سفیر ہند برائے امریکہ جئے شنکر معتمد خارجہ ہند مقرر - کابینی کمیٹی کا اچانک فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-30

سفیر ہند برائے امریکہ جئے شنکر معتمد خارجہ ہند مقرر - کابینی کمیٹی کا اچانک فیصلہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی،آئی اے این ایس
سفیر ہند برائے امریکہ ایس جئے شنکر کو کل رات اچانک طور پر ، ملک کا معتمد خارجہ مقرر کیا گیا ۔ وہ سجاتا سنگھ کی جگہ لیں گے جنہیں عملاً علیحدہ کردیا گیا ۔ جئے شنکر1977ء کے بیاچ کے آئی ایف ایس عہدیدار ہیں ۔ ان کے ریٹائرمنٹ کے لئے صرف2ہی دن رہ گئے تھے ۔ قواع کے مطابق ان کی میعاد2سال کی ہوگی۔ سفیر ہند برائے امریکہ مقرر ہونے سے قبل انہوں نے سفیر ہند برائے چین کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دی تھیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکہ( ستمبر2014) اور صدر امریکہ بارک اوباما کے حالیہ دورہ ہند کے دوران اہم رول ادا کیا تھا ۔ جئے شنکر کے تقرر کا فیصلہ، کابینہ کی تقررات کمیٹی( اے سی سی) نے کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی ۔ کل رات دیر گئے یہاں جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں جو سخت لب و لہجہ پر مشتمل نظر آتا تھا ، کہا گیا ہے کہ سجاتا سنگھ کی میعاد کو ، فوری اثر کے ساتھ’’مختصر‘‘ کردیا گیا ۔ وہ8ماہ بعد ریٹائر ہونے والی تھیں ۔ انہوں نے اگست2013میں ملک کی تیسری خاتون معتمد خارجہ کی حیثیت سے جائزہ حاصل کیا تھا ۔ سرکاری ذرائع نے اشارہ دیا کہ سجاتا سنگھ کو کوئی اور عہدہ نہیں دیاجارہا ہے۔ نئے سفیر ہند برائے امریک کا عنقریب تقرر کیاجائے گا۔ یو این آئی کے بموجب جئے شنکر نے آج اپنے نئے عہدہ کا جائزہ حاصل کرلیا۔ سجاتا سنگھ نے اپنی میعاد عہد ہ کو مختصر کئے جانے کے بعد استعفیٰ دے دیا ۔ جئے شنکر نے اپنے عہدہ کا جائزہ حاصل کرتے ہوئے کہا کہ’’ مجھے یہ جائزہ حاصل کرتے ہوئے آپ تمام( میڈیا ارکان) کے ساتھ کام کرتے ہوئے خوشی ہوتی ہے ۔ میں جانتا ہو کہ ہماری خارجہ پالیسی کو پیش کرنے میں میڈیا کا اہم رول ہے۔ ترجیحات کے بارے میں سوال کئے جانے پر نئے معتمد خارجہ نے کہا کہ’’میری ترجیحات ، حکومت کی ترجیحات ہیں اسلئے میں سمجھتا ہوں کہ بحالت موجودہ ہمیں ، اس بات کو حکومت پر چھوڑ دینا چاہئے ۔ یہ ایک بڑی ذمہ داری ہے ۔ میں یہ کہوں گا کہ مجھے جو ذمہ داری سونپی گئی ۔ وہ میرے لئے ایک بڑا اعزاز ہے ۔ میں آپ تمام کے ساتھ کام کرنے کا متمنی ہوں ۔‘‘ بتایاجاتا ہے کہ جئے شنکر نے ہند۔ امریکہ نیو کلیر معاملت کے لئے بھی مذاکرات میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ وزارت امور خارجہ میں یہ اہم ردوبدل صدر امریکہ بارک اوباما کے سہ روزہ دورہ ہند کے اختتام کے دوسرے ہی دن کی گئی ۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
سجاتا سنگھ کو معتمد خارجہ کے عہدہ سے برطرف کردینے حکومت کے فیصلہ کے وقت پر کانگریس نے سوال اٹھایا ہے اور اس بات پر تعجب ظاہر کیا کہ آیا آئی ایف ایس عہدیدار دیویانی کھوبر گڈے سے متعلق ان کے موقف کا انتقام لیاجارہا ہے۔ سابق وزیر اطلاعات و نشریات منیش تیواری نے ٹوئٹر پر لکھا ’’سجاتا سنگھ نے دیویانی کھوبر گڈے کے بارے میں جو موقف اختیار کیا تھا ، کیا یہ اس کا تاخیر سے لیاجانے والا انتقام ہے ۔ ایک صدارتی دورہ کے بعد ان کی برطرفی کیا محض ایک اتفاق ہے ۔‘‘ حکومت نے کل رات فیصلہ کیا کہ سجاتا سنگھ کی بقیہ8ماہ کی میعاد کو مختصر کردیاجائے اور ان کے بجائے ایس جئے شنکر کو معتمد خارجہ مقرر کیاجائے جو امریکہ میں ہندوستان کے سفیر کے عہدہ پر فائز ہیں ۔ واضح رہے کہ دیویانی کھور گڈے کو جب امریکہ میں گرفتار کیا گیا تھا تو اس وقت سجاتا سنگھ ہی معتمد خارجہ کے عہدہ پر فائز تھیں اور ان کی گرفتاری کے نتیجہ میں ایک سفارتی تنازعہ پیدا ہوگیا تھا ۔1999بیاچ کی آئی پی ایس عہدیدار دیویانی کو ویزا فراڈ کے الزام میں2013میں نیویارک میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ اس واقعہ کے سبب دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تنازعہ پید اہوگیا تھا اور ہندوستان نے رد عمل کے ظور پر کئی امریکی سفراء کی مراعات میں کمی کردی تھی۔ سجاتا سنگھ بحیثیت معتمد خارجہ اس معاملہ میں سخت موقف اختیار کیا تھا ۔
جئے شنکر کا تقرر بہترین فیصلہ: عمر عبداللہ
اسی دوران جموں و کشمیر کے سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے ایس جئے شنکر کو معتمد خارجہ بنانے کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ بہترین فیصلہ ہے ۔ عمر عبداللہ نے ٹوئٹرپر لکھا کہ آخر سابق معتمد خارجہ سجاتا سنگھ کہاں جائیں گی ۔ جہاں تک مجھے یاد ہے منموہن سنگھ نے بھی جئے شنکر کو معتمد خارجہ بنانا چاہا تھا لیکن پارٹی کے مشیروں نے اس کے خلاف رائے دی تھی ۔ بہر حال یہ وزارت خارجہ میں ایک بڑا ردوبدل ہے۔ میں جئے شنکر کو اس وقت سے جانتا ہوں جب کہ میں وزارت خارجہ میں مملکتی وزیر کے عہدہ پر فائز تھا اور وہ پراگ میں سفیر کے عہدہ پر فائز تھے ۔ وہ ایک اعلیٰ سطحی سفارت کار ہیں اور بہترین معتمد خارجہ ثابت ہوں گے ، اس میں کوئی شبہ نہیں ۔ واضح رہے کہ جئے شنکر نئے آج معتمد خارجہ کا عہدہ سنبھال لیا ہے اور سجاتا سنگھ کے جانشین بنے ہین جن کی میعاد کل رات دیر گئے ختم ہوگئی ۔ ایک اور اطلاع کے مطابق جئے شنکر کو معتمد خارجہ مقرر کرنے کے فیصلہ کی مدافعت کرتے ہوئے بی جے پی نے آج سیاسی مقاصد کی تردید کی اور کہا کہ حکومت نے عہدیداروں کے تقرر سے متعلق فیصلہ کرنے کے اپنے حق کا استعمال کرتے ہوئے یہ قدم اٹھایا ہے ۔ بی جے پی ترجمان نلین کوہلی نے کہا کہ اس معاملہ میں ہنگامہ برپا کرنے کی مجھے کوئی وجہ نظر نہیں آتی ۔ کسی بھی حکومت کو یہ حق حاصل ہوتا ہے کہ وہ اس بات کا فیصلہ کرے کہ کس عہدیدار کو کیا ذمہ داری تفویض کی جائے ۔ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے ، اس سے پہلے کی حکومتوں نے بھی ایسے فیصلے کیے ہیں۔ اس فیصلہ پر سوال اٹھانے پر کانگریس کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کے ترجمان کسی بھی مسئلہ پر سیاست کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں ۔ بہر حال ایسا نہیں معلوم ہوتا کہ وہ اپنی قیادت سے متاثر ہیں، اسی لئے کسی بھی مسئلہ پر شوروغل کرنا ان کا ایک مستقل طریقہ معلوم ہوتا ہے۔ وہ ایسے مسئلہ پر بھی ہنگامہ برپا کردیتے ہیں جہاں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی ہے ۔ کوہلی نے کہا کہ ہر اقدام کا سیاسی مقصد نہیں ہوسکتا ۔ حکومت کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی بھی عہدیدار کا تقرر کرے اور پہلے قائم ہونے والی حکومتوں نے بھی یہی کیا ہے ۔ ہر اقدام کا سیاسی مقصد نہیں ہوسکتا۔

Jaishankar takes charge as Indian Foreign Secretary

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں