تاریخی ہگلی مدرسہ کو بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں - حکومت مغربی بنگال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-16

تاریخی ہگلی مدرسہ کو بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں - حکومت مغربی بنگال

کولکاتا
ایس این بی / غلام رسول
تاریخی ہگلی مدرسہ کو بند کرنے کا حکومت کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور نہ ہی وہ بند ہوگا ۔ اقلیتوں کی تعلیمی پسماندگی کو دھیان میں رکھتے ہوئے وہاں انگلش میڈیم اسکول قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار ریاستی اقلیتی امور و مدرسہ کے سکریٹری شہید الاسلام نے نوانو میں مسلم ریزرویشن(پروٹیکشن) مورچہ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہگلی مدرسہ میں جس طرح اردو اور بنگلہ میڈیم کے طلبہ پڑھتے آرہے ہیں ، اسی طرح پڑھیں گے لیکن وہاں طلبہ کی تعدا د بہت ہی کم ہے ۔ بہت بڑی جگہ برباد ہورہی ہے ۔ اس لئے وہاں اقلیتوں کی تعلیمی ترقی کو دھیان میں رکھتے ہوئے انگلش میڈیم اسکول قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔مسلم ریزرویشن کے وفد میں شامل امتیاز ملا اور عبدالرحمن نے سکریٹری شہید الاسلام سے کہا کہ وہاں اردو اور بنگلہ میڈیم اسکول کس طرح چلے گا جب کہ وہاں اس کے تمام انفراسٹرکچر کو برباد کردیا گیا ہے ۔ 32سال سے ہیڈ ماسٹر کا عہدہ خالی ہے ۔ سبجیکٹ کے مطابق اساتذہ نہیں ہیں ، طلبہ کے داخلہ کے لئے کوئی اشتہار یا نوٹس جاری نہیں کیاجاتا تو بھلاکوئی گارجین کیسے وہاں اپنا بچہ بھیجے گا ۔ انگلش میڈیم اسکول کے لئے چاروں طرف بینر، ہورڈنگ اور پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ مائنا ریٹی ڈپارٹمنٹ کے لوگ مختلف علاقوں میں گھوم گھوم کر انگلش میڈیم اسکول میں داخلہ کے لئے مہم چلارہے ہیں۔ لیکن200سالہ قدیم اسکول میں داخلہ اور اس کی ترقی کے لئے کچھ بھی نہیں کیاکیاجارہا ہے ۔ آخر اس کے پیچھے اصل مقصد کیا ہے؟ مسلم تنظیم کی طرف سے مطالبہ کیا گیا کہ ہیڈ ماسٹر اور اساتذہ کو ضرورت کے مطابق بحال کیاجائے ، داخلہ کے لئے نوٹس جاری کیاجائے اور ساتھ اردو اور بنگلہ اخباروں میں داخلہ کے لئے اشتہار شائع کیاجائے ۔ اقلیتی امور کے سکریٹری شہید الاسلام نے یقین دہانی کرایا کہ تمام مطالبات پورے کئے جائیں گے۔ ہگلی مدرسہ کو بھی دیکھ بھال کے لئے اے ڈی ایم کو ذمہ داری دی جائے گی کہ وہ اس کی ضرورت اور ترقی کے لئے منتظم کام کریں ۔ اس وقت ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری کو بذریعہ فون ہدایت دی کہ ہگلی مدرسہ کے تعلق سے ضروری اقدام کریں ۔ انہوں نے بھی حیرت ظاہر کیا کہ اسکول بند ہے تو پھر وہاں داخلہ کیوں نہیں ہوگا ۔ داخلہ تو ہونا ہی چاہئے ۔ داخلہ کے لئے نوٹس نہ لگائے جائیں اور ٹیچروں کی کمی کی وجہ سے داخلہ نہیں لیاجارہا ہے تو واقعی یہ بہت ہی غلط اور غیر قانونی ہے ۔
انہوں نے اے ڈی ایم کو اس سلسلے میں ضروری اقدام کرنے کو کہا ہے اور گارجین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو بلا جھجک ہگلی مدرسہ میں داخل کرائیں ۔گزشتہ منگل کو مسلم ریزرویشن(پروٹیکشن) مورچہ کی جانب سے ہگلی مدرسہ میں مظاہرہ کیا گیا ، اور ڈی ایم ، اے ڈی ایم ، ضلع پریشد کے سبھا دی پتی، ہگلی مدرسہ کے اسسٹنٹ ماسٹر انچارج اور دیگر سرکاری دفاتر کو میمورنڈم دیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ محسن قوم حاجی محمد محسن مرحوم کے ووقف کردہ200سالہ تاریخی ہگلی مدرسہ کو برباد کر کے انگلش میڈیم اسکول کسی بھی طور سے منظور نہیں ۔ ہگلی مدرسہ کو بھی اس کے روایتی انداز میں برقرار رکھا جائے اور ساتھ ہی انگلش میڈیم اسکول قائم کیاجائے تو کوئی اعتراض نہیں ہے ۔ اے ڈی ایم عائشہ رانی نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ ہگلی مدرسہ اور انگلش میڈیم اسکول دونوں ہی ایک ساتھ چلیں گے اور انہوں نے اقلیتی امور کے سکریٹری سے رابطہ کر کے وفد کوملاقات کرکے بات چیت کرنے کو کہا تھا۔

No intention to close Historic Hooghly madrasa, WB Govt

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں