اقلیتی علاقوں کے اسکولوں میں سہولتوں کا فقدان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-22

اقلیتی علاقوں کے اسکولوں میں سہولتوں کا فقدان

نئی دہلی
یواین آئی
حکومت کی اقلیتی نوجوانوں کو اسکلڈ اور ٹرینڈ بنانے کی منشا کی حقیقت یہ ہے کہ 12ویں پنچ سالہ منصوبے میں11ڈگری کالج12ہزار498اسکل ڈیولپمنٹ سنٹر کھولنے کے ساتھ ہی1200اسکولوں میں کمپیوٹر لگائے جانے تھے لیکن ان میں سے ایک بھی کام نہ تو پورا ہوا اور نہ ہی اس کے لئے کسی طرح کی کارروائی کی جارہی ہے ۔ معاشرتی انصاف و تفویض وان کے حقوق سے متعلق پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے اقلیتی امور کی وزارت سے مطالبات پر اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 12ویں پنچ سالہ منصوبہ کے دوران27 ریاستوں میں کثیر اقلیتی آبادی والے علاقوں میں چو طرفہ ترقیاتی پروگرام( ایم ایس ڈی پی) کے تحت جو منصوبے منظور کئے گئے ہیں ان میں سے ایک کو بھ پورا نہیں کیا گیا ہے اور کچھ پر تو اب تک کام بھی شروع نہیں کیا گیا ہے ۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اتر پردیش میں7ڈگری کالجوں سمیت پورے ملک میں11ڈگری کالج کھولے جانے کی منظوری دی گئی تھی لیکن اب تک ان میں سے کوئی بھی کالج نہیں کھل سکا۔ اسی طرح 1174اسکولوں میں کمپیوٹر لگانے کی منظوری دی گئی تھی لیکن اس سلسلے میں بھی کوئی کام نہیں ہوسکا ہے ۔ اس دوران54انکم جنریشن انفراسٹرکچر سنٹروں کا قیام بھی عمل میں لانا تھا لیکن ابھی تک ایک بھی سنٹر نہیں کھولا گیا ہے ۔ نوجوانوں کو ٹرنیڈ کرنے اور انہیں اہل بنانے کے حکومتی نعرے کے باوجود12ویں پنچ سالہ منصوبے میں کثیر اقلیتی آبادی والے علاقوں میں12ہزار498اسکل ڈولپمنٹ ٹریننگ سنٹر کھولنے کی منظوری دی گئی تھی لیکن ملک کے کسی بھی حصے میں اب تک کوئی بھی سنٹر نہیں کھولا گیا ہے ۔اقلیتی امور کی وزارت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس دوران اقلیتی بچوں کو بنیادی تعلیم فراہم کرنے کے سلسلے میں ہونے والے کاموں میں بھی تسالی برتی گئی ہے ۔ اس میعاد کے دوران487اسکولں کی عمارت کی تعمیر کی منظوری دی گئی تھی جن میں سے162اتر پردیش میں،75مغربی بنگال میں اور131بہار میں تھی لیکن ان مین سے صرف تین اسکولوں کی عمارت بنائی گئی اور35اسکولوں میں عمارت بنانے کا کام چل رہا ہے ۔ اسی طرح سے15پالیٹکنک کالجوں کو کھولنے کی حکومتی منشا مین بھی گھن لگ گئے ہیں ۔ اس کی منظوری کے باوجود کسی بھی پولیٹکنک کالج کو کھولنے کی سمت میں کسی طرح کا بھی کام نہیں ہوا ۔ اسی دوران اتر پردیش میں5پالیٹکنک کالج کی تعمیر ہونی تھی اور ان میں سے چار کالجوں کا کام چل رہا ہے ۔ بقیہ ریاستوں میں اب تک کسی بھی پالیٹکنک کالج کا کام شروع نہیں ہوا ہے اس دوران364ہاسٹل ان ہی علاقوں میں کھولے جانے تھے لیکن اب تک15پرہی کام کسی حد تک پورا ہوا ہے ۔اور49ہاسٹلوں کا تعمیراتی کام جاری ہے ۔رپورٹ کے مطابق اس مدت کے دوران7ہزار498اضافی کلاسز کی تعمیر کی جانی تھی لیکن حالت یہ ہے کہ340پرہی کام پورا ہوسکا ہے ۔ اسی طرح340تعلیمی اداروں کو تعاون دینے کی منظوری دی گئی تھی لیکن اب تک کسی بھی ادارے کو تعاون نہیں دیا گیا ہے ۔ اس دوران34915اندرا واس منصوبے کے تحت پختہ مکانات تعمیر کرائے جانے تھے لیکن اب تک صرف1705پر ہی تعمیراتی کام مکمل ہوسکے ہیں جب کہ1407پر تعمیراتی کام جاری ہیں۔ اسی طرح کی لاپرواہی پینے کے صاف پانی، صحت انگن باڑی سمیت متعدد منظور شدہ منصوبوں میں برتی گئی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں