ایرہ گڈہ ٹی بی ہاسپٹل کی منتقلی سے دستبرداری کا مطالبہ - محمد علی شبیر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-29

ایرہ گڈہ ٹی بی ہاسپٹل کی منتقلی سے دستبرداری کا مطالبہ - محمد علی شبیر

حیدرآباد
ایس این بی
سینئر کانگریسی قائد و ڈپٹی فلورلیڈر قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے وزیر اعلیٰ کے سی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ جی او آر ٹی نمبر61سے فوری طور پر دستبرداری اختیار کریں ، جوایر گڈہ ٹی بی ہاسپٹل اینڈ ایچ آئی وی ہاسپٹل کی ضلع رنگا ریڈی کے وقارآباد منڈل میں واقع آننت گری کو منتقلی کے لئے جاری کیا گیا ہے ۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ کے چندر شیکھر راؤ ہر روز نئے جی اوز کی اجرائی کے ذریعہ عوام کو الجھن کا شکار بنارہے ہیں ۔ اور تکالیف میں مبتلا کررہے ہیں ، محمد علی شبیر نے کہا کہ نظام دکن نے ایر ہ گڈہ میں چیسٹ ہاسپٹل کا قیام اس لئے عمل میں لایا تھا کہ تاکہ عوام کو سہولت حاصل ہوسکے ۔ لیکن کے سی آر حکومت اس دواخانہ کی منتقلی کے ذریعہ غریب عوام کو مسائل سے دوار کرنا چاہتی ہے ۔ جہاں انہیں علاج کے لئے ٹرانسپورٹ کی دشواریاں پیش آئیں گی اور حیدرآباد سے75کلو میٹر کے مقام پر نئی تعمیرات پر کروڑہا روپے خرچ ہوں گے ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ کے سی آر ایک طرف نظام سابع کی توصیف و ستائش کرتے ہیں تو دوسری طرف ان کے تاریخ ساز کارناموں اور عمارتوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے حکومت سے مطالہ کیا کہ اس کی جانب سے ٹی بی ہاسپٹل کے لئے7,70کروڑ روپیوں کی منظوری عمل میں لائی گئی ہے ۔ اسے اننت گیر دواخانہ پر خرچ کرتے ہوئے ایرہ گڈہ ٹی ی ہاسپٹل کو جوں کی توں حالت میں رکھاجائے۔ انہوں نے کہا کہ عثمانیہ میڈیکل کالج سے مربوط ٹی بی ہاسپٹل کی منتقلی کے حکومت کے فیصلہ سے پی جی میڈیکل کی11نشستوں سے محروم ہونا پڑے گا ۔ کیونکہ میڈیکل کالج کے قانون کے مطابق کوئی بھی دواخانہ8کلو میٹر کے حدود میں رہنا ضروری ہے ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ کے سی آر تغلق جیسے فیصلے کررہے ہیں ۔ رات میں ایک جی اواور صبح میں ایک اور جی او جاری کرتے ہوئے ریاست کی ترقی کو غیر متوازن کررہے ہیں۔
انہوں نے استفسار کیا کہ ایرہ گڈہ میں جدید سکریٹریٹ کی کیا ضرورت ہے ۔ جب کہ آندھر اپردیش ریاست کے صدر مقام کی تعمیر کے بعد سکریٹریٹ سنسان ہوجائے گا ۔ جب کہ تلنگانہ ریاست کے لئے صرف ڈی بلاک کافی ہے۔ انہوں نے حکومت کے اس یکطرفہ فیصلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس مسئلہ پر اپوزیشن کی تجاویز کو ضروری تصور نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایرہ گڈہ دواخانہ میں300کا عملہ ہے اور50ڈاکٹرس ہیں اس کے علاوہ ایچ آئی وی کے مریضوں کے لئے 100بیڈس ہیں دواخانہ قریب رہنے سے ایچ آئی وی سے متاثرہ200مریض روزانہ رجوع ہوتے ہیں، لیکن حکومت اس دواخانہ کی منتقلی کے اقدامات کے ذریعہ عوام کو دشواریوں میں مبتلا کردیا ہے۔ محمد علی شبیر نے ڈاکٹر ٹی راجیا کے تعلق سے وزیر اعلیٰ کی خاموشی کو معنی خیز قرار دیتے ہوئے کہ وزیر اعلیٰ کی خاموشی راجیا کی بدعنوانیوں میں در پردہ تعاون کے مماثل ہے ۔

Cong MLC Shabbir Ali opposes shifting of Erragadda chest hospital

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں