سنندا پشکر کیس - ایمس کی رپورٹ میں قتل کا نہیں زہر سے موت کا تذکرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-08

سنندا پشکر کیس - ایمس کی رپورٹ میں قتل کا نہیں زہر سے موت کا تذکرہ

ایمس میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے آج وضاحت کی کہ پیانل نے کانگریس رکن پارلیمنٹ ششتی تھرور کی اہلیہ سنندا پشکر کی موت سے متعلق رپورٹ میں،قتل کا حوالہ نہیں دیا بلکہ یہ نتیجہ اخذ کیا کہ موت ، زہر‘ کی وجہ سے ہوئی ہے ۔ میڈیکل بورڈ کے سربراہ سدھیر گپتا نے کہا کہ پولیس نے اس معاملہ میں رائے طلب کی تھی ، ہم نے رائے دے دی ، رپورٹ میں یہ نہیں کہا گیا کہ موت کی نوعیت قتل کی ہے بلکہ کہا گیا کہ موت زہر سے ہوئی ، اب پولیس کاکام ہے کہ مزید تحقیقات کرے ۔ گپتا نے جو ایمس کے فارنسک شعبہ کے سربراہ ہیں مزید کہا کہ یہ ان کی شخصی رائے نہیں بلکہ میڈیکل بورڈ کی رائے تھی جو3ڈاکٹرس پر مشتمل ہے ۔اس کے علاوہ دہلی کے ایک سرکردہ ہاسپٹل کے شعبہ پیتھالوجی کے سربراہ کی شخصی رائے بھی لی گئی ۔ انہوں نے پیشہ وارانہ انداز میں پوسٹ مارٹم کیا۔ اسی دوران دہلی پولیس نے سنندا پشکرکی پراسرار موت کی تحقیقات کے لئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم(ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے ۔ دہلی پولیس کمشنر بی ایس بسی نے تھرور سے پوچھ تاچھ کا امکان مسترد نہیں کیا ہے۔ پشکر گزشتہ سال17جنوری کو دہلی کے فائیو اسٹار ہوٹل کے ایک سوٹ میں مشتبہ حالت میں مردہ پائی گئی تھی ۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا کہ اس کی موت زہر سے ہوئی ہے لیکن یہ نہیں کہاجاسکتا کہ زہر غذا میں دیا گیا یا انجکشن کے ذریعہ جسم میں داخل کیا گیا ۔ ایمس نے ستمبر میں دی گئی اپنی رپورٹ میں چند زہروں کے نام لئے جن کا ملک کی فارنسک لیباریٹیریز میں باآسانی پتہ نہیں چلایاجسکتا ۔ بی ایس بسی نے کہا کہ بادی النظر میں اسے قتل کا معاملہ ماننے کے اسباب موجود ہیں ۔ ایس آئی ٹی نے تحقیقات کے لئے ایکشن پلان کو قطعیت دے دی ہے اور ششی تھرور سے جلد ہی پوچھ تاچھ کا امکان مسترد نہیں کیاجاسکتا ۔ ذرائع کے مطابق تفتیش کاروں نے سنندا کی آنت کا نمونہ برطانیہ یا امریکہ کی لیباریٹری کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ زہر کی نوعیت کا پتہ چلایاجاسکے اور یہ بھی دیکھاجائے کہ آیا اس میں ریڈیو ایکٹیو آئسو ٹوپ ہوسکتا ہے جس کا پتہ چلانا ہندوستانی لیابس میں ممکن نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق ایس آئی ٹی ، تھرور، ان کے رشتہ داروں اور نجی ملازمین کے علاوہ فائیو استار ہوٹل کے ملازمین سے بھی پوچھ تاچھ کرے گی ۔ اسی دوران تھرور نے الزام لگایا کہ دہلی پولیس ان کے ایک ملازم کو ہراساں کررہی ہے ۔ دہلی پولیس کمشنر بسی کو گزشتہ سال12نومبر کو لکھے گئے مکتوب میں ششی تھرور نے کہا کہ دہلی پولیس کے ایک عہدیدار نے ان کے شخصی ملازم نارائن سنگھ پردونوں( تھرور اور ملازم) کی جانب سے سنندا کو قتل کرنے کا جبری اعتراف کرنے نہ صرف دباؤ ڈالا بلکہ جسمانی ضرر پہنچایا ۔ یہ غیر قانونی اور ناقابل قبول ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس کے4عہدیداروں نے7نومبر 2014ء کو ان کے ملازم سے16گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی۔8نومبر کو دوبارہ14گھنٹے پوچھ تاچھ کی ۔ تھرور نے کہا کہ آپ کے ایک عہدیدار نے میرے ملازم نارائن سنگھ کو مسلسل جسمانی ضرر پہنچایا ہے ۔ اس پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ یہ اعتراف کرلے کہ اس نے اور میں نے مل کر میری بیوی کا قتل کیا ۔ اس مکتوب کا اب انکشاف ہوا ہے جب کہ دہلی پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔

Sunanda Pushkar case: Homicide not mentioned in AIIMS medical report

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں