آئی اے این ایس
آندھر اپردیش حکومت بہت جلد اپنے اسمارٹ آندھرا پردیش پروگرام کے تحت ایک آن لائن شکایتی نظام کا آغاز عمل میں لائے گی ۔ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو 15جنوری سے پہلے آن لائن شکایتی نگراں نظام، می کوسم کا آغاز کریں گے۔ اس نظام کے ذڑیعہ ریاست کے شہری اپنی شکایتوں اور نمائندگیوں کا موف معلوم کرسکیں گے جس کے لئے انہیں اپنا آدھا کارڈ نمبر داخل کرنا ہوگا ۔ چندرا بابو نائیڈو نے حال ہی میں محکمہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے عہدیداروں کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس منعقد کیا تھا جس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا ۔ چیف منسٹر نے تجویز پیش کی تھی کہ ای گورننس سوسائٹی کے قیام کے ذریعہ شہریوں کو فراہم کی جارہیں آن لائن خدمات پر نہ صرف نظر رکھی جاسکے گی بلکہ شکایت پر جاری کارروائی میں پیشرفت سے بھی آگاہی حاصل کی جاسکے گی ۔ انہوں نے محکمہ انفارمیشن ٹکنالوجی کو ہدایت دی تھی کہ ایک ایسا منصوبہ تیار کریں جس کی مدد سے ملک کا پہلا’’رائٹ ٹو گڈ گورننس ایکٹ‘‘ مدون کیا جاسکے۔ انہوں نے محکمہ کو ہدایت دی کہ مواضعات کی سطح کے عہدیداروں میں فوجی طور پر10ہزار ٹیبلٹس کی تقسیم عمل میں لائیں ۔ وہ عوامی فلاحی اسکیموں کا ڈیٹا اکٹھا کر کے اہم تفصیلات آن لائن اپ ڈیٹ کریں گے ۔ عہدیداروں نے انہیں مطلع کیا کہ کیناڈا اور تروپتی میں انکوبیشن سنٹرس تعمیر ہوچکے ہیں اور آپریشنس شروع کرنے کے لئے تیار ہیں ۔ چندرابابو نائیڈو نے عہدیداروں کو تجویز پیش کی کہ وہ یونیورسٹیوں اور کالجوں میں بھی انکوبیشن سنٹرس کے قیام کی کوشش کریں ۔ حکومت، اضلاع اننت پور ، چتور ، گنٹور، مغربی گوداوری اور سریکا کلمم میں ڈیجیٹل لٹریسی کیمپس منعقد کرے گی ۔ ان کیمپوں میں آئی ٹی ماہرین ، عہدیداروں کو تربیت دیں گے ۔ اسی دوران چندرا بابو نائیڈو مارچ میں وشاکھا پٹنم کے مدھرواڑہ میں سگنیچر ٹاور کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ یہ عمارت آندھرا پردیش میں انفار میشن ٹکنالوجی کی نشاہ ثانیہ کی علامت ہوگی ۔ یہ بیان کرتے ہوئے کہ مرکزی حکومت نے وشاکھا پٹنم انفارمیشن ٹکنالوجی انوسٹمنٹ ریجن( آئی ٹی آئی آر) پراجکٹ سے متعلق چند مخصوص مسائل پر وضاحت طلب کی ہے ، چیف منسٹر نے آئی ٹی مشیر کو ہدایت دی کہ وہ مرکز کے شکوک و شبہات فوری دور کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ پراجکٹ کو جلد سے جلد تمام منظوریاں حاصل ہوں ۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں