بنگلہ دیش - اپوزیشن حکمراں جماعتوں میں جھڑپ - 2 کارکن ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-06

بنگلہ دیش - اپوزیشن حکمراں جماعتوں میں جھڑپ - 2 کارکن ہلاک

ڈھاکہ
پی ٹی آئی
بنگلہ دیش میں حکمراں عوامی لیگ اور بی ای پی کے حامیوں کے درمیان جھڑپ کے واقعہ میں بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے دو ارکان ہلاک ہوگئے ۔ یہ واقعہ متنازعہ انتخابات کے ایک سال مکمل ہونے پر پیش آیا۔ حکام اس کے ساتھ ہی نیم فوجی دستوں کو تعینات کرنے پر مجبور ہوئے جب کہ اپوزیشن نے غیر معینہ مدت کے لئے ملک گیر ناکہ بندی کا اعلان کیا۔10سالہ دو نوجوان شمالی مغربی ضلع ناتور میں جھڑپوں کے دوران ہلاک ہوئے۔ ایک پولیس عہدیدار نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ اتفاق سے دونوں حریف جماعتوں کے حامیوں کا جلو س ایک سڑک پر آمنے سامنے آگیا۔ فائرنگ کے نتیجہ میں بی این پی کے دونوں کارکن مقام واقعہ پر ہی جان بحق ہوگئے ۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی سربراہ خالدہ ضیا ، نے5جنوری کے انتخابات میں شامل ہونے سے انکار کرتے ہوئے اسے شخصی نمائشی قرار دیا تھا ۔ وہ گزشتہ ہفتہ کی شب سے گلشن میں اپنے دفتر میں ہی قید ہیں ۔ سیکوریٹی فورسیز کے علاوہ خاتون پولیس فورس بھی عمارت کے چاروں جانب تعینات ہیں ۔ اپوزیشن نے یوم قتل جمہوریت سے موسوم ملک گیر ریالیوں کے اہتمام کا اعلان کیا ۔ ضیاء کے حامیوں کے ایک گروپ نے ان کے دفتر کا محاصرہ کو توڑ نے کی کوشش کی تاہم پولیس نے ان پر مرچ پاؤڈر کا چھڑکاؤ کرکے اپنے مقصد میں کامیاب ہونے سے روک دیا ۔ اس واقعہ میں کئی افرادزخمی بھی ہوئے ۔69سالہ خالدہ ضیاء نے آفس سے باہر نکلنے میں ناکامی کے بعد غیر معینہ مدت کی ملک گیر ناکہ بندی کا اعلان کیا ۔ اس دوران سڑکیں، ریلویز اور آبی راہ گزاروں سے سفر میں رکاوٹیں پیدا کی جائیں گی ۔ بی این پی سربراہ نے بی بی سی بنگلہ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی احتجاجی ریالیوں کا اہتمام کرے گی ۔ اگرچہ پولیس نے ایسے جلوسوں پر امتناع عائد کررکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس غیر مجاز حکومت کا عوام سے کوئی رشتہ باقی نہیں رہا۔ اس حکومت نے نہ صرف میرا بلکہ پورے ملک کا محاصرہ کررکھا ہے ۔ ضیاء نے یہ وضاحت بھی کی کہ حکومت کو یہ اندیشہ ہے کہ ملک کے عوام میرے ہمنوا نہ بن جائیں ۔

two supporters of the opposition Bangladesh Nationalist Party were killed in clashes with ruling party activists

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں