وقف جائیدادوں کی بازیابی کے لئے پولیس سے مدد - نائب وزیر اعلی تلنگانہ محمود علی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-29

وقف جائیدادوں کی بازیابی کے لئے پولیس سے مدد - نائب وزیر اعلی تلنگانہ محمود علی

حیدرآباد
اعتما نیوز
وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لئے حکومت کی جانب سے اے سی پی رتبہ کے پولیس عہدیداراور ان کے ماتحتین ریاستی وقف بورڈ کو فراہم کئے جاءں گے ۔ وقف بورڈ میں پولیس کا عملہ ہو ، وقف اور پولیس کا اشتراک ہو تو وقف جائیدادوں کے غیر قانونی قابضین کو برخاست کروایاجاسکتا ہے اور اوقافی جائیدادوں کو قبضوں سے پاک کیاجاسکتا ہے ۔وقف جائیدادوں کے استحکام کے لئے وقف ریونیو ، پولیس اور جی ایچ ایم سی کے اشتراک کے ساتھ آج ایک اجلاس ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی کی نگرانی میں سکریٹریٹ میں منعقد ہوا ۔ اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جناب محمد محمود علی نے بتایا کہ وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لئے تمام محکمہ جات کے درمیان اشتراک و تال میل پیدا کرنے یہ پہلا کوارڈینیشن اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔ جس میں کلکٹر حیدرآباد کے نرملا، کلکٹر رنگا رنڈی رگھونند ن راؤ ، کمشنر پولیس حیدرآباد ایم مہندر ریڈی ، کمشنر جی ایچ ایم سی سومیش کمار ، اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل، اسپیشل آفیسر وقف بورڈ جلال الدین اکبر ، انچارج سی ای او سلطان محی الدین ، ڈپٹی کلکٹر کماری، ایکزیکٹیو آفیسر محمد منور علی اور دوسرے شریک تھے ۔ جناب محمود علی نے بتایا کہ کمشنریٹ اقلیتی بہبود کی جانب سے وقف بورڈ کو مستحکم کرنے کے لئے پولیس کا عملہ فراہم کرنے کی جو تجویز حکومت کو پیش کی گئی تھی حکومت نے اس کی منظوری دے دی ہے۔ جس کے تحت اے پی رتبہ کے عہدیدار کے ہمراہ قبضوں کو پارک کرنے اور پروٹکشن کو یقینی بنانے کے لئے کام کریں گے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے بتایا کہ وقف جائیدادوں پر موجود غیر قانونی قابضین کی فہرست تیار کی جارہی ہے جسے شہر کے حدود میں کمشنر جی ایچ ایم سی اور اضلاع میں متعلقہ ضلع کلکٹرس کے حوالے کرکے قبضوں کو برخاست کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ مافیا کی جانب سے وقف جائیدادوں کو قبضوں کے لئے منصوبہ بند حکمت عملی تیار کی جاتی ہے تاکہ وہ قانونی دائرہ میں پھنس نہ سکیں لیکن ریاستی حکومت نے وقف جائیدادوں کے قابضین کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں پی ڈی ایکٹ کے تحت گرفتار کرنے کی تیاری کرلی ہے۔ اسی سلسلہ میں وقف ،ریونیو اور پولیس کا پہلا مشترکہ اجلاس منعقد کیاگیا ہے ۔ آئندہ ریاست کے تمام اضلاع کے کلکٹرس کے ہمراہ مشترکہ اجلاس منعقد کیاجائے گا تاکہ مختلف محکمہ جات کے درمیان اشتراک اور تال میل کو یقینی بنایاجائے۔انہوں نے بتایا کہ وقف جائیدادوں کے قبضوں کو برخاست کرنے کے لئے کمشنر جی ایچ ایم سی اور کمشنر پولیس نے فہرست حوالے کرنے کی پیشکش کی ہے۔ اس کے علاوہ کہیں اگر قبضہ کی اطلاع ہوتو ایس ایم ایس کے زریعہ اطلاع کرنے پر وقف اور دیگر محکمہ جات اشتراک کرتے ہوئے قبضوں کو برخاست کرنے کے لئے کارروائی کریں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ وقف جائیدادوں کے قبضو ں کو روکنے کے لئے بہت جلد ریاستی وقف بورڈ نے ایک کال سنٹر شکایات کی وصولی کے لئے قائم کیاجائے گا جہاں پر قبضوں کی تمام شکایات وصول کی جائیں گی اور قبضوں کو برخاست کرنے کے لئے متعلقہ حکام کو متعارف کیاجائے گا ۔ شکایت کی وصولی کے لئے ایک کال سنٹر قائم کیاجائے گا تاکہ شکایت کنندگان کو آسانی ہوسکے ۔ محمود علی نے بتایا کہ اقلیتی بہبود کے تحت تمام محکمہ جات کا ایک اہم جائزہ اجلاس بہت جلد چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی نگرانی میں منعقد ہوگا ۔ اس اجلاس سے قبل یہ تیاریاں کی جارہی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وقف بورڈکو مستحکم کرنے کے لئے ملازمین کے کیڈر اسٹرتھ کو یقینی بنایاجائے گا ۔ وقف بورڈ میں چھ ماہ میں اسٹاف کی کمی کو دور کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ وقف بورڈ کو اگر مستحکم کرنا ہے تو کیڈرس اسٹرنتھ کو مستحکم کرنا ضروری ہے ۔ اس لئے مستقل اسٹاف کے تقررات کے اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے بتایا کہ وقف جائیدادوں کے کمپیوٹرائزیشن کا کام مکمل ہوچکا ہے ۔ اس کام کی تکمیل کے ساتھ وقف جائیدادوں کو ریونیو ریکارڈس کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کا کام شروع کیاجائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ ریونیو کے آرڈی اوز اور ایم آر اوز کے اشتراک سے وقف فائیدادوں پر تحفظ و ترقی کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ بہت جلد علماء اور مشائخ کا ایک اجلاس منعقد کیاجائے گا جس میں ریاست بھر کے زعمائے ملت بھی شرکت کریں گے ۔

TS Govt will protect Wakf properties, assures Dy CM

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں