نیوکلیر معاہدہ بی جے پی کا ایک اور یوٹرن - کانگریس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-27

نیوکلیر معاہدہ بی جے پی کا ایک اور یوٹرن - کانگریس

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس نے آج بی جے پی پر ہند۔ امریکہ نیو کلیر معاہدہ کے تئیں یوٹرن اختیار کرتے ہوئے دو رخی پن اپنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے یہ استفسار کیا کہ یوپی اے دور اقتدار میں اس نے اس طرح کے معاہدوں کی پیشرفت میں کی جارہی کارروائیوں کی مخالفت کیوں کی تھی؟ خیال رہے کہ کانگریس کی جانب سے یہ رد عمل اس وقت منظر عام پر آیا جب کہ کل امریکی صدر اوباما وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان ملاقات اور بات چیت کے بعد سیول نیو کلیر معاہدہ پر عمل آوری کا اعلان ہوگیا ۔ جس میں فریقین نے ناگہانی حادثہ کے وقت نیو کلیئر ری ایکٹرس کے سربراہوں کی ذمہ داری سے متعلق کلیدی رکاوٹوں کا مسئلہ حل کرلیا۔ علاوہ ازیں مجوزہ ہندوستان نیو کلیئر پلانٹس کو امریکہ اور دیگر ممالک کی جانب سے فراہم کردہ ایندھن کی نگرانی سے متعلق رکاوٹیں بھی دور کرلی گئیں ۔ پارٹی جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے آج ٹویٹر پر کہا کہ بی جے پی کی جانب سے یہ ایک اور یوٹرن ہے ۔ آج وہ نیو کلیر بل میں کی جارہی تمام ترمیمات کا سہرا اپنے سر باندھ رہے ہیں جس کی انہوں نے یوپی اے دور اقتدار میں مخالف کی تھی ۔ یہ پارٹی یوٹرن لینے اور دو رخی پن اختیار کرنے میں انتہائی شاطر انہ درک و مہارت رکھتی ہے ۔
کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کے معتمد سیاسی احمد پٹیل نے گزشتہ رات ٹویٹر پر کہا تھا کہ’’ بی جے پی نے نیو کلیر معاہدہ کی10سال مخالفت کی ۔ آج وہی اس کا سہرا لینے کی کوشاں و سرکرداں ہے۔ یہ پارٹی کس قدر تخریبی ذہنیت کی حامل ہے ، کس قدر یوٹرن اختیار کرتی ہے ۔ ‘‘سابق انفارمیشن اور مواصلاتی وزیر منیش تیواری نے ٹویٹر پر بی جے پی کو بالخصوص اس معاملہ’ انتہائی فریبی سیاسی پارٹی‘‘ قرار دیا ۔ ہریانہ کانگریس کے رکن پارلیمان دپیندرہوڈا نے بی جے پی کے ممتاز قائد ایل کے اڈوانی کی جانب سے 21جولائی2008میں کہے گئے ان بیانات کو نقل کیا جس میں انہوں نے ہند۔ امریکہ نیو کلیر معاہدہ کو اپنے پیروں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے اس وقت کی حکومت کو گرانے کی بات کہی تھی ۔

U-Turn sarkar: Cong accuses BJP of 'double speak' on Indo-US nuke deal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں