فرانس سے جنگی طیاروں کی خریدی کا مسئلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-13

فرانس سے جنگی طیاروں کی خریدی کا مسئلہ

نئی دہلی
یو این آئی
ہندستان نے فرانس سے کہا ہے کہ وہ ہندستانی فضائیہ کے لئے126جنگی طیاروں کی خریداری کے لئے اربوں ڈالر کے دفاعی سودے کے سلسلے میں متنازعہ امور پر اپنا موقف واضح کرے۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے اپنے فرانسیسی ہم منصب جیاں ایس لی ڈرائن کو تحریر کردہ ایک خط میں کہا ہے کہ وہ اس پیچیدہ مسئلے کو حل کرنے کے لئے ماہرین کی ایک با اختیار ٹیم ہندوستان بھیجیں ۔ کیونکہ تاخیر ہونے سے سودے کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔وزارت دفاع کے ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اس سال اپریل میں فرانس کا دورہ کریں گے اور ہندوستان چاہتا ہے کہ ان کے دورے سے قبل یہ مسئلہ حل ہوجائے ۔ ڈرائن نے اپنے دورہ ہند کے دوران اعلیٰ سطحی فرانسیسی ٹیم بھیجنے کا وعدہ کیا تھا ۔ ہنوستان مودی کے دور فرانس سے قبل رافیل لڑاکا طیاروں کے حصول کے20ملین ڈالر پراجکٹ پر ایک یا دوسری طرح ایک قطعی اپیل کا منصوبہ رکھتا ہے ۔ذرائع نے کہا کہ وزارت دفاع 108رافیل لڑاکا طیاروں کی سربراہی کی ذمہ داری قبول کرنے اس کے پس و پیش کی وجہ سے فرانسیسی شہری ہوا بازی کمپنی ڈسالٹ کے ساتھ پریشان ہے جو رافیل لڑاکا طیارے تیار کرتی ہے۔ جو پہلے18جیٹس کی فراہمی کے بعد ٹکنالوجی کی منتقلی کے ساتھ ہندوستان میں ہندوستان ایرونانکس لمٹیڈ ایچ اے ایل کی جانب سے تیار کئے جائیں گے ۔ قیمت بڑھانے پر فرانس کی کمپنی کے اصرار کی وجہ سے یادداشت مفاہمت بھی کھٹائی میں پڑ گئی ہے ۔ اس کمپنی سے لڑاکا طیاروں کے حصول کے لئے سب سے کم بولی کی وجہ سے اس کو منتخب کیا گیا تھا۔
ذرائع نے کہا کہ یادداشت مفاہمت میں فرانس پر یہ واضح کردیا گیا ہے کہ حقیقی قیمت سے کسی انحراف کو قبول نہیں کیاجائے گا۔ ذرائع نے کہا ہے کہ ہمارے پاس دوسرا کوئی انتخاب نہیں ہے سوائے اس کے کہ قیمت کو تبدیل کر نے پر اگر ڈسالٹ اصرار کرے تو پورے معاہدہ کو منسوخ کیاجائے ۔ یہ پراجکٹ ہندوستان میں تیار کئے جانے والے لڑاکا طیاروں کی ملکیت قبول کرنے ڈسالٹ کے پس و پیش کی وجہ سے اب تقریباً ایک سال سے رکا ہوا ہے ۔ گیند اب فرانس کے کورٹ میں ہے ۔ ہندوستان ایسے ایک میگا پراجکٹ میں آر ایف پی کی کوئی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دے سکتا اور نہ ہی غیر اختتام پذیر مذاکرات کو وہ برداشت کرسکتا ہے۔ ذرائع نے کہا ہے کہ ایک قطعی اپیل ایک یا دیگر طریقہ سے کی گئی ہے ۔ فیلڈ آزمائشوں کے بعد سویڈن کی کمپنی گریپین روس کی مگ35 امریکہ کی ایف،اے۔18سوپر ہارنیٹ اور ایف۔16سوپر وائپر مسابقت کی پشت پناہی کی حامل یورو فائٹر تائیفون ، جرمنی، اسپین، اور اٹلی اور فرانسیسی رافیل(ڈسالٹ) کی کمرشیل بولیاں کھولی گئیں اور رافیل کو جنوری2012میں فاتح قرار دیا گیا ۔ تب سے کنٹراکٹ کے مذاکرات جاری ہیں ۔

India, France agree to 'fast track' Rafale fighter jet deal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں