پاکستان سے تمام عسکری دہشت گرد گروپس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ - کیری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-14

پاکستان سے تمام عسکری دہشت گرد گروپس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ - کیری

اسلام آباد
پی ٹی آئی
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے پاکستان سے تمام عسکریت پسندگروپس کے خلاف کارروائیوں کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ لشکر طیبہ ، طالبان اور حقانی نٹ ورک جیسی دہشت گرد تنظیمیں علاقائی ممالک بالخصوص ہندوستان کے علاوہ ساری دنیا کے لئے بھی خطرہ ہیں ۔ پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر غیر ملکی امور سرتاج عزیز کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور افغان طالبان حقانی نٹ ورک اور لشکر طیبہ کے علاوہ دیگر عسکری گروپس پاکستان کے لیے سنگین خطرہ برقرار ہیں ۔ وہ صرف پاکستان کے لئے ہی نہیں بلکہ پڑوسی ملک ہندوستان اور امریکہ کے لئے بھی بڑا خطرہ ہیں ۔ کیری نے صاف الفاظ میں کہا کہ تمام دہشت گرد اور انتہا پسند گروپس کو نشانہ بنانا ضروری ہے تاکہ ملک میں سیکوریٹی کا قیام عمل میں آئے۔ کیری ہندوستان کے دورہ کے بعد اسلام آباد پہنچے ۔ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے کہ ایسی تمام دہشت گرد یا انتہا پسند تنظیمیں پاکستان یا کسی اور ملک میں قدم جمانے نہ پائیں ۔ خیال رہے کہ یہ کام انتہائی دشوار ہے جس پر ہنوز توجہ نہیں دی گئی ۔ یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ امریکی اورافغان عہدیدار بار بار اس موقف کا اعادہ کرتے رہے ہیں کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے خفیہ طور پر حقانی نٹ ورک کی مدد کی ہے۔ انہوں نے افغانستان میں اس کے اثرورسوخ میں وسعت کے لئے اس کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ لشکر طیبہ ہندوستان میں بھی کئی حملے کرچکی ہے جس میں26/11حملہ بھی شامل ہے۔ اس حملہ میں166افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں6امریکی بھی شامل ہیں ۔ جان کیری نے اسی حوالہ سے کہا کہ اس سانحہ سے تمام امریکی خاندانوں میں مایوسی اور غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی تھی۔ بے شک امریکہ تمام متاثرین کے خاندانوں کے غم میں برابر کا شریک ہے ۔ پاکستان نے گزشتہ جون کے دوران شمالی وزیرستان علاقہ میں ضرب عضب سے موسوم فوجی کارروائی شروع کی تھی جس کا مقصد علاقہ کو انتہا پسندوں سے پاک کرنا تھا ۔ اب تک اس کاروائی کے نتیجہ میں 1500انتہا پسند ہلاک ہوچکے ہیں۔ کیری نے اسی پس منظر میں کہا کہ کارروائی ہنوز مکمل نہیں ہوئی ہے ، تاہم اس کے نتائج حوصلہ افزا ہیں ۔ انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ ایسی فوجی کاروائیوں سے انتہا پسندوں اور عسکریت پسندوں کی سر گرمیاں قبائیلی علاقوں میں متاثر ہوئی ہیں اور نتیجہ میں بڑی تعداد میں ہتھیار اور گولہ بارود ضبط کئے گئے ہیں۔ سرتاج عزیز نے جان کیری کو یہ تیقن دیا کہ تمام عسکری و انتہا پسند گروپ کے خلاف بلا امتیاز کارروائیوں کو یقینی بنایاجائے گا ۔ انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ پاکستان سے سرحد پار افغانستان پر حملہ کرنے حقانی نٹ ورک کی تمام صلاحیتیں سلب ہوچکی ہیں ۔ توقع ہے کہ ہماری ڈیفنس فورسس مزید کچھ وقت تک انسداد دہشت گرد ی کارروائیاں جاری رکھیں گی ۔ انہوں نے افواج اور انتہا پسندوں اور عسکری گروپس کے ساتھ لڑائی میں تباہ شدہ علاقوں کی باز تعمیر کے لئے مالی امداد کی بھی درخواست کی ۔ کیری نے اس درخواست کو قبول کرتے ہوئے250ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا جو قبائلی علاقوں میں ہنگامی راحت کاری کے لئے مخصوص ہیں ۔ افغانستان سے امریکی اور ناٹو افواج کی واپسی پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکہ کے رول میں تبدیلی ضرور واقع ہوئی ہے تاہم ابھی اس کی تکمیل نہیں ہوئی ۔ سرتاج عزیز نے بتایا کہ فوجی بات چیت کے دوران فریقین نے مختلف النوع مسائل پر تبادلہ خیال کیا جن میں معیشت ، توانائی، نیو کلیر مسائل انسداد دہشت گردی اور نفاذ قانون جیسے شعبہ شامل ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تعلیم سائنس اور ٹکنالوجی پر ایک نیا ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیاجارہا ہے جو اسٹراٹیجک ڈئیلاگ کے لائحہ عمل کے عین مطابق ہے ۔ عزیز نے بتایا کہ دونوں ممالک باہمی تجارت میں فروغ و وسعت پر ایک متفق الرائے ہوئے ۔ انہوں نے امریکہ کی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کی رسائی کے زیادہ سے زیادہ مواقع دئیے جانے کی درخواست کی ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان کو بے چینی سے تجارتی مواقع کانفرنس کا انتظار ہے جس کا انعقاد رواں سال کے مارچ میں مقرر ہے ۔

Kerry urges Pakistan to fight terror groups threatening whole region

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں