استنبول محل پر حملہ کا ممنوعہ مارکسسٹ گروپ کا ادعا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-03

استنبول محل پر حملہ کا ممنوعہ مارکسسٹ گروپ کا ادعا

استنبول
اے ایف پی
ایک ممنوعہ ٹرکش مارکسسٹ گروپ نے آج کہا کہ اوٹومان دور کے استنبول پیالیس پر حملہ کی کوشش میں اس کا ہاتھ ہے جہاں صدر طیب اردغان کے دفاتر تھے ۔ انقلابی پیپلز لیبریشن پارٹی فرنٹ( ڈی ایچ کے پی سی) نے کہا کہ گروپ کے ارکان میں سے ایک نے کل دوپہر حملہ کرنے کی کوشش کی ۔ یہ پیالس استنبول میں ہے اور یہ تاریخی محل ہے ۔ ایک شخص جس کا نام فرت اوسلیک بتایا گیا ہے ، پیالس کے باہر ڈیوٹی پر متعین پولیس گارڈ پر دو گرینڈس پھینکے لیکن یہ گرینڈس نہیں پھٹے ۔ اس حملہ آور کو فوری پکڑ لیا گیا اور آج صبح پوچھ گچھ کی گئی۔ استنبول میں پولیس نے پوچھ گچھ کی ترکی کے ٹیلی ویزن نے یہ بات بتائی ۔ ڈی ایچ کے پی سی نے کہا کہ ہمارے جنگجوؤں میں سے ایک کے خلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے ۔ ڈولما باہسے پیالس اوٹومان سلطنت کے آخری اور بڑے پیالس میں سے ایک ہے جہاں جدید ترکی کے بانی مصطفیٰ کمال اتاترک کا1938میں انتقال ہوگیا ۔ یہ استنبول کے سیاحتی مراکز میں سے ایک ہے اور سیاحوں کی کثیر تعداد یہاں آتی ہے۔ محل کا ایک حصہ عوام کے لئے کھلا ہے اور دوسرے حصہ میں مہمانوں کے لئے کمرے ہیں اور استقبالیہ کے لئے رومس بھی ہیں۔ ترکی کے وزیر اعظم کے دفاتر ہیں ۔ ڈی ایچ کے پی سی نے کہا کہ گروپ نے محل کو نشانہ بنایا کیونکہ نوجوان احتجاجی کو گرفتار کر کے رکھا گیا تھا اور269دنوں کے بعد مارچ2014میں وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکا ۔ مخالف حکومت احتجاجیوں کے خلاف پولیس نے مئی۔جون2013ء میں بڑے پیمانہ پر مہم چلائی اور کارروائی کی گئی ۔ جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی( اے کے پی) پارٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس وقت کے وزیر اعظم طیب اردغان نے کارروائی کا حکم دیا تھا ۔ روزنامہ حریت نے کہا کہ فرت نے گرفتار کرلئے جانے کے دوران ڈی ایچ کے پی سے کے خلاف نعرے لگائے ۔

Radical Marxist group claims Istanbul palace attack bid

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں