پولیس اصلاحات میں عدلیہ بھی حصہ دار - سائنٹفک تحقیق لازمی - دہلی بنچ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-14

پولیس اصلاحات میں عدلیہ بھی حصہ دار - سائنٹفک تحقیق لازمی - دہلی بنچ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
سپریم کورٹ نے آج کہا کہ فوجداری نظام انصاف کے ایک لازمی حصہ کے طور پر پولیس اصلاحات اور تربیت یافتہ عملہ سے سائنٹفک انداز میں تحقیق کے عمل کا حصہ دار عدلیہ بھی ہے ۔ تین ججس کی بنچ نے جو جسٹس ٹی ایس ٹھاکر ، آر کے اگر وال اور آدرش کمار گوئل پر مشتمل تھی ، نے کہا کہ جہاں تک تحقیق کے معیار کا تعلق ہے ہم بھی اس کے ایک شریک ہیں ۔ سائنٹفک تحقیق لازمی ہے ۔ عدالت نے اترا کھنڈ کے ایک قتل کیس کا حوالہ دیا جس کی تحقیق پٹواری سے کی گئی تھی ۔ ریٹائرڈ آئی پی ایس آفیسر پرکاش سنگھ کی جانب سے پولیس اصلاحات اور ریاستی حکومتوں کو ہدایات کے سلسلہ میں عدالت میں ایک درخواست داخل کی گئی تھی ۔تحقیقات اور لا اینڈ آرڈر کو پولیس میں علیحدہ کرنے کے مسئلہ پر بنچ نے کہا کہ وہ پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمں ٹ کے چیف آف بیورو کے نظریات جاننے کی خواہاں ہے ۔ اس ادارہ کا قیام1970میں پولیس فورس کو جدید بنانے تجاویز کے لئے عمل میں آیا تھا ۔ بنچ نے کہا کہ سرکاری وکیل (سالیسٹر جنرل رنجیت کمار) چیمبرس تشریف لائیں ۔ سماعت کے دوران سالیسٹر نے جنہوں نے مرکز اور بہار کی نمائندگی پولیس اصلاحات پر قانون سازی کی ، یہ کہتے ہوئے مدافعت کی کہ بعض جرائم کی تحقیق قابل سینئر عہدیدار اور موزوں اقدامات کے ذریعہ کرسکتے ہیں ۔ قبل ازیں عدالت نے کہا تھا کہ بنچ نے کہا کہ دیگر امور جیسے پولیس عہدیداروں کی مقرر ہ معیاد، عملہ کے تقرر اور تبادلہ کے لئے پولیس بورڈ کے قیام پر بعد ازاں غور کیاجائے گا۔

Judiciary is One of the Stakeholders in Police Reforms: SC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں