مسلمانوں کی ترقی کے لئے تحفظات ہی واحد راہ نہیں - نجمہ ہپت اللہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-08

مسلمانوں کی ترقی کے لئے تحفظات ہی واحد راہ نہیں - نجمہ ہپت اللہ

اقلیتوں کے لئے تحفظات کا کوٹہ ہی ایک راہ نہیں جس کے ذریعہ مسلمانوں کی ترقی ممکن ہو، کیونک ہندوستانی آئین میں اس بات کی گنجائش نہیں کہ مذہبی بنیاد پر کسی مذہبی فرقہ کو تحفظات فراہم کئے جائیں ۔ وزیر برائے اقلیتی امور نجمہ ہبت اللہ نے ان باتوں کا ذکر کرتے ہوئے آج کہا کہ ان کی وزارت نوجوانوں کی صلاحیتوں میں اضافہ کے تئیں غوروفکر میں مشغول ہے۔ وزیر نے کہا کہ’’ سب سے پہلے مجھے یہ بات پوری طرح واضح کرلینے دیں کہ مثبت کارروائی ضروری ہے اور اس ملک میں ایک آئین ہے اور اس کے مطابق ہمیں کام کرنا ہوگا ۔ ہندوستانی قانون کے مطابق، کسی بھی مذہبی فرقہ کو اس کے مذہب کی بنیاد پر تحفظات فراہم کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ، یہی وجہ ہے کہ عدالت میں یہ مسئلہ حل نہیں ہوپارہا ۔ متعدد ریاستوں نے اس ضمن میں کافی جدو جہد کی تاہم وہ سب ناکام ہوئے ، ہبت اللہ نے انڈین ویمن پریس کارپس( آئی ڈبلیو پی سی) سے بات چیت کے دوران یہ بات کہی۔ مرکزی وزیر کا کہنا ہے کہ مارچ تک پیش کی جانے والی تخمینی رپورٹ کے مطابق، وہ اس بات کی اہل ہوجائے گی کہ 10ہزار افراد کو فن سے آراستہ کردے جس کی مدد سے انہیں خود اپنا کاروبار یا اپنی کوئی نجی صنعت شروع کرسکتے ہیں ۔ حکومت کے پاس کتنی ملازمتیں ہیں ؟ بہت ہی کم ، اور کس قدر تحفظات حکومت فراہم کرسکتی ہے ؟ اس کی کوئی حد نہیں ہوگی۔ ہبۃ اللہ نے استفسار یہ انداز میں یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کسی خاص فرقہ کو5فیصد تحفظات عطا کردیتی ہے تو دیگر دوسرے فرقوں کے مسائل کا کیا حال ہوگا؟ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہوئی ان کی ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے ان سے کہاکہ گزشتہ64سال سے ہندوستانی شہری ہونے کی حیثیت سے مسلمانوں کو ان کی بنیادی ضروریات روٹی، کپڑا مکان اور سوچھتا حاصل نہیں اور میں انہیں امور پر کام کرنے والا ہوں ۔

Muslims must stop demanding reservation: Najma Heptullah

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں