حیدرآباد - خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانے موبائل ایپ جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-01

حیدرآباد - خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانے موبائل ایپ جاری

حیدرآباد
آئی اے این ایس
حیدرآباد سٹی پولیس نے نئے سال کے موقع پر ایک نیا موبائل اپلی کیشن جاری کیا ہے جو سفر کے دوران خواتین کے تحفظ کو یقینی بنائے گا ۔ ایمرجنسی کی صورت میں ایس او ایس بٹن کا استعمال کرتے ہوئے فوری طور پر مدد حاصل کی جاسکے گی ۔ موبائل اپلی کیشن کو’’ہاک آئی‘‘ کا نام دیا گیا ہے ۔ یہ اپلی کیشن جرائم اور ٹریفک قواعد خلاف ورزیوں کی اطلاع پہنچاتے ہوئے شہریوں کو سٹیزن پولیس بننے میں مدد کرے گا۔اپلی کیشن کے ذریعہ خود پولیس ملازمین کی جانب سے قوانین کی خلاف ورزی کی رپورٹ کی جاسکتی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ پولسنگ کو بہتر بنانے کی تجاویز بھی پیش کرنے کی سہولت دستیاب ہے ۔ پولیس کی بہترین خدمات کی ستائش بھی کی جاسکتی ہے ۔ سٹی پولیس کمشنر ایم مہندر ریڈی نے بتایا کہ موبائل اپلی کیشن کا استعمال کرتے ہوئے شہری اپنی ملازمین ، ورکرس یا کرایہ دار کی تفصیلات پولیس کے پاس درج کراسکتے ہیں ۔ کمیونٹی پولنسنگ کے لئے بھی اپنا نام رجسٹرکرایا جاسکتا ہے ۔ اس اپلی کیشن کے ذریعہ پولیس کے تمام فون نمبرات تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے اور فراہم کردہ اطلاعات یاتفصیلات کا موقف بھی معلوم کیاجاسکتا ہے ۔سٹی پولیس سربراہ نے بتایا کہ یہ موبائل اپلی کیشن عوام دوست اور مثبت پولسنگ کا حصہ ہے ۔ یہ اپلی کیشن ٹیکسی ، کیاب ،آٹو رکشا، بس ، ٹرین یا کسی بھی گاڑی میں سفر کرنے والی خواتین کے تحفظ کو یقینی بناسکتا ہے ۔ ایک خاتون کو صرف اتنا کرنا ہوگا کہ وہ سواری میں سوار ہونے سے قبل اس کی تصویر یا ویڈیو لے لے ،گاڑی کا نمبر نوٹ کرے اور جہاں سوار ہوئی ہیں جگہ کے نام کے ساتھ تمام تفصیلات آن لائن پولیس کو بھیج دیں۔ سفر کے دوران کوئی مسئلہ درپیش ہوتا ہے تو یہ تفصیلات بھیجی جاسکتی ہیں۔ منزل پر پہنچنے کے بعد اپلی کیشن استعمال کنندگان سفر کے دوران ہونے والے تمام واقعات اور اپنے تبصرے بھی روانہ کرسکتے ہیں ۔ ایس او ایس بٹن صرف ہنگامی حالت میں استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے تاکہ فوری طور پر پ ولیس کی مد د حاصل کی جاسکے ۔ تناؤ و پریشانی ہنگامی صورتحال میں جیسے ہی ایس او ایس کا بٹن دبایاجائے گا پہلے سے ریکارڈ شدہ پیام5دوستوں اور رشتہ داروں کو پہنچ جائے گا جن کے نام پہلے سے لسٹ میں شامل کرنے ہوں گے ۔ مقام کے طول بلد اور عرض بلد(محل وقوع) کی تفصیلات بھی پہنچ جائیں گی ۔ متعلقہ پولیس اسٹیشن کے انسپکر ، اے سی پی ، ڈی سی پی ، پٹرول موبائلس اور مین کنٹرول روم کو بھی یہ پیام جائے گا اور فوری کارروائی تصور کی جاتی ہے اور یہ اپلی کیشن شہریوں کو ان تمام دشواریوں سے چھٹکارا دلا سکتا ہے ۔ صرف ایک بٹن دباتے ہوئے پولیس کو شکایت کی جاسکتی ہے ۔ اپلی کیشن میں مختلف زمرے بھی ہیں جیسے ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی ، جرائم کے واقعات ، خواتین کے خلاف جرائم اور خود پولیس کی طرف سے قوانین کی خلاف ورزی بھی شامل ہے ۔ سٹی پولیس کمشنر مہندر ریڈی نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اس اپلی کیشن کا ہر ممکن طور پر استعمال کریں اور حیدرآباد کو جرائم سے پاک شہر بنانے کے لئے ہم سے ہاتھ ملا لیں ۔

Hyderabad police mobile app for women's safety

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں