اوباما سمیت کئی عالمی قائدین کا دورہ سعودی عرب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-25

اوباما سمیت کئی عالمی قائدین کا دورہ سعودی عرب

ریاض
رائٹر
امریکی صدر بارک اوباما منگل کو نئے بادشاہ سلمان سے ملاقات کے لئے سعودی عرب کا دورہ کریں گے ۔ یہ دورہ ان کے پیشرو شاہ عبداللہ کی موت کے بعد عمل میںآ رہا ہے ۔ اس دورہ کے دوران امریکہ توانائی مارکٹوں میں مسلم عسکریت پسندی کے خلاف لڑائی میں ریاض کے اہم رول کا اعتراف کرے گا ۔ روس کے وزیر اعظم دمتری میدوف ، برطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون ، فرانس کے صدر فرانکوئس اولانداور جاپان کے ولی عہد ناروہیتو آج اور کل نئے بادشاہ سے شاہ عبداللہ کی موت پر اظہار تعزیت کے لئے سعودی عرب کا دورہ کریں گے ۔ اوباما اپنے دورہ ہند کو مختصر کرتے ہوئے نائب صدر جوبیڈن کی بجائے خود اظہار تعزیت کے لئے سعودی عرب کادورہ کریں گے ۔ جب کہ جوبیڈن سعودی عرب کے دورہ کے لئے واشنگٹن سے پرواز کرنے والے تھے ۔مسلم قائدین نے کل ریاض میں شاہ عبداللہ کے جنازہ میں شرکت کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ چند بین الاقوامی انسانی حقوق گروپوں نے اس دوران مغربی قائدین سے اپیل کی ہے کہ ناراض قائدین کو کچلنے اور مرحوم شاہ عبداللہ کی ستائش کے بجائے خواتین اور بیرونی ورکرس کو حقوق سے محروم کرنے کے سعودی عرب کے ریکارڈ کی مذمت کریں۔ سلمان نے ایک ایسے وقت سعودی عرب میں بادشاہ کے طور پر عہدہ سنبھالا ہے جب اس کے اطراف علاقہ میں ایک بحران چل رہا ہے اور وہ ایران کے اثرورسوخ اور مسلم عسکریت پسندوں کے پھیلا ؤ دونوں کے تعلق سے مایوس ہیں ۔ سعودی جیٹ طیاروں نے شام میں آئی ایس کے ٹھکانوں پربمباری کی ہے۔ سعودی علماء نے آئی ایس کے نظریہ اور وہابی مسلک کے درمیان یکسانیت کے باوجود عسکریت پسند گروپ کی متعدد بار مذمت کی ہے اور پولیس نے گزشتہ دہے میں ہزاروں مشتبہ عسکریت پسندوں کو حراست میں لے لیا ہے ۔
سلمان نے کل وعدہ کیا تھا کہ وہ مملکت کی پالیسیوں کو برقرار رکھیں گے ۔ اور شاہ عبداللہ کی کابینہ کے بیشتر ارکان کو بھی برقرار رکھیں گے ۔ جن میں تیل فینانس، اور خارجہ امور کی وزارتیں شامل ہیں ۔ مغربی ممالک ان کی دفاعی انڈسٹریز کے لئے ایک اہم مارکٹ کے طور پر سعودی عرب کی قدر کرتے ہیں ۔ سلمان نے بادشاہ کے طور پر عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد اپنے فرزند35سالہ پرنس محمد کو ان کا اپنا جانشین اور وزیر دفاع مقرر کیا ہے اور انہیں اسلحہ کے بڑے کنٹراکٹس کے لئے ذمہ دار بنایا ہے ۔ سعودی عرب میں سوگ منانے کی کوئی سرکاری میعاد نہیں ہوتی ہے لیکن شاہی عدالت نے اعلان کیا ہے کہ وہ اتوار تک اظہار تعزریت اور وابستگی کے وعدے حاصل کرے گی۔ کل دیر گئے اسٹیٹ ٹیلی ویژن نے سعودی شہزادوں ، علماء دین، قبائلی سربراہوں اور فوجی لیڈروں بڑے تاجروں اور دیگر اہم شخصیتوں کا ہجوم نئے بادشاہ سلمان کے کندے پر ہاتھ پر بوسہ لینے کے لئے شاہی محل میں جمع ہوگیا تھا ۔ اپنے سوتیلے بھائی69سالہ کاولیعہد کے طور پر اور بھتیجے55سالہ محمد بن نایف کا نائب ولیعہد کے طور پر تیزی کے ساتھ تقررات سے ایسا لگتا ہے کہ اس قیاس آرائی کو حل کرنے کئی برس لگ جائیں گے کہ بر سر اقتدار خاندان میں جانشینی کے تنازعات پیدا ہوسکتے ہیں ۔

Obama, world leaders head to Saudi Arabia to offer condolences

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں