تبدیلی مذہب پر لوک سبھا میں دوسرے دن بھی ہنگامہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-12

تبدیلی مذہب پر لوک سبھا میں دوسرے دن بھی ہنگامہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
آگرہ میں بعض مسلمانوں کے تبدیل مذہب کا مسئلہ پر آج دوسرے دن بھی ایوان میں زبردست ہنگامہ برپا ہوا ۔ اپوزیشن ارکان نے اس مسئلہ پر فوری بحث کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس مسئلہ سے فساد جیسے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔ اپوزیشن اور حکمراں صفوں کے ارکان کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی ۔ حکومت نے بحث پر آمادگی ظاہر کی اور تبدیل مذہب کے مسئلہ پر امکانی قانون سازی کی طرف بھی اشارہ کیا۔ جیسے ہی آج اجلاس شرو ع ہوا کانگریس، ترنمول کانگریس ، سماج وادی اپرٹی ، آر جے ڈی اور عام آدمی پارٹی کے ارکان، ایوان کے وسط میں جمع ہوگئے اور اس مسئلہ پر بحث کے لئے وقفہ سوالات معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسپیکر سمتر ا مہاجن نے یہ مطالبہ قبول کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ وہ(اسپیکر) بعد میں وقفہ سوالات کے دوران کانگریسی رہنما ملکار جن کھرگے کو اظہار خیال کی اجازت دیں گی اور اگر ضروری ہو تو بحث کی بھی اجازت دیں گی ۔ اپوزیشن ارکان ’ہندو مسلم سکھ بھائی بھائی‘‘ کے نعرے لگاتے رہے اور ان ارکان کو خاموش کرنے کی اسپیکر کی اپیلیں رائیگاں گئیں ۔ این سی پی ، بائیں بازو جماعتوں اور دیگر جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان کا احتجاج جاری رہا اور دوسری جانب وقفہ سوالات بھی جاری رہا۔ وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے تسلیم کیا کہ یہ(تبدیل مذہب کا مسئلہ ایک سنگین مسئلہ ہے ۔ حکومت بحث کے لئے اور اس مسئلہ پر قانون سازی پر اتفاق رائے کے حصول کے لئے تیار ہے ۔‘‘
ملکار جن کھرگے نے کہا کہ اس مسئلہ کو ایک خصوصی کیس کے طور پر نمبر پر لیاجائے ۔‘‘ یہ بہت ہی سنگین معاملہ ہے اور ملک کے اتحاد کو خطرہ ہے ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مذہب کی تبدیلیاں ہورہی ہیں اور ہر شخص ایوان کے باہر بیانات دے رہا ہے ۔ حتی کہ ایسی باتوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ اس الزام کا جواب دیتے ہوئے وینکیا نائیدو نے کہا کہ’’ملک کی حفاظت ، اتحاد اور سالمیت کا کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ اس مسئلہ کو سیاسی رنگ مت دیجئے ۔‘‘ کھرگے نے اسپیکر پر زور دیا کہ وہ اپوزیشن ارکان کی پیش کردہ تحریک التواقبول کرلیں ۔ کانگریسی رہنما نے مزید کہا کہ چند افراد ملک کے سیکولر امیج کو بدنام کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔ یہ لوگ ملک کو بدنام کرتے ہوئے زہر کے بیج بورہے ہیں ۔ ‘سماج وادی پارٹی لیڈر ملائم سنگھ یادو نے کہا کہ ایسے واقعات سے ملک میں بہت سنگین صورتحال پید اہوسکتی ہے ۔ اور فسادات بھڑک سکتے ہیں ۔ اس مرحلہ پر بی جے پی ارکان نے پرزور احتجاج کیا ۔ ملائم سنگھ یادو نے حکمراں صفوں کے ارکان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں تو آپ کی تائید میں بول رہا ہوں ، آپ لوگ اپنے آپ کو ایسی بدنامی سے بچائیں ۔‘‘

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں