لفظ سیکولر و سوشلسٹ کو حذف کرنے کا مطالبہ بد بختانہ - ایس پی جتن مانجھی پی ایم کے کی تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-30

لفظ سیکولر و سوشلسٹ کو حذف کرنے کا مطالبہ بد بختانہ - ایس پی جتن مانجھی پی ایم کے کی تنقید

لکھنو
پی ٹی آئی
مرکز کی جانب سے جاری کردہ اشتہار جس میں دستور کے دیباچہ کی تصویر شائع کی گئی تھی ، لفظ سیکولر اور سوشلسٹ کے حذف کیے جانے پر سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی نے کہا کہ یہ انتہائی بدبختانہ امر ہے ۔ اس کی وجہ سے دنیا کو ایک غلط پیام ملے گا ۔ سماج وادی پارٹی قائد شیو پال یادو نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ لفظ سیکولر اور سوشلسٹ کے حذف کرنے کے بارے میں سوچنا بھی افسوسناک اور بدبختانہ ہے ۔ یہ محض ایک اتفاق نہیں ہوسکتا کہ مرکز نے اپنے اشتہارات میں ان الفاظ کو حذف کردیا اور ان کی حلیف جماعت شیو سینا یہ کہہ رہی ہے کہ ان دو الفاظ کو مستقل طور پر دستور کے دیباچہ سے خارج کیا جاسکتا ہے ۔یہ مجاہدین آزادی کی توہین ہے جنہوں نے ہندوستان کو ایک سوشلسٹ ملک کے طور پر دیکھنا چاہ تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سبھاش چندر بوس نے ہری پور کنونشن میں سماج واد( سوشل ازم) کی وکالت کی تھی ، جب کہ چندر شیکھر آزاد نے ہندوستان ریپبلکن سوشلسٹ آرمی قائم کی تھی ۔ پنڈت جواہر لال نہرو اور بابا صاحب امبیڈکر نے بھی سماج واد کی تائید میں آواز اٹھائی تھی ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ حذف شدہ الفاظ سے دنیا کو ایک غلط پیام ملے گا، یادو نے کہا کہ بابا ئے قوم مہاتما گاندھی اور رام منوہر لوہیا بھی سماج واد میں یقین رکھتے تھے ۔ واضح رہے کہ مرکز کی جانب سے جاری کردہ اشتہار میں دستور کے دیباچہ کی42ویں ترمیم سے پہلے کی تصویر شائع کی گئی جس میں سیکولر اور سوشلسٹ جیسے الفاظ شامل نہیں تھے ۔ مرکز کی مدافعت کرتے ہوئے مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کل کہا تھا کہ تاریخی تناظر میں بعض خیالات کے اظہار پر اعتراض کیوں کیاجارہا ہے ۔ یہ دیباچہ جو اشتہار میں شائع کیا گیا ہے ، اصل دیباچہ ہے اور اس وقت کی قانون ساز اسمبلی نے اسے تیار کیا تھا جس میں جواہر لال نہرو ، بی آر امبیڈکر جیسے قائدین شامل تھے۔ اس وقت یہ دو الفاظ دستور کے دیباچہ میں شامل نہیں تھے ۔ چینائی اور پٹنہ سے موصولہ علیحدہ اطلاع کے مطابق دستور سے لفظ سیکولر اور سوشلسٹ حذف کردینے این ڈی اے حکومت کی کلیدی حلیف جماعت شیو سینا کے مطالبے اور اس مسئلہ پر مباحث سے حکومت کے اتفاق پر آج خود این ڈی اے حکومت کی ایک اورحلیف جماعت پی ایم کے نے کڑی تنقید کی اور اسے ’’پریشان کن‘‘ قرار دیا ۔
چیف منسٹر بہار جتن رام مانجھی نے بھی اس معاملہ میں حکومت کو نشانہ تنقید بنایا ۔ مہاتما گاندھی کے پڑ پوتے تشار گاندھی نے اس مطالبہ کو قابل مذمت اور حقارت آمیز قرار دیا اور کہا کہ جہالت و کٹر پن کے سبب یہ بیان دیا گیا ہے ۔ پی ایم کے نے حکومت کی اس تجویز پر سخت صدمہ کا اظہار کیا کہ دیباچہ پر مباحث کرائے جائیں اور اسے یہ یاددلانا چاہا کہ اس نے ترقی کے موضوع پر اقتدار حاصل کیا ہے اور اسے اس پر قائم رہنا چاہئے۔ پی ایم کے ، کے بانی ایس رام داس نے چینائی میں کہا دستور کے دیباچہ سے لفظ سوشلسٹ و سیکولر حذف کرنے شیو سینا کا مطالبہ اور مرکزی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی روی شنکر پرساد کا بیان کہ اس پر مباھث ہونے چاہئیں ، انتہائی صدمہ انگیز ہے ۔ رام داس نے کہا کہ پرساد کا یہ بیان کہ حکومت اصل دیباچہ کو استعمال کرنا چاہتی ہے جس میں لفظ سیکولر و سوشلسٹ شامل نہیں ہے ، درست نہیں ۔ انہوں نے اس اشتہار پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا جس میں42ویں ترمیم سے پہلے کے دیباچہ کی تصویر شائع کی گئی ہے اور جس میں مذکورہ الفاظ شامل نہیں ہیں ۔ انہوں نے اسے ایک منصوبہ بند حرکت قرار دیا ۔ رام داس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سیکولر ازم اور سوشل ازم اس ملک کی بنیادی شناخت ہیں جو ہمیشہ برقرار رہیں گی ۔ ہندوستان میں کسی کو اسے تبدیل کرنے کے بارے میں سوچنا نہیں چاہئے ۔ اس ضمن میں مباحث غیر ضروری ہیں ۔ پٹنہ میں مانجھی نے کہا کہ بعض افراد یہ کہہ رہے کہ سیکولر ازم کی ضرورت نہیں ہے اور ہندوستان کو اس کے بارے میں بھول جانا چاہئے ۔ یہ انتہائی پریشان کن بیان ہے ۔ مہاتما گاندھی نے ہمیشہ بقائے باہم کی بات کی تھی ۔ کیا ہم اتنے غیر حساس ہوچکے ہیں کہ یہ کہہ دیں کہ سیکولرازم کی ضرورت نہیں ۔
چینائی
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا ہے کہ سیکولر ازم ہندوستانی عوام کے خون میں شامل ہے حکومت سیکولرازم کی پ ابند ہے اسے دستور ہند کے دیباچے سے ہٹانے کے بارے میں غور نہیں کیاجارہا ہے۔ مرکزی وزیر امکنہ و انسداد غربت نے اس بارے میں ان کے خیالات کے بارے میں سوال پر کہا کہ ہم سیکولر ازم کے پابند ہیں ۔ اس تعلق سے کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ اسے ہٹانے کے بارے میں کوئی غور نہیں ہورہا ہے ۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیکولر ازم ہندوستانی عوام کے خون میں ہے اور یہ ہماری تہذیب میں شامل ہے ۔ اصل دیباچہ میں یہ شامل نہیں تھا اور اسے ایمرجنسی کے دور میں شامل کیا گیا ۔ حکومت نے ایک اشتہار میں دستور کے ابتدائی دیباچہ کی ایک تصویر شائع کی تھی جس پر ایک تنازعہ پیدا ہوگیا تھا ۔ شیو سینا نے مطالبہ کیا تھا کہ دستور ہند کے عہد سے لفظ سیکولر اور سوشلسٹ کو حذف کردیاجائے ۔

Govt Under Fire For Debate Talk on Sena's Preamble Demand

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں