شرح سود میں 0.25 فیصد کمی - ریزرو بینک آف انڈیا کا اقدام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-16

شرح سود میں 0.25 فیصد کمی - ریزرو بینک آف انڈیا کا اقدام

نئی دہلی
پی ٹی آئی، آئی اے این ایس
ملک میں شرح افراط زر،8فیصد سے کم ہوگئی ہے جیسا کہ جاریہ ماہ تک کا نشانہ مقرر کیا گیا تھا۔ امکان ہے کہ یہ شرح آئندہ جنوری تک6فیصد سے بھی کم ہوجائے گی ۔ اس بیچ ریزروبینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے شرح سود میں0.25فیصد کمی کردی ہے اور اب یہ شرح گھٹ کر7.75فیصد ہوگئی ہے ۔ گورنر ریزروبینک آف انڈیا رگھو رام جی راجن نے ایک بیان میں یہ بات بتائی اور کہا کہ’’عوام سے اپنے تال میل میں آر بی آئی نے رقمی معاملتوں کی کارورائی میں آسانی پیدا کرنے کی پہل کی ہے ۔ ڈاٹا کے ذریعہ جیسے ہی یہ اشارہ ملا کہ وسط مدتی شرح افراط زر کے نشانوں کی تکمیل ہوگی، شرح سود میں مذکورہ کمی کی گئی۔7.75فیصد شرح سود میں فوری نافذ العمل ہوگئی راجن نے یہ بھی بتایا کہ آر بی آئی نے شیڈولڈ بنکوں کے نقد مد محفوظ کے تناسب (سی آر آر) کو نقد مانگ کے4فیصد پر برقرار یعنی غیر متبدل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی دوران پی ٹی آئی کی اطلاع کے بموجب وزیر فینانس ارون جیٹلی نے شرح سود میں کمی سے متعلق آر بی آئی کے فیصلہ کی ستائش کی ہے اور کہا ہے کہ اس سے ملک کی معیشت پر مثبت اثر پڑے گا اور یقینی طور پر سرمای کاری کے احیاء میں مدد ملے گی اور حکومت ایسی سرمایہ کاری کی بحالی کے لئے کوشش کررہی ہے۔ جیٹلی نے بتایا کہ’’ آر بی آئی کے فیصلہ سے صارفین کے ہاتھوں میں زیادہ رقم آئے گی اوروہ زیادہ مصارف کرسکیں گے ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ ارون جیٹلی شرح سود میں کمی کا اقدام، شرح افراط زر میں جاریہ رجحانات سے عین مطابق ہے ۔ ان رجحانات کی شناخت، وزارت فینانس نے2014-15کے وسط سال معاشی تجزیہ میں کی تھی۔ گزشتہ ماہ یہ تجزیہ پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا۔ وزیر فینانس نے بتایا کہ شرح سود میں کمی سے اخراجات میں اضافہ کی، خانگی شعبہ کی صلاحیت اور آمادگی بڑھے گی اور اس طرح معاشی استحکام کو راست مدد ملے گی ۔ کارپوریٹ اداروں اور بنکوں کے بیالنس شیٹ کو بہتر بنانے میں بھی بالواسطہ مدد ملے گی ۔ طلب اور رسد میں اضافہ ہوگا۔ سرمایہ کاری کے احیاء کی جانب یہ ایک اگلا قدم ہے ۔ اس طرح ملک کی وسط مدتی شرح نمو میں اضافہ ہوگا۔

RBI Cuts Lending Rate: Loans Set to Get Cheaper, Sensex Surges

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں