ایر ایشیا جیٹ کے ملبہ کی تلاش میں شدت - اب تک 22 نعش دستیاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-01-03

ایر ایشیا جیٹ کے ملبہ کی تلاش میں شدت - اب تک 22 نعش دستیاب

جکارتہ؍سنگاپور
پی ٹی آئی
ایر ایشیا کے بد قسمت جیٹ جس میں سوار افراد کی نعشیں اور طیارہ کا ملبہ دستیا ہوا ہے۔ طیارہ تو اتوار کو پر اسرار طور پر جاوا کے سمندر کے5کیلو میٹر احاطہ میں تباہ ہوا تھا۔ اگرچیکہ تلاشی مہم میں حصہ لینے والی ٹیموں نے22نعشیں برآمد کرلی ہیں اور یقین کیاجاتا ہے کئی اور مسافرین کی نعشیں سیٹوں کے نیچے پھنسی ہوئی ہوسکتی ہیں ۔ ہمہ قومی بچاؤ ٹیمیں جو عصری سمندری آلات سے لیس ہیں آج اپنے علاقہ میں تلاش کو جاری رکھا تاکہ ایر بس 320کی پرواز حادثہ کے مقام پر بلیک بکس ریکارڈرس کو ڈھونڈا جاسکے ۔ جب کہ انہوں نے جملہ22نعشوں کو برآمد کیا اور ملبہ میں پانی کے اندر مزید افراد کی نعشوں کے پھنسے رہنے کا امکان ہے ۔ ریئر مارشل ہنری بمبانگ سولیسٹیو جو انڈونیشیا قومی تلاش اور ریسکیو ایجنسی کے سربراہ ہے نے کہا کہ خراب موسم تکلیف کا باعث ہے اور بارش اور تیز ہواؤں کے ساتھ بلند لہروں کی پیش قیاسی ہے جو4میٹرس تک اتوار تک رہے گی ۔ اس ترجیحی شعبہ میں اب اہم کام پہلے طیارہ کا ملبہ تلاش کرنا ہے ۔ دوسرا کام بلیک بکس کے پوزیشن یا فلائیٹ ریکارڈر کو دریافت انہوں نے جس کو کے این کے ٹی(نیشنل ٹرانسپورٹ سیفٹی کمیٹی) نے کام شروع کیا ہے ۔ یہ بات انہوں نے پریس کانفرنس میں بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ طیارہ کا ملبہ اور نعشیں جاوا سمندر کے پانچ کلو میٹر کے علاقہ میں پھیلی ہوئی ہیں اور اب بروینو سے1575اسکوائر نا ٹیکل میلس پر تلاش جاری ہے ۔ جاوا کے سمندر کی اندرونی سطح پر غوطہ خور مشترکہ طور پر کارروائی کررہے ہیں اور یقین کیاجاتا ہے کہ ایرایشیا فلائٹQZ8501 میں اب بھی سیٹوں کے نیچے کئی پیسنجر کی نعشیں پھنسی ہوئی ہیں ۔ طیارہ انڈونیشیا کے سرابیہ شہر سے سنگا پور جارہا تھا ۔ وہ پر اسرار طور پر اتوار کے دن راڈار سے غائب ہوگیا ۔ غوطہ خور بحریہ کے جہازوں کے پاس غوطہ لگانے کے لئے تیار ہیں تاکہ ترجیحی علاقہ سے نشاندہی کے بعد طیارہ کے ملبہ کو نکالا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آج ہمیں نمایاں نتیجہ حاصل ہوجائے گا ۔ ہم زیر آب تلاش پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں ۔ یہ بات سوئیلیسٹیو نے کہی۔ انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی ماہرین جن کا تعلق انڈونیشیا ، ملائیشیا ، سنگاپور ، فرانس اور امریکہ سے ہیں ، عصری آبی آلات سے لیس ہیں تاکہ مشترکہ تلاش کے ذریعہ ملبہ کا پتہ چلایاجاسکے ۔ تلاشی مہم اور ریسکیو آپریشن میں90سے زیادہ جہا ز اور طیارے شامل ہٰں ۔ اب تک جن22نعشوں کو برآمد کیا گیا ہے ان کے منجملہ 8کو سورابیا منتقل کیا گیا ہے۔3انڈونیشیائی بشمول اسٹیوارڈس ، خیر النساء حیدر،مسافریں گریسر ہر برٹ، لینا ک سینا اور کے وی الیکزینڈر کی شناکٹ فنگر پرنٹس اور میڈیکل رپورٹ کے ذریعہ ہوچکی ہیں ۔ حیاتی لطفیہ حامی کی شناخت کی توثیق ہوچکی ہیں۔2روسی طیارے اور 72ریسکیو جوان اور دیگر افراد انڈونیشیا پہونچ چکے ہیں تاکہ ہمہ قومی تلاش میں شامل ہوسکے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں