مولانا آزاد اردو یونیورسٹی - انتظامیہ سے اظہار یگانگت کا جلسہ - مخالفین کو انتباہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-28

مولانا آزاد اردو یونیورسٹی - انتظامیہ سے اظہار یگانگت کا جلسہ - مخالفین کو انتباہ

Staff-n-Students-Condemn-Interference-in-MANUU-Affairs
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ایک قومی اثاثہ اور اہل اردو کی امنگوں کا مظہر ہے۔ اس پر کوئی بری نگاہ ڈالے یہ ہمارے لیے ناقابل برداشت ہے۔ یونیورسٹی کے وقار اور نیک نامی کو متاثر کرنے کے در پہ عناصر کے خلاف سخت کاروائی کی جائے تاکہ آئندہ کسی بھی گوشے سے اس طرح کی نا عاقبت اندیشی کے مظاہرہ کی جرأت نہ کی جاسکے۔ یونیورسٹی کے اساتذہ، عہدیداروں، اسٹاف اور طلبہ کی منتخبہ نمائندہ انجمنوں کے زیر اہتمام آج منعقدہ ایک غیر معمولی مظاہرۂ اتحاد میں جو بغیر کسی معلنہ پروگرام کے منعقد کیا گیا، ان خیالات کا بیک آواز اظہار کیا گیا۔ ڈاکٹر محمد فریاد، سابق صدر مانوٹا نے پر جوش حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمیں پروفیسر شمیم جیراجپوری، پروفیسر اے ایم پٹھان اور پروفیسر محمد میاں جیسے فعال اور مدبر وائس چانسلرس حاصل ہوئے۔ جن کی قیادت میں یونیورسٹی نے محض 17 سال کے قلیل عرصہ میں جو ترقی کی ہے اس کی مثال ملنی مشکل ہے۔ کچھ شرپسند عناصر اپنے مفادات حاصلہ کی تکمیل کے لیے یونیورسٹی میں فساد برپا کرنا چاہتے ہیں اور اس کے انتظامیہ کو مسلسل بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو ناقابل برداشت ہے۔ ہم کسی برائی کو برداشت نہیں کریں گے۔ یہ ہمارا ایمانی تقاضہ بھی ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر مانوٹا ڈاکٹر محمد یوسف خان نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نہایت صاف اور شفاف ہے۔ اور اس کے فیصلے بھی پوری طرح شفاف ہوتے ہیں۔ قومی اثاثہ کی اہمیت کے حامل ادارے میں سیاسی مداخلت کی کوشش ناقابل برداشت ہے۔ طلبہ یونین کے صدر نور الضحیٰ نے کل یونیورسٹی کے باہر ایک سیاسی جماعت سے مبینہ وابستگی رکھنے والے بعض عناصر کے دھرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تخریب پسندانہ عناصر، یونیورسٹی امور میں مداخلت کرتے ہوئے آگ سے کھیل رہے ہیں۔ مانو کے خلاف سازش کرنے والوں کا ہم ملک کے طول و عرض میں تعاقب کریں گے۔ عاقب نذر، نائب صدر محمد شہاب عالم، جنرل سکریٹری، محمد عرفان، خازن اور دانش خان، سابق صدر نے بھی مخاطب کیا۔ جناب محمد جمال الدین خان، صدر آفیسرس اسوسئیشن نے مظاہرے کو مخاطب کرتے ہوئے واضح کردیا کہ یونیورسٹی کی نیک نامی پر اگر کوئی حملہ کرتا ہے تو اسٹاف خاموش نہیں رہے گا۔ مانو کے خلاف بدنیتی پر مبنی شر انگریز مہم پر ہم احتجاج کرتے ہیں۔ ہم یونیورسٹی کے وقار پر کوئی آنچ آنے نہیں دیں گے۔ یونیورسٹی ہم سب کی مشترکہ محنت اور قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ مانو ایک مرکزی جامعہ ہے جسے مرکزی حکومت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ بعض مفادات حاصلہ، سیاسی جماعتوں کی آڑ میں یونیورسٹی کے تعلق سے غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں۔ جناب شیخ نوید، صدر مانو ایمپلائز ویلفیئر اسوسئیشن (میوا) نے اپنی تقریر میں یاد دلایا کہ اردو یونیورسٹی ملک اور بالخصوص اقلیتوں کی ترقی میں اہم رول ادا کر رہی ہے۔ ایسے اداروں میں مداخلت ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ثابت ہوگی۔ جناب وجیہہ الشمس، جنرل سکریٹری ، میوا نے اپنی تقریر میں کہا کہ یونیورسٹی ایک دانشگاہ ہے۔ جہاں سیاست کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ شرکائے احتجاج نے اس غیر معمولی جلسہ کے آخر میں ایک قرار داد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے کہا کہ ہم یونیورسٹی کے وقار کو مجروح کرنے والے کسی بھی فرد کے شر پسندانہ عزائم کو ناکام بناتے ہوئے یونیورسٹی کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔ ہم یونیورسٹی کے داخلی امور میں بیرونی مداخلت اور یونیورسٹی عہدیداروں کے خلاف غیر پارلیمانی زبان کے استعمال کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ یونیورسٹی اساتذہ، طلبہ، عہدیدار اور ارکان عملہ، عوام الناس کی توجہ گزشتہ چند برسوں میں انتظامیہ کی عمدہ کارکردگی اور یونیورسٹی کی غیر معمولی ترقی کی جانب توجہ مبذول کروانا چاہتے ہیں۔ یونیورسٹی مفادات کے خلاف سرگرم عناصر پر شکنجہ کسنے، یونیورسٹی انتظامیہ کے فیصلے کی ہم بھرپور تائید کرتے ہیں۔ ہزار ہا احتجاجیوں پر مشتمل حاضرین نے بیک آواز اس قرارداد کو منظوری دی۔ اس موقع پر یونیورسٹی اور اس کے انتظامیہ کے حق میں فلگ شگاف نعروں سے سارا کیمپس گونج اٹھا۔ پر جوش طلبہ اور اساتذہ عمارتِ انتظامیہ سے جلوس کی شکل میں بابِ علم تک پہنچے۔ اس موقع پر پروفیسرس، اسوسئیٹ پروفیسرس، اسسٹنٹ پروفیسرس، سینئر عہدیداروں، ارکانِ عملہ اور ہزار ہا طلبہ موجود تھے۔

MANUU PR - Staff and Students Condemn Interference in MANUU Affairs

1 تبصرہ: