ڈنلپ کارخانہ کو مرکزی حکومت اپنی تحویل میں لینے کی خواہشمند - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-04

ڈنلپ کارخانہ کو مرکزی حکومت اپنی تحویل میں لینے کی خواہشمند

کولکاتا
ایس این بی
ہندوستان کا مشہور موٹر کار کارخانہ ہگلی کے شاہ گنج میں واقع ڈنلپ گزشتہ ایک دہائی سے بحران کا شکار ہے ۔ یہ کارخانہ کئی بار کھلا اور بند ہوا ۔جب سے اس کارخانہ کو پون روئیا نے اپنی تحویل میں لیا ہے تب سے یہ کارخانہ مزید بحرانی کیفیت سے دوچار ہوا ۔ یہ کارخانہ8اکتوبر2011سے بند چل رہا ہے ۔ تقریباً3سال بند رہنے کے بعد 25ستمبر2014کوریاستی وزیر محنت مولائے گھٹک نے اس کارخانہ کو دوبارہ کھولنے کے لئے اس کے مالک پون روئیاسے بات چیت بھی کی تھی لیکن اب تک یہاں پروڈکشن کا کام شروع نہیں ہے۔ اس مشہور کارخانہ کو کھولنے اور اس کے شاندار ماضی کو واپس لانے کے لئے اب مرکزی حکومت دلچسپی لینے لگی ہے ۔ خبر ہے کہ آئندہ5جنوری2015کو مرکزی صنعتی کمیٹی کے نمائندے ڈنلپ کارخانہ کا دورہ کرنے والے ہیں اور یہ قیاس لگایاجارہا ہے کہ مرکزی حکومت اس کارخانہ کو تحویل میں لینا چاہتی ہے ۔ پردیش بی جے پی نے ڈنلپ کا رخانہ کا سہارا لیتے ہوئے یہاں اپنی سیاسی طاقت اور مضبوط کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق آئندہ سوموار5جنوری2015کو بی جے پی کے سینئر لیڈر چندن مترا کی قیادت میں مرکزی صنعتی کمیٹی کے نمائندے ڈنلپ کا دورہ کریں گے اور مرکزی حکومت اس کارخانہ کو اگر ایکوائر کرتی ہے تو اس سے کارخانہ میں کام کرنے والے مزدور اور آس پاس کے علاقوں کی ترقی بھی ہوگی ۔
ساتھ ہی ریاستی بی جے پی آئندہ سال2016میں ہونیو الے اسمبلی الیکشن میں اس کا موضوع بنائے گئے۔ گویا کہ اس کے سہارے وہ انتخابی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گی۔ ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت نے اس کارخانہ کو تحویل میں لے کر یہاں فوجی محکمہ کے مختلف چیزوں کا پروڈکشن کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ یہاں بائیو سینا کے استعمال میں لائے جانے والے سامانوں کا پروڈکشن کیاجاسکتا ہے ۔ واضح رہے کہ سہا گنج میں واقع ڈنلپ کارخانہ کے پاس کل189ایکڑ زمین ہے ۔ ان میں سے56ایکڑ زمین پر کارخانہ قائم ہے ۔
کارخانہ قائم کرنے کے بعد یہاں بقیہ زمین پر اسمارٹ سٹی بنائے جانے کامنصوبہ ہے ۔ اس سلسلے میں چندن مترا نے بتایا کہ مرکزی حکومت اس کارخانہ کو اپنی تحویل میں لینے کے بارے میں سوچ رہی ہے اور اس کے پاس کئی منصوبے ہیں ۔ اس لئے ڈنلپ کارخانہ کی شروعات ہونے کے بعد یہاں بے کار پڑی زمین کا کس طرح استعمال کیاجاسکتا ہے اس کے تعلق سے غوروخوض کیاجارہا ہے۔ اگر ایسا ہوجاتا ہے تو ڈنلپ کارخانہ کے مزدوروں کا مستقبل تابناک ہوجائے گا اور آس پاس کے علاقوں کا بھی ڈیولپمنٹ ہوگا۔

Dunlop factory central government seeks extradition

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں