بیڑ میں مجلس اتحاد المسلمین کا مسلم ریزرویشن کے لئے عظیم الشان اجلاس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-08

بیڑ میں مجلس اتحاد المسلمین کا مسلم ریزرویشن کے لئے عظیم الشان اجلاس

AIMIM Asad Owaisi meeting on muslim reservations in beed
کانگریس راشٹروادی کے جوکر ،ڈرامہ کمپنی کے مالک آج ریزرویشن کے معاملے میں مگر مچھ کے آنسو بہا رہے ہیں
کانگریس راشٹر وادی پارٹیاں اب ایکسپائر دوائیوں کے مترادف۔۔۔اسد الدین اویسی
ریزرویشن مسلمانوں کا حق ہے ہم وہ لے کر رہینگے۔۔۔۔۔امتیاز جلیل
چاہے ہمھیں جتنا ڈرالو ،مسلمان اپنے رب کے سوا کسی سے نہیں ڈرتا۔۔سید معین الدین
بیڑ میں ایم آئی ایم کا مسلم ریزرویشن کے لئے عظیم الشان اجلاس ،ہزاروں مسلمانوں کی شرکت

صرف سب کاساتھ سب کا وکاس یہ نعرہ لگانے سے ہندوستان طاقتور نہیں بنے گا ،اگر ملک کو طاقتور بنانا چاہتے ہو تو یہاں کے ہر طبقہ کے افراد کے ساتھ انصاف کیا جا نا چاہیے۔نا انصافی کسی پر بھی ہو اس کے خلاف آواز اٹھانا ضروری ہے ۔یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ تمام طبقوں کے ساتھ انصاف کرے حکومت چاہے بی جے پی ،چاہے شیو سینا کی ہو لیکن ہندوستان کے آئین کی نظر میں سب برابر ہیں۔اگر مہاراشٹر میں مراٹھوں کو ریزرویشن مل سکتا ہے تو مسلمانوں کو بھی ریزرویشن ملنا ہی چاہیے اگر مراٹھے ہندوستانی ہیں تو مسلمان بھی ہندوستانی ہیں مہاراشٹرین ہیں۔ہندوستان کا کوئی مذہب نہیں ہے یہ دنیا کا واحد ملک ہے جہاں اتنی کثیر تعداد میں مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگ رہتے ہیں۔یہ ظالم کانگریس اورراشٹروادی کانگریس نے جلد بازی میں زیزرویشن کا معاملہ صحیح طور پر پیش نہیں کیا وہ چاہے تو اسے مضبوطی کے ساتھ پیش کر سکتے تھے۔کانگریس راشٹروادی کے جوکر ،ڈرامہ کمپنی کے مالک آج ریزرویشن کے معاملے میں مگر مچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔بے شک ہم بی جے پی کے خلاف ہیں اور آئندہ بھی رہینگے۔ان خیالات کااظہار مجلس اتحاد المسلمین کے صدر ممبر پارلیمنٹ جناب اسد الدین اویسی نے آج بیڑ میں کیا ۔موصوف ریزرویشن کے ضمن میں مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے منعقد اجلاس میں ہزاروں کی تعداد میں موجود مسلمانوں سے مخاطب تھے۔
مسلمانوں کو تعلیم اور نوکری میں پانچ فیصد ریزرویشن ملے اس مانگ کو لیکر امجلس اتحاد المسلمین نے ملک گیر احتجاج کا عزم کیا جس کا آغاز مہاراشٹر کے بیڑ ضلع سے ایم آئی ایم کے صدر جناب اسد الدین اویسی نے ہزاروں افراد کی موجودگی میں شاندار انداز میں کیا ۔اسٹیج پر ایم آئی ایم کے اورنگ آباد کے ایم ایل اے امتیاز جلیل، ایم آئی ایم کے ریاستی صدر سید معین الدین،ڈاکٹر غفار قادری ، اورنگ آباد کے ضلع صدر جاوید قریشی ،جمیعتہ علماء ہند کے بیڑ ضلع صدر مفتی جاوید حسینی،ایم آئی ایم کے شہر صدر محمد صادق ،شری گنگا دھر گاڑے، ڈاکٹر ادریس ہاشمی،مزمل پٹیل،انور پاشاہ،سید خواجہ، و دیگرموجود تھے ۔جناب اسد الدین اویسی نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ محمود الرحمین کمیٹی کی رپورٹ اٹھا کر دیکھئے 28فی صد مسلمان جیلوں میں بھرے پڑے ہیں حکومت ان کے مقدمات چلائے اور اگر وہ بے گناہ ہے تو ان کی رہائی کریں ۔ہمارا خواب ہے کہ ہم مسلمانوں کے بچّے بھی آئی اے ایس ،آئی پی ایس بنے۔ہمارے بچے پڑھنا چاہتے ہیں پیسے نہیں ہیں ان کے پا س،ہم ان کی غربت کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں۔ہندوستان کے لئے ہم نے بھی جانیں گنوائیں ہیں ،کیا مسلمانوں نے اس ملک کے لئے تکالیف نہیں اٹھائیں۔کیا یہ حکومت ملک کی اس سب سے بڑی اقلیت کے ساتھ انصاف کریگی۔پندرہ سال تم اقتدار پر تھے ،دو سال بیت گئے دھولیہ فائرنگ کو کیا کاروائی ہوئی اس پر؟، اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملے میں کیا انصاف دیا؟،مالیگاؤں کا دھماکہ کس نے کیا بتاؤ کانگریس اور راشٹروادی والوں ؟آج اقتدار ان کے ہاتھ سے گیا تو کہتے ہیں کہ مجلس کی وجہ سے گیا اگر ایسا ہے تو مجلس آئندہ بھی تمھیں اقتدار سے دور ہی کریگی۔کانگریس اور راشٹروادی کانگریس اب ایکسپائر دوائیوں کی طرح ہو گئی ہیں ،مسلمانوں انھیں چھوڑو یہ سوائے نقصان کے کچھ نہیں دے سکتے ۔اس موقع پر اسدالدین اویسی نے بیڑ کے ایم ایل اے جئے دت شرساگر کو نام لئے بغیر نشانہ بناتے ہوئے مسلمانوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ اب ان کے سیاسی بنگلے کو بھوت بنگلے میں تبدیل کرنے کا وقت آیا ہے۔جس پر بھیڑ نے تالیوں اور نعرہ تکبیر کی صدائیں بلندکیں۔
پروگرام کے دوران ڈاکٹر غفار قادری ،گنگا دھر گاڑے، مزمل پٹیل،مولانا صابر رشیدی، انور پاشاہ و دیگر کی بھی تقاریر ہوئیں۔بیڑ کے پرلی روڑ سے متصّل وسیع و عریض میدان میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور مسلم ریزرویشن کو اپنی حمایت درج کی۔پروگرام کی نظامت غلام ثاقب نے انجام دی ۔مذکورہ اجلاس میں بیڑ ضلع کے تمام تعلقا جات ،دیہاتوں سمیت اورنگ آباد، پونہ، احمد نگر، ناندیڑ ،عثمان آباد پربھنی و دیگر اضلاع سے لوگوں نے شرکت کی ۔پورے پروگرام کے دوران بھیڑ نعرہ تکبیر کی صدائیں بلند کرتیں رہی۔

AIMIM meeting on muslim reservations in beed

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں