بردوان دھماکہ - بنگال میں دہشت گردی کو بےنقاب کرنے میں معاون - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-03

بردوان دھماکہ - بنگال میں دہشت گردی کو بےنقاب کرنے میں معاون

کولکتہ
پی ٹی آئی
مغربی بنگال میں 2اکتوبر کے بردوان بم دھماکہ میں جماعت المجاہدین بنگلہ دیش( جے ایم بی) کے ملوث ہونے کا انکشاف کے بعد وہ2014میں دہشت گردی کے نقشہ پر ابھرا ہے۔ یہ واقعہ ریاست کے عوام کے لئے صدمہ کا باعث ثابت ہوا ہے کیونکہ یہ ریاست اب تک دہشت گرد حملوں سے محفوظ رہی ہے ۔ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ دہشت گرد بنگال اور کولکتہ کو اپنے راستہ کے طور پر استعمال کررہے ہیں ۔ 2اکتوبر کو ضلع بردوان کے کھاگر گڑھ علاقہ میں اس وقت دھماکہ ہوا تھا جب ساری ریاست درگا پوجا تہوار میں ڈوبی ہوئی تھی ۔ اس دھماکہ میں دو مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے ۔ مرکز نے یہ کیس قومی تحقیقاتی ایجنسی کے حوالہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا حالانکہ مغربی بنگال میں حکمراں ترنمول کانگریس اس کی سخت مخالفت کررہی تھی ۔ پارٹی نے تحقیقات کو وفاقی ڈھانچہ میں مداخلت قرار دیا تھا ۔ اس دہشت گردانہ حرکت کی وجہ سے ممتا بنرجی کے خلاف ایک نیا محاذ کھل گیا تھا۔ اپوزیشن نے ٹی ایم سی پر خوشامد کی سیاست کرنے اور ووٹ بینک سیاست کے خاطر اس واقعہ کی اہمیت کو گھٹا دینے کا الزام عائد کیا تھا ۔ بی جے پی نے ممتا بنرجی پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے ووٹ بینک سیاست کی خاطر بنگلہ دیش سے در اندازی کی روک تھام کے لئے کافی اقدامات نہیں کئے ہیں۔ ترنمول کانگریس نے فوری جوابی وار کرتے ہوئے کہا تھا کہ در اندازی کی روک تھام مرکز کی ذمہ داری ہے۔ ترنمول کانگریس نے بی جے پی پر الزام عائد کیا تھا کہ دھماکہ کا استعمال کرتے ہوئے ریاست میں فرقہ وارانہ ایجنڈہ کو بھڑکانے کی کوشش کررہی ہے ۔ سیاسی زبانی جنگ کے علاوہ اس واقعہ نے دہشت گردی سے متعلق مسائل سے نمٹنے میں ریاستی پولیس فورس کی نااہلی کو بھی سامنے لایا تھا ۔ این آئی اے نے چند دن بعد ایک مدرسہ سے عصری دھماکو اشیاء(بم )برآمد کئے تھے جب کہ پولیس انہیں برآمد کرنے میں ناکام رہی تھی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں