کچھ سابق وزرائے اعظم نے ملک کی سیکوریٹی سے سمجھوتا کیا - منوہر پاریکر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-24

کچھ سابق وزرائے اعظم نے ملک کی سیکوریٹی سے سمجھوتا کیا - منوہر پاریکر

نئی دہلی
ایجنسیاں
وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کچھ سابق وزرائے اعظم پر ملک کی سیکوریٹی سے سمجھوتہ کرنے کا الزام عائد کرکے نیا تنازع پیدا کردیا ہے ۔ منوہر پاریکر نے کل جمعرات کو دفاعی امور سے متعلق ایک میگزین کے اجراء کی تقریب میں کہا کہ کچھ وزرائے اعظم نے ملک کی سیکوریٹی سے متعلق حساس معاملات میں سمجھوتہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سیکوریٹی کے لحاظ سے ڈیپ ایسٹس (خفیہ ذرائع) ضروری ہوتے ہیں ۔ انہیں بنانے میں کم سے کم20سے 30برس لگتے ہیں ، لیکن کچھ سابق وزرائے اعظم نے ڈیپ ایسٹس کے معاملہ میں سمجھوتے کیے ۔ پاریکر نے یہ بیان اس ٹیرربوٹ کے سلسلہ میں دیا،جسے لے کر وزارت دفاع کا دعویٰ رہا ہے کہ اس میں دہشت گرد سوار تھے اور وہ ہندوستان میں26/11جیسے حملے کرنے کی کوشش میں تھے ۔ ہندوستانی کوسٹ گارڈز نے سمندر میں ہی اسے گھیر لیا تھا ، جس کے بعد دہشت گردوں نے کشتی میں آگ لگادی تھی ۔ دوسری جانب کانگریس نے وزیر دفاع کے اس الزام کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے ان سے ان وزرائے اعظم کے نام بتانے یا معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ کانگریس کے ترجمان پردیپ سرجے والا نے کہا کہ مسٹر پاریکر کو ناموں کو عام کرنا چاہئے تاکہ ملک کے عوام کو پتہ چل سکے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع نے سنگین الزامات لگائے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ انہیں اپنی ذمہ داری کا احساس ہے ۔ کانگریس کے ایک دیگر لیڈر پی سی چاکو نے مسٹر پاریکر کو ناموں کا انکشاف کرنے کا چیلنج دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر پاریکر کو صورتحال کو واضح کرنا چاہئے ورنہ اس سے غیر ضروری تنازع پیدا ہوگا ۔ پارٹی لیڈر منیش تیواری نے کہا کہ اگر مسٹر پاریکر کے پاس اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لئے شواہد ہیں تو وہ انہیں عام کریں اور اگر ان کے پاس ثبوت نہیں ہیں تو انہیں ایسے سنگین الزامات لگانے رپ عوامی سطح پر معافی مانگنی چاہئے ۔ دریں اثناء بھارتیہ جنتا پارٹی نے مسٹر پاریکر کا دفاع کیا ہے، پارٹی لیڈر جی وی ایل نرسمہا راؤ نے کہا کہ وزیر دفاع ذمہ دار لیڈر ہیں اور ان کے بیان میں دم ہے۔

Manohar Parrikar says some ex-PMs 'compromised' India's deep assets, Congress demands evidence

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں