قائدین کے مطالبہ پر راہول گاندھی کو کانگریس صدر بنانے پر مشاورت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-12

قائدین کے مطالبہ پر راہول گاندھی کو کانگریس صدر بنانے پر مشاورت

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس ورکنگ کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منگل کو منعقد ہوگا جس میں پارٹی کے لوک سبھا انتخابات میں بدترین نتائج کے بعد پارٹی کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے نیا روڈ میاپ وضع کرنے پر تبادلہ خیال ہوگا ۔ اجلاس میں نریندر مودی حکومت کو متنازعہ اراضی آرڈیننس پر گھیرنے کے لئے ایک لائحہ عمل بھی تیار کیاجائے گا ۔ اپوزیشن جماعتوں کے لئے یہ آرڈیننس مودی حکومت پر حملہ کا ایک انتہائی موثر آلاہاتھ لگ گیا ہے۔سونیا گاندھی کی زیر صدارت اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی بات چیت ہوگی ۔ اجلاس کا اہتمام ایسے حالات میں ہورہا ہے کہ کانگریس پارٹی یہ محسوس کررہی ہے کہ کسانوں تک رسائی کا یہ بہترین موقع ہے ۔ اے آئی سی سی نے ریاستی یونٹس کو15فروری سے قبل اس حوالہ سے احتجاجی سلسلہ شروع کرنے کی باقاعدہ ہدایت دے دی ہے ۔ توقع ہے کہ15فروری سے پارلیمنٹ بجٹ اجلاس شروع ہوگا ۔ اے آئی سی سی اجلاس ایک ایسے وقت بھی ہورہا ہے جب کہ پارٹی سربراہ سونیا گاندھی نے پی سی سی چیفس کو پارٹی قائدین کے ساتھ سلسلہ وار مشاورت کی ہدایت دی ہے جس کا مقصد بنیادی مسائل پر قابل اعتبار نظریات حاصل کرنا اور اتفاق رائے پیدا کرنا ہے ۔ علاوہ ازیں سماجی معاشی پالیسیوں کو نظر ثانی کے بعد دوبارہ مرتب کیے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد پارٹی کی اعلیٰ ترین پالیسی ساز کمیٹی کا یہ حقیقی معنوں میں دوسرا اجلاس ہے ۔ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس پارٹی کو صرف44نشستوں پر اکتفا کرنا پڑا تھا جو اس کی انتخابی مقابلوں کی تاریخ میں کمترین عدد ہے ۔ انتخابات میں نوجوانوں کی جانب سے بی جے پی کے حق میں رائے دہی کے پیش نظر، کانگریس نے ریاستی سربراہوں پر واضح کیا کہ ہم مختلف شہری طبقات کے متوسط طبقہ کی خواہشات کو نظر انداز نہیں کرسکتے جو مذہب اور فرقہ واری تعصبات سے بالاتر ہے ۔ پردیش کانگریس کمیٹی( پی سی سی) اور یوتھ کانگریس کے ساتھ بہتر تال میل کے لئے ہدایت نامہ میں بلاکس اور اضلاع میں رہائش پذیر یوتھ کانگریس ارکان اور کارکنوں کو اس سطح پر منعقد ہونے والے اجلاس میں شرکت کے لئے مدعو کیاجائے ۔ مارچ، اپریل کے دوران منعقد شدنی اے آئی سی سی اجلاس سے قبل سی ڈبلیو سی کا یہ اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ جس کا مقصد پارٹی کے احیاء کے لئے بنیادی سطح پر مشاورت اور تبادلہ خیال کے بعد لائحہ عمل کی توثیق ہے کانگریس کے تمام اعلیٰ قائدین بشمول نائب صدر راہول گاندھی بھی لینڈ آرڈیننس کے جواز پر حکومت کو ہدف تنقید بنانے کے لئے ایک مخصوص لائحہ عمل پر بات چیت کریں گے ۔ پارٹی نے اس مقصد کے لئے تین رکنی ایک گروپ بھی تشکیل دیا ہے جو حکمت عملی کے نوک پلک درست کرے گا ۔ پارٹی، ایک پارلیمانی حکمت عملی گروپ بھی تشکیل دے گی جو بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں اس مسئلہ کو موثر طور پر اٹھائے گا ۔ سابق وزیر دیہی ترقیات جئے رام رمیش ، سابق وزیر کامرس آنند شرما اور سابق اغذیہ کے دی تھامس ، ہائی پاور گروپ کے ارکان میں شامل ہیں جو کانگریس کے احتجاجی پلان کے بلو پرنٹ کی ترتیب میں مختلف افراد کے مفادات کو ملحوظ خاطر رکھے گا۔ سی ڈبلیو سی اجلاس ایسی اطلاعات کے درمیان منعقد ہورہا ہے کہ راہول گاندھی کو ترقی دے کر صدر پارٹی بنایاجاسکتا ہے ۔ یو این آئی کے بموجب منگل کو منعقد ہونے والے سی ڈبلیو سی اجلاس میں راہول گاندھی کو پارٹی کے اعلی ترین عہدہ پر فائز کرنے پر بھی غور ہوگا۔
دریں اثنا کانپور سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس قائد اور سابق مرکزی وزیر راجیو شکلا نے بتایا کہ پارٹی کی صدارت سے متعلق فیصلہ ہائی کمان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی قائدین طویل عرصہ سے راہول گاندھی کو کانگریس پارٹی کا صدر بنانے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ تاہم میرا خیال یہ ہے کہ اس کا فیصلہ ہائی کمان پر چھوڑ دیاجائے ۔پارٹی میں کس کو کون سا عہدہ عطا کیاجائے ، اس کا فیصلہ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی پر چھوڑ دینا چاہئے ۔ پارٹی کے سینئر قائد اور سابق مرکزی وزیر رام لال راہی کو وزیر اعظم نریندرمودی کے سوچھ بھارت ابھیان کی مبینہ تائید کی بنا پر پارٹی سے اخراج پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اور اسباب کی بنا پر خارج کیاگیا ہوگا ۔ شکلا نے یہ بھی وضاحت کی کہ کئی کانگریس قائدین مودی کے کلین انڈیا کیمپین میں شریک ہوچکے ہیں تاہم انہیں باہر کا راستہ نہیں دکھایا گیا ۔ پارٹی سے راہی کے اخراج کے اور بھی اسباب ممکن ہیں ۔

Rahul Gandhi to be made Congress president?

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں