کوئلہ بلاکس کیس - منموہن سنگھ کا بیان ریکارڈ کرنے سی بی آئی کو ہدایت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-17

کوئلہ بلاکس کیس - منموہن سنگھ کا بیان ریکارڈ کرنے سی بی آئی کو ہدایت

نئی دہلی
آئی اے این ایس
کوئلہ بلاکس الاٹمنٹ کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے آج سی بی آئی کو ہدایت دی ہے کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا بیان ریکارڈ کیاجائے جو اس وقت(2005میں)وزارت کوئلہ کے قلمدان کے بھی انچارج تھے ۔ کیس میں صنعت کار کمار منگلم برلا اور دیگر افراد ملوث بتائے جاتے ہیں ۔ خصوصی جج بھرت پراشر نے یہ بھی حکم دیا کہ کیس میں مزید تحقیقات کی جائیں ۔ عدالت نے آئندہ تاریخ سماعت27جنوری مقرر کی ہے ۔ عدالت نے2005میں اڈیشہ میں تالا بیراIIاورIIIکو ، کوئلہ بلاکس کے الاٹمنٹ سے متعلق کیس میں کلوژر رپورٹ کی سماعت کی اور کہا کہ’’ہنڈوالکو کو، تالا بیرا ۔IIبلاک کے الاٹمنٹ کے سلسلہ میں وزارت کوئلہ یا وزیر اعظم کے دفتر میں ہوئی تھی ، اس بارے میں میری صائب رائے ہے کہ قبل اس کے کہ اس معاملہ کی مزید جانچ کی جائے کہ آیا کوئی جرم ہوا تھا اور اگر ہوا تھا تو کیا جرام تھا اور یہ کہ کس نے یہ جرم کیا تھا ، مناسب یہی ہوگا کہ پہلے اس وقت کے وزیر کوئلہ پر جرح کی جائے ۔‘‘ میرا یہ بھی خیال ہے کہ اس وقت وزیر اعظم کے دفتر( پی ایم او) میں کام کرنے والے بعض عہدیدار الاٹمنٹ کارروائی سے کسی نہ کسی طرح وابستہ تھے ۔ یاتو ان پر جرح ؍پوچھ تاچھ نہیں کی گئی یا پھر مناسب طریقہ سے جرح نہیں کی گئی ۔ عدالت نے کہا کہ بی وی آر سبرامنیم اس وقت کے وزیر اعظم کے پرائیویٹ سکریٹری تھے ۔ ان پر جرح249؍پوچھ تاچھ نہیں کی گئی۔ ٹی کے اے نائر پی ایم او کے پرنسپال سکریٹری تھے ۔ سوالبندکے ذریعہ ان سے پوچھ تاچھ کی گئی ۔
انہوں نے بعض سوالات کا جواب دینے سے انکار کردیا اور مزید جواب دینے کے تعلق سے اپنی ذہنی معذوری کا اظہار کیا ۔ اس لئے مناسب ہوگا کہ تحقیقاتی عہدیدار، سبرا منیم سے پوچھ تاچھ کریں اور نائر سے دوبارہ پوچھ تاچھ کریں ۔‘‘ یہاں یہ یاددلانے کی ضرورت نہیں ہے کہ اسکریننگ کمیٹی اور وزارت کوئلہ بشمول ان محکمہ جات کے نگراں وزراء ، ملک کے اہم قومیائے ہوئے قدرتی وسائل کے امانت داروں کی طرح کام کررہے تھے ۔ ایک جمہوری معاشرہ میں ایسے لوگوں کے لئے لازمی ہے کہ وہ ملک کے قومیائے ہوئے قدرتی وسائل پر غلبہ رکھیں تاکہ اس امر کو یقینی بنایاجائے کہ وسائل ’بامقصد طریقہ سے اور شفاف انداز میں تقسیم کئے جائیں اور سب کو مساویانہ مواقع حاصل رہیں۔ ہدایات کے ساتھ میں ، اس معاملہ کو مزید تحقیقات کے لئے سی بی آئی کو واپس بھیج رہا ہوں ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ سی بی آئی نے کوئلہ بلاکس الاٹمنٹ میں کمار منگلم برلا سابق معتمدوزارت کوئلہ پی سی پارکھ اور دیگر افرادکے خلاف سازش مجرمانہ اور رشوت ستانی کے الزامات کے تحت کیس بک کیا ہے لیکن سی بی آئی نے گزشتہ28اگست کو ایک کلوژر رپورٹ داخل کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ’’ایف آئی آر میں جن افراد کے خلاف الزامات لگائے گئے ہیں وہ تحقیقات کے دوران جمع کردہ شواہد سے ثابت نہیں ہوتے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں