پی ٹی آئی
اسرو کے مریخ مشن کی ٹیم نے اس کی پہلی ہی کوشش میں کامیابی کے حصول کے اعتراف میں سائنس اور انجینئرنگ کے زمرہ میں باوقار2015ء اسپیس پایونیر ایوارڈ جیتا ہے۔ یہ باوقار ایوارڈ نیشنل اسپیس سوسائٹی کی جانب سے دیاجاتا ہے اور یہ20-24مئی ٹورنٹو میں منعقد شدنی نیشنل اسپیس سوسائٹی کے2015ء کی انٹر نیشنل اسپیس کانفرنس کے دوران اسرو کی مریخ مدار پروگرام ٹیم کو پیش کیاجائے گا۔یہ مشن5نومبر2013ء میں شروع کیا گیا تھا ۔ اور یہ24ستمبر2014ء کو مریخ کے مدار میں داخل ہوگیا تھا ۔ ایک بیان میں یہ بات کہی گئی ہے۔ سوسائٹی نے کہا کہ اس مشن نے دو اہم مشن کی پہلی ہی کوشش میں کامیابی حاصل کی تھی ۔ جن میں سے ایک ہندوستانی اسپیس ایر کرافٹ 24ستمبر2014ء کو پہلی ہی کوشش میں مارچ کے مدار میں داخل ہوگیا تھا جو کسی دیگر ملک نے ایسا کبھی نہیں کیا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ یہ اسپیس کرافٹ ایک انتہا کے ساتھ ایک بیضوی شکل کے مدار میں ہے ۔ اور اس میں ایک ایسا کیمرہ ہے جو مریخ کی مکمل ڈسک کلر تصاویر لے رہا ہے ۔ ماضی میں شاذونادر ہی چند ڈسک تصاویر کبھی لی گئی تھیں ۔ جن میں سے بیشتر سیارہ کو پہنچنے کے بعد لی گئی تھیں ۔ یہ تصاویر فلکیاتی سائنسدانوں کی مدد کرسکتی ہے ۔ مریخ مدار پروگرام کی ٹیم ڈاکٹر مائیل سوامی انادورائی کی زیر صدارت بنگلور میں واقع ہے ۔ اسپیس پایونیر ایوارڈ ان ڈیوس کی جانب سے تخلیق کردہ ایک حقیقی خاکہ سے پلیسرولے کیلیفورنیا میں بیکر آرٹ فاؤنڈری میں ڈھالے گئے ، چاندی جیسے پیوٹر چاند گلوب پر مشتمل ہے ۔
ISRO Mars Orbiter Mission Team Wins Space Pioneer Award
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں