص ویجنلس، سیکوریٹی اور پیچیدہ مسائل پر عوامی بیداری پیدا کی ہے اور شہریوں کی فلاح پر زور دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی اقتصادی ترقی ، صنعتی پیداوار میں کمی کے سبب2012-13ء میں اچانک گھٹ کر 4.5ہوگئی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حکومت، زراعت ، صنعت اور انفراسٹرکچر شعبوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے ذریعہ اس رجحان کو بدلنے کی پابند ہے تاکہ ریاستی آمدنی میں اضافہ ہوسکے اور غذائی تحفظ ، روزگار کے مواقع فراہم کیے جاسکیں ۔ نرسمہن نے کہا کہ حکومت نے متوازن اور مثالی ترقی کے ماڈل کی بنیاد پر سماجی تحفظ اور انفراسٹرکچر کو اولین ترجیح دے کر صحیح اقدام کیا ہے ۔‘‘ اسی لئے فروغ امن، انفراسٹرکچر کی ترقی ، پر کشش صنعتی پالیسیوں ، تمام طبقات کے لئے فلاحی پروگراموں کے لئے مناسب فنڈنگ پر زور دیا گیا ہے ۔ جس میں آئی ٹی ترقی کا ہتھیار ہوگا اور یہ ریاست کے لئے ٹکنالوجی سے لیس ایک مستحکم ترقی کا ایجنڈا ہوگا۔‘‘ انہوں نے تلنگانہ کے بیشتر اضلاع بدستور پسماندہ ہیں ۔ ریاست کے 10میں سے9اضلاع کو بیاک ورڈ ریجنس گرانٹ فنڈ( بی آر جی ایف) کے تحت لایا گیا ہے ۔ نرسمہن نے کہا کہ’’تمام مجبوریوں کے باوجود حکومت ترقی کو دوبارہ رفتار عطا کرنے اور معاشرے کے تمام طبقات اور بالخصوص انتہائی کمزور طبقوں میں ترقی کے مساوی ثمرات کو یقینی ب نانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرنے کی پابند ہے ۔
شہر حیدرآباد کے تعلق سے گورنر نرسمہن نے کہا کہ حکومت، حیدرآباد کو ایک ایسے عالمی شہر میں تبدیل کرنے کی خواہاں ہے جو جدید ترین انفراسٹرکچر جیسے4G، وائی فائی سے لیس ہوگا اور اسے آئی ٹی اور فارما کمپنیوں کے لئے پسندیدہ منزل بنایاجائے گا ۔ مختلف سرمایہ کار دوست اقدامات کو نمایاں کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے سرمایہ کار دوست صنعتی پالیسی اختیار کی ہے اور ایک خصوصی چیسنگ سیل، ایسکورٹ آفیسرسسٹم اور سنگل ونڈو کلیئرنس سسٹم کا قیام عمل میں لایا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایاجاسکے کہ جو بھی سرمایہ کار کوئی تجویز لے کر آئے تو اسے تمام درکار اجازتیں مل سکیں ۔ حیدرآباد کے علاوہ دیگر شہروں کو ترقی دے کر متوازن ترقی کو یقینی بناناحکومت کی پالیسی ہے ۔ گورنر نے کہا کہ’’حکومت حیدرآباد کو سلم سے پاک میٹرو پولیس شہر میں تبدیل کرنے کی پابند ہے، ہجاں ہر گھر اور ہر کھیت میں بجلی ہوگی اور ہر تعلیم یافتہ نوجوان کو روزگار کے مواقع ہوں گے اور ہر خاتون کے وقار کی حفاظت ہوگی۔ تلنگانہ حکومت نے ریاست کے تمام اضلاع میں تمام آبادی کو1.26لاکھ کلو میٹر پائپ لائن کے نیٹ ورک کے ذریعہ صاف پینے کا پانی فراہم کرنے کے لئے25,000کروڑ روپئے لاگت کے ایک وسیع تر پروگرام کا آغاز کیا ہے ۔ آبپاشی اور پینے کے پانی دونوں کنکشن فراہم کرنے کے لئے حکومت نے ایک اہم پروگرام کاآغاز کیا ہے جس کے تحت امسال’’مشن کاکتیہ‘‘ کے تحت45,300آبپاشی ٹینکوں میں سے9,600ٹینکوں کو بحال کیاجائے گا۔ پانچ سال کے دوران اس منصوبہ کی لاگت22,500ہوگی۔
کسانوں کے قرض کا بوجھ کم کرنے کے لئے ایک لاکھ روپیوں پر مشتمل کسانوں کی قرض معافی اسکیم کو اکتوبر2014ء میں کامیابی سے نافذ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مناسب منصوبہ بندی کے ذریعہ تلنگانہ ہندوستان کے تخم ریزی کے مرکز کے طور پر ابھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ اس صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لئے ریاستی حکومت نے تخم کے چینیز اور منصوبوں کو فروغ دینے کے لئے پہل کی ہے جس کے تحت مارکٹنگ کے لئے تخم کی کمپنیوں سے اشتراک کیاجائے گا ۔ گورنر نے کہا کہ ’’حکومت، عوامی نظام صحت کے احیاء کی پابند ہے اور اسے استحکام بخشتے ہوئے عام آدمی کے لئے سستا اور قابل اعتماد بنایاجائے گا۔‘‘حکومت پورے معاشرے کی خوشحالی اور ریاست کو سماجی سلامتی، روزگار کی پیداوار ، تمام سرمایہ داروں کے لئے مساوی مواقع اور’’سنہرے تلنگانہ‘‘ کے مشن کے حصول کے لئے تمام فلاحی اور ترقیاتی اقدامات کرے گی ۔ گورنر نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ سرکاری اسکیمات کے نفاذ میں حکومت کا تعاون کریں۔ نرسمہن نے کہا کہ حیدرآباد کو ایک محفوظ زون اور سرمایہ داروں کے لئے ایک پرکشش مقام بنانے کے لئے عصری گاڑیوں اور ہتھیاروں سے لیس موثر پولیسنگ کے ذریعہ نظم و ضبط کا نفاذ ، حکومت کی اولین ترجیح ہوگی۔ پوری شہری آبادی کا احاطہ کرنے والے24گھنٹے سی سی ٹی وی کیمروں اور دیگر عصری آلات کے ذریعہ مسلسل نگرانی ، اس شہر کو عالمی شہروں کے خطوط پر ایک محفوظ شہر بنادے گی ۔ نرسمہن نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے خواتین اور بچوں کو مختلف اقسام کے امتیاز سے تحفظ کے لئے تجاویز پیش کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ حکومت نے پہلے ہی مختلف اقدامات، مثلاً آر ٹی سی بسوں میں خواتین کے لئے علاحدہ انکلوژرس ، پولیس فورس ، میں خواتین کے لئے ایک تہائی کوٹہ ، ہر محکمہ میں شکاتی سیل، مفت نمبر کے ساتھ24گھنٹے مفت کال سنٹر ، شہروں میں ایس ایچ ایف آٹوز ، چھیڑ چھاڑ کے واقعات کے تدارک اور خواتین کو تحفظ کے لئے شی پولیس فورس کا قیام عمل میں لائے ہیں ۔ جہاں تک توانائی کا مسئلہ ہے تو حکومت نے ریاست میں توانائی کی مسلسل مانگ سے نمٹنے کے لئے طویل المدتی اور مختصر مدتی دونوں طرح کے اقدامات کئے ہیں ۔آئندہ تین سالوں میں20,000میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے لئے ماسٹر پلان کی تیاری کے علاوہ ریاست میں توانائی پیدا کرنے والی کمپنی جینکو نے اس سیزن13فیصد اضافی بجلی پید اکرتے ہوئے اپنی کارکردگی میں اضافہ کیا ہے ۔

Telangana Put Social Security,Infrastructure on Top

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں